فسادی رہنما کےگھر چھاپہ ،زیورات کا خزانہ،11کروڑ روپے، بھارتی کرنسی برآمد
اشاعت کی تاریخ: 14th, October 2025 GMT
علی ساہی : گزشتہ کئی روز سے سڑکوں پر فساد برپا کر کے عوامی زندگی کو یرغمال بنا لینے والے مذہبی جماعت کے رہنما کے گھر پر پنجاب پولیس نے ک چھاپہ مارا تو گھر سے قیمتی زیوات کی بھاری مقدار اور نقد کرنسی کے ڈھیر برآمد ہو گئے۔
پولیس نے سڑکوں پر فساد کرنے میں ملوث مزہبی جماعت کے سربراہ کےگھر پر چھاپے کے دوران برآمد ہونے والے سامان کی تفصیل جاری کردی۔
ڈیلی ویجرز کی تنخواہوں میں اضافہ
پولیس کے مطابق اس مذہبی رہنما کے گھر سے چھاپےکے دوران ملکی اور غیر ملکی کرنسی کی بہت بڑی مقدار، طلائی زیورات کی بھاری مقدار، قیمتی گھڑیاں، پرائز بانڈ اور دیگر قیتمی سامان برآمد ہوا۔
اس مذہبی رہنماکے گھر پنجاب پولیس کے حالیہ ریڈ کے دوران برآمد ہونے والی ملکی و غیر ملکی کرنسی، طلائی زیورات، قیمتی گھڑیوں، پرائز بانڈز و دیگر سامان کی تفصیلات۔۔۔۔#PunjabPolice pic.
پولیس کے مطابق چھاپے کے دوران کروڑوں روپے نقد اور زیورات برآمد ہوئے۔ اس مذہبی رہنما کے گھر سے11کروڑ 44 لاکھ روپے کی پاکستانی کرنسی برآمد ہوئی۔اس رہنما کے گھر سے برآمد ہونے والی غیرملکی کرنسی میں 50 ہزار کی بھارتی کرنسی بھی شامل ہے۔
ماہرہ خان کا طویل عرصے بعد ٹی وی پر واپسی کا عندیہ
پنجاب پولیس کا کہنا ہے کہ مذہبی رہنما کےگھر سے برطانیہ، کینیڈا، سعودی عرب، یو اے ای کی کرنسی بھی برآمد ہوئی۔ برآمد کی جانے والی غیرملکی کرنسی کی مالیت 25 لاکھ روپے سے زیادہ ہے۔
پنجاب پولیس کے مطابق مذہبی رہنما کے گھر سے 6 کروڑ 34 لاکھ روپےسے زائد مالیت کا سونا بھی برآمد ہوا۔
ڈیلی ویجرزکی تنخواہوں میں اضافےکانوٹیفکیشن جاری
Waseem Azmetذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: رہنما کے گھر سے مذہبی رہنما کے ملکی کرنسی کی کرنسی کے دوران پولیس کے
پڑھیں:
حکومت نے سالانہ 56 ارب روپے کی بڑی بچت کیسے کی؟
وزیر اعظم شہباز شریف کی جناب سے حکومتی اخراجات میں کمی کے لیے وزارتوں کو مختلف اقدامات کرنے کی ہدایت کے بعد نہ صرف مختلف وزارتوں کا انضمام کیا گیا بلکہ ہزاروں آسامیاں بھی ختم کردی گئی تھیں۔
وزیر خزانہ محمد اورنگ زیب کے مطابق حکومت نے 54 ہزار خالی اسامیاں ختم کرکے سالانہ 56 ارب روپے کی بچت یقینی بنائی ہے۔
دوسری جانب وزارتوں اور محکموں کے انضمام اور خاتمے کا عمل بھی جاری ہے جس سے مزید مالی نظم و ضبط حاصل ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: حکومت کا خسارے میں جانے والی وزارتوں کے خاتمے کا فیصلہ، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب
اسلام آباد میں پاکستان بزنس کونسل کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ حکومت معاشی استحکام، مسابقت اور مالی نظم وضبط کے لیے جامع اصلاحات پر عمل پیرا ہے۔
ان کے مطابق ٹیکس نظام کی مکمل ڈیجیٹلائزیشن تیزی سے جاری ہے اور ملک کو کیش اکانومی سے ڈاکومِنٹڈ اکانومی کی طرف منتقل کرنے کے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
’ایف بی آر ٹیکس نیٹ بڑھانے کے لیے ڈاکٹرز، بیوٹی پارلرز اور سیمنٹ سیکٹر کے آڈٹ شروع کر رہا ہے۔‘
مزید پڑھیں: وزارت خزانہ نے کون سے سرکاری ادارے ضروری قرار دیدیے؟
محمد اورنگ زیب نے کہا کہ اوسط قرض میچورٹی بڑھ کر 4 سال ہو گئی ہے جس سے ری فائنانسنگ رسک کم ہوا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ رواں سال معاشی نمو 3.5 فیصد رہنے کا امکان ہے اور آئندہ سال یہ 4 فیصد تک پہنچ سکتی ہے جبکہ درمیانی مدت میں گروتھ 6 سے 7 فیصد تک جانے کی توقع ہے۔
مزید پڑھیں: مالی سال 2025 میں وفاقی خسارہ کم ہو کر 7.1 ٹریلین روپے رہا، وزارت خزانہ کا دعویٰ
وزیر خزانہ نے کہا کہ کرپٹو اور ڈیجیٹل اثاثوں کے لیے ریگولیٹری نظام فعال ہونے کے قریب ہے جبکہ ملکی معیشت کے استحکام کے لیے برآمدات میں اضافہ ناگزیر ہے۔
ان کے مطابق نجی سیکٹر اس حوالے سے اہم کردار ادا کر رہا ہے، 4 دسمبر کو 11 ویں این ایف سی ایوارڈ کا پہلا اجلاس منعقد ہوگا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اخراجات استحکام اسلام اباد این ایف سی پاکستان بزنس کونسل جامع اصلاحات ڈیجیٹل ڈیجیٹلائزیشن ری فائنانسنگ ریگولیٹر قرض کرپٹو نظم وضبط