ایم ڈی کیٹ 2025 کا امتحان کپ ہوگا، تاریخ کا اعلان ہوگیا
اشاعت کی تاریخ: 14th, October 2025 GMT
پی ایم اینڈ ڈی سی نے یونیورسٹیوں کو ہدایت جاری کی ہیں کہ ایم ڈی کیٹ 2025 کے پیپرز کا پری ہاک تجزیہ لازمی قرار دیا جائے.
تفصیلات کے مطابق ایم ڈی کیٹ 2025 کا امتحان 26 اکتوبر کو منعقد ہوگا جسکے امتحان کے لیے 1 لاکھ 40 ہزار 125 امیدوار رجسٹرڈ ہوئے ہیں۔
ملک بھر میں 35 امتحانی مراکز قائم اور ایک بین الاقوامی مرکز ریاض میں ہوگا۔ ایم ڈی کیٹ امتحان یونیورسٹیوں کے ذریعے لیا جائے گا جس کا پی ایم اینڈ ڈی سی براہِ راست منتظم نہیں ہوگا۔
پی ایم اینڈ ڈی سی نے امتحانی پالیسی اور ڈھانچہ یونیورسٹیوں کو فراہم کر دیا ہے۔ تمام امتحان لینے والی یونیورسٹیوں کو نیشنل آئٹم بینک تک رسائی دی گئی ہے جبکہ یونیورسٹیاں کا پیپر سیٹنگ، ڈیولپمنٹ اور پرنٹنگ کے دوران پی ایم اینڈ ڈی سی کے معیارات کی پابندی کرنا لازمی ہوگا۔
یونیورسٹیوں کو ہدایت دی گئی ہیں کہ سوالیہ پرچوں کا پری ہاک تجزیہ کر کے نصاب سے باہر سوالات کو ختم کریں جبکہ یونیورسٹیاں سوالیہ پرچوں کی رازداری سختی سے برقرار رکھی جائے گی۔
مزید برآں پرچے صرف سرکاری گواہوں کی موجودگی میں کھولے جائیں گے اور ایم ڈی کیٹ کے لیے ایڈمٹ کارڈز امتحان سے سات دن قبل امیدواروں کو جاری کیے جائیں گے۔ یونیورسٹیاں امتحان کے سات دن کے اندر نتائج کا باضابطہ اعلان کریں گی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پی ایم اینڈ ڈی سی یونیورسٹیوں کو ایم ڈی کیٹ
پڑھیں:
انکم ٹیکس ریٹرن کی تاریخ میں توسیع کی جائے، ایف پی سی سی آئی کا مطالبہ
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 اکتوبر2025ء) فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری (ایف پی سی سی آئی)نے ایف بی آر سے مطالبہ کیا ہے کہ انکم ٹیکس ریٹرن جمع کروانے کی آخری تاریخ میں توسیع کی جائے تاکہ ٹیکس دہندگان کو درپیش عملی مسائل کا حل نکل سکے۔ایف پی سی سی آئی کے صدر عاطف اکرام شیخ نے کہا ہے کہ ٹیکس سال 2025 کے لیے انکم ٹیکس ریٹرن جمع کروانے کی موجودہ آخری تاریخ 15 اکتوبر 2025 ہے، جسے 31 اکتوبر 2025 تک بڑھایا جانا ضروری ہے۔اس ضمن میں ایف پی سی سی آئی نے چیئرمین ایف بی آر کو ایک باقاعدہ خط بھی ارسال کیا ہے جس میں ٹیکس دہندگان، کاروباری طبقے اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کو درپیش چیلنجز کی نشاندہی کی گئی ہے۔خط میں واضح کیا گیا ہے کہ بہت سے ٹیکس دہندگان کو اہم مالیاتی دستاویزات کے حصول میں تاخیر کا سامنا ہے، جبکہ ایف بی آر کے آن لائن پورٹل پر بار بار تکنیکی مسائل بھی ریٹرن جمع کروانے کے عمل کو سست کر رہے ہیں۔(جاری ہے)
عاطف اکرام شیخ نے کہا کہ ٹیکس دہندگان کو ان کے قانونی فرائض پورے کرنے، ذہنی دبا سے بچانے اور سہولت دینے کے لیے آخری تاریخ میں توسیع ناگزیر ہو چکی ہے۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ایف بی آر فوری اقدامات کرے تاکہ نہ صرف ٹیکنیکل مسائل کا ازالہ ہو، بلکہ ٹیکس نظام میں اعتماد بھی بحال کیا جا سکے۔ایف پی سی سی آئی کے مطابق، اس وقت بڑی تعداد میں ٹیکس دہندگان ایف بی آر پورٹل کی سست روی اور عدم فعالیت کی وجہ سے بروقت ریٹرن فائل کرنے سے قاصر ہیں، جو کاروباری طبقے میں بے چینی پیدا کر رہی ہے۔