ایم ڈی کیٹ 2025ء کا امتحان: پی ایم اینڈ ڈی سی کی جامعات کو اہم ہدایات جاری
اشاعت کی تاریخ: 14th, October 2025 GMT
---فائل فوٹو
پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل (پی ایم اینڈ ڈی سی) نے جامعات کو ہدایت کی ہے کہ وہ ایم ڈی کیٹ 2025ء کے پرچوں کے پری ہاک تجزیہ کو یقینی بنائیں۔
پی ایم ڈی سی کے مطابق ایم ڈی کیٹ کا امتحان اتوار 26 اکتوبر 2025ء ہوگا۔
ایم ڈی کیٹ کےلیے کُل ایک لاکھ 40 ہزار 125 درخواست دہندگان کو رجسٹر کیا گیا جو ملک بھر میں 35 مقامات پر منعقد کیا جائے گا جس میں ایک بین الاقوامی مرکز یعنی ریاض (سعودی عرب) بھی شامل ہے۔
یہ ٹیسٹ یونیورسٹیوں کے ذریعے لیا جائے گا جن میں یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز لاہور، سکھر آئی بی اے یونیورسٹی، خیبر میڈیکل یونیورسٹی پشاور، بولان یونیورسٹی آف میڈیکل اینڈ ہیلتھ سائنسز کوئٹہ اور شہید ذوالفقار علی بھٹو میڈیکل یونیورسٹی، اسلام آباد شامل ہیں۔
پی ایم اینڈ ڈی سی کے بیان کے مطابق ایم ڈی کیٹ کا امتحان وفاقی اور صوبائی حکام کی جانب سے نامزد کردہ یونیورسٹیوں کے ذریعے لیا جائے گا تاہم PM&DC نے ایک ریگولیٹر کے طور پر اور اپنے قانونی مینڈیٹ کے مطابق، تمام امتحانات منعقد کرنے والی یونیورسٹیوں کو MDCAT امتحان کی پالیسی اور ڈھانچہ پہلے سے دے دیا ہے جس میں یونیفارم، قومی آئٹم بینک تک رسائی بھی شامل ہے۔
امتحان دینے والی تمام یونیورسٹیاں اس بات کو یقینی بنانے کی پابند ہیں کہ پیپر سیٹنگ، ڈیویلپمنٹ اور پرنٹنگ کے دوران PM&DC کے معیارات پر سختی سے عمل کیا جائے، تمام داخلہ لینے والی یونیورسٹیوں کو تمام صوبوں اور بین الاقوامی مرکز میں درخواست دہندگان کی بڑی تعداد کی سہولت کے لیے ضروری انتظامات کرنے ہوں گے۔
یونیورسٹیوں کو اس بات کو یقینی بنانا ہوگا کہ MDCAT سوالیہ پرچوں کی ترقی، پری ہاک تجزیہ اور چھپائی اعلیٰ ترین معیارات کے ساتھ کی جائے تاکہ پرچے PM&DC کے نصاب کے مطابق ہوں اور کوئی سوال غلط یا نصاب سے باہر نہ ہو۔
یونیورسٹیوں کی جانب سے تمام سوالیہ پرچوں کی رازداری کو سختی سے برقرار رکھا جائے گا اور انہیں صرف سرکاری گواہوں کی موجودگی میں کھولا جائے گا۔
امتحان کا انعقاد کرنے والی یونیورسٹیوں کو PM&DC نصاب کے ساتھ مکمل طور پر ہم آہنگ ہونا چاہیے، اس بات کو یقینی بناتے ہوئے کہ ٹیسٹ میڈیکل اور ڈینٹل کی تعلیم کے لیے درکار تعلیمی مقاصد اور معیارات کی عکاسی کرتا ہے۔
یونیورسٹیاں اس بات کو یقینی بنائیں گی کہ امیدواروں کو امتحان سے سات دن قبل ان کے ایڈمٹ کارڈز / رول نمبر سلپس موصول ہوں جس سے اِنہیں تیاری کے لیے کافی وقت مل سکے گا۔
یونیورسٹی MDCAT کے نتائج بھی تیار کرے گی اور امتحان کے سات دنوں کے اندر باضابطہ طور پر اس کا اعلان بھی کرے گی اور تمام امیدواروں کے لیے بروقت رابطے اور شفافیت کو یقینی بنائے گی۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: یونیورسٹیوں کو اس بات کو یقینی ایم ڈی کیٹ کے مطابق اینڈ ڈی جائے گا کے لیے پی ایم
پڑھیں:
پاکستان کی پہلی ٹرانسجینڈر ڈاکٹر سارہ کی رجسٹریشن و لائسنس کی درخواست پر نوٹس جاری
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی:۔ سندھ ہائیکورٹ نے پاکستان کی پہلی ٹرانسجینڈر ڈاکٹر سارہ گل کی پی ایم ڈی سی رجسٹریشن اور لائسنس کے عدم اجرا کے خلاف درخواست پر پی ایم ڈی سی ودیگر فریقین کو نوٹس جاری کردیے اوران سے 7 نومبرتک جواب مانگ لیاہے۔
منگل کوہائیکورٹ میں پاکستان کی پہلی ٹرانسجینڈر ڈاکٹر سارہ گل کی پی ایم ڈی سی رجسٹریشن اور لائسنس کے عدم اجرا کے خلاف درخواست کی سماعت ہوئی۔ درخواست گزار کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ درخواست گزار نے جناح میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج سے 2021ءمیں ایم بی بی ایس مکمل کیا۔ جے ایم ڈی سی اب یونیورسٹی میں تبدیل ہوچکی ہے۔
وکیل نے کہا کہ یونیورسٹی کے مطابق پہلے یونیورسٹی کا جامعہ کراچی سے الحاق تھا۔ یونیورسٹی کا کہنا ہے کہ اب علیحدہ یونیورسٹی بن چکی ہے لہٰذا پی ایم ڈی سی کے پورٹل تک رسائی نہیں ہے۔
وکیل نے مزید کہاکہ پی ایم ڈی سی کے مطابق طلبا کا ریکارڈ اپ ڈیٹ کرنا یونیورسٹی کی ذمہ داری ہے۔ اداروں کے درمیان ذمہ داری کے تنازع کے باعث درخواست گزار کو لائسنس کا اجرا نہیں ہوسکا ہے۔ عدالت نے پی ایم ڈی سی ودیگر فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 7 نومبر تک جواب طلب کرلیا۔