خدمت خلق کے اکاؤنٹ سے کروڑوں کی منی لانڈرنگ؛ ایم کیو ایم رہنما کی بریت کی درخواست پر نوٹسز جاری
اشاعت کی تاریخ: 14th, October 2025 GMT
کراچی:
انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت نے کروڑوں روپے کی منی لانڈرنگ اور غیر قانونی ٹرانزیکشن کے مقدمے میں ایم کیو ایم رہنما احمد علی کی بریت کی درخواست پر پراسیکیوٹر کو نوٹس جاری کردیے۔
کراچی میں انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت کے روبرو کروڑوں روپے کی منی لانڈرنگ اور غیر قانونی ٹرانزکشن کے مقدمے کی سماعت ہوئی جس میں ایم کیو ایم کے رہنما احمد علی نے بریت کی درخواست دائر کردی، تفتیشی افسر اور پراسیکیوٹر عدالت میں پیش ہوئے۔
عدالت نے درخواست پر نوٹس جاری کردیے۔ استغاثہ کے مطابق مقدمے میں بانی ایم کیو ایم، بابر غوری اور دیگر اشتہاری ہیں۔ ملزمان کیخلاف سرفراز مرچنٹ نے مقدمہ درج کرایا تھا۔ ملزمان پر سماجی تنظیم خدمت خلق کے اکاؤنٹ کے کروڑوں روپے لندن بھیجنے کا الزام ہے۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ایم کیو ایم ایم کی
پڑھیں:
کوہستان مالیاتی اسکینڈل؛ بینک ملازم کے اکاؤنٹ میں 55 ملین کی ٹرانزیکشن کا انکشاف
پشاور:کوہستان مالیاتی اسکینڈل سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران بینک ملازم کے اکاؤنٹ میں 55 ملین کی ٹرانزیکشن کا انکشاف ہوا ہے۔
احتساب عدالت میں اپر کوہستان مالیاتی اسکینڈل میں گرفتار نجی بینک کے ملازم خالد احمد کو پیش کیا گیا، جہاں احتساب عدالت کے جج محمد ظفر نے ملزم کو 7 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کرنے کا حکم دیا۔
عدالت میں سماعت کے دوران تفتیشی افسر نے ملزم سے متعلق ابتدائی پیشرفت عدالت کے روبرو پیش کی۔
تفتیشی افسر کے مطابق ملزم خالد احمد کا تعلق اپر کوہستان سے ہے اور وہ ایک نجی بینک کی داسو برانچ میں ملازم ہے۔ تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ ملزم نے ایک نجی کنسٹرکشن کمپنی کے نام پر بینک اکاؤنٹ کھول رکھا تھا، جس کے ذریعے مبینہ طور پر مشکوک لین دین کی گئی، جس سے کیس میں نئے شواہد سامنے آئے۔
عدالت کو آگاہ کیا گیا کہ ملزم کے کھولے گئے اکاؤنٹ میں 55 ملین روپے کی ٹرانزیکشن ہوئی ہے۔ تفتیشی افسر نے مزید بتایا کہ ملزم کو تفتیش کے لیے متعدد مرتبہ طلب کیا گیا، تاہم وہ جان بوجھ کر تحقیقات میں شامل نہیں ہوا اور اس سلسلے میں مسلسل تعطل پیدا کرتا رہا، جس سے معاملہ مزید مشکوک ہوگیا۔
تفتیشی افسر کے مطابق ملزم کو گزشتہ روز حراست میں لیا گیا، جب کہ مؤقف اختیار کیا گیا کہ کیس میں مزید اہم پہلوؤں پر تحقیق کی ضرورت ہے۔ اس وجہ سے عدالت سے استدعا کی گئی کہ ملزم کو جسمانی ریمانڈ پر حوالے کیا جائے تاکہ تفتیش مکمل کی جاسکے۔
عدالت نے دلائل سننے کے بعد ملزم کو 7 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کرنے کا حکم دے دیا۔