پنجاب حکومت کے خونی کریک ڈاؤن نے جمہوری اقدار پامال کردیں‘طارق سلیم
اشاعت کی تاریخ: 15th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد (نمائندہ جسارت) امیر جماعت اسلامی پنجاب ڈاکٹر طارق سلیم نے تحریک لبیک پاکستان کے یکجہتی فلسطین مارچ پر پولیس گردی، خونی کریک ڈاؤن اور مظاہرین پر بہیمانہ تشدد کی پرزور مذمت کرتے ہوئے اسے ریاستی دہشت گردی اور جبر قرار دیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ پنجاب حکومت کے ہاتھ نہتے شہریوں کے خون سے رنگے ہوئے ہیں۔ اظہارِ رائے اور
احتجاج کو روکنے کے لیے حکومت جس ڈگر پر چل پڑی ہے وہ انتہائی خطرناک ہے، جس سے پوری قوم شدید اضطراب میں مبتلا ہے۔ڈاکٹر طارق سلیم نے مطالبہ کیا کہ تحریک لبیک کی گرفتار قیادت اور کارکنان کو فوری رہا کیا جائے، سانحہ مریدکے کی شفاف اور غیرجانبدارانہ تحقیقات کرا کے ذمہ داروں کو قرار واقعی سزا دی جائے۔ انھوں نے کہا کہ حکومت نے فاشٹ طرزِ عمل اختیار کر کے عوام کو سیاسی اور جمہوری اظہارِ رائے کے حق سے محروم کردیا ہے جو سراسر غیر آئینی اقدام ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ پرامن احتجاج عوام کا بنیادی حق ہے، حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ مذاکرات کے ذریعے مسائل حل کرے لیکن اس نے ریاستی تشدد کا راستہ اپنایا اور بے گناہ افراد کا خون بہایا۔ ڈاکٹر طارق سلیم نے مطالبہ کیا کہ تحریک لبیک کے سربراہ سعد رضوی کو فوری رہا کیا جائے، شہدا کی میتیں ورثا کے حوالے کی جائیں، زخمیوں کے علاج کی فوری سہولت فراہم کی جائے اور مساجد، مکانات و خانقاہوں کے محاصرے اور مسماری جیسے اقدامات کی مذمت کی۔ انھوں نے کہا کہ عوام کے جمہوری و آئینی حقوق سلب کرنا اور پرامن احتجاج کا حق چھیننا بدترین آمریت ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
تحریکِ لبیک کے احتجاج پر ریاستی جبر ہمارے قومی ضمیر پر طمانچہ ہے، سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس
ایک بیان میں چیئرمین ایم ڈبلیو ایم نے کہا کہ سینکڑوں پاکستانیوں کے قتلِ عام اور مسلسل ریاستی جبر کے بعد یہ فارم 47 کے ذریعے مسلط کردہ حکومت اخلاقی اور سیاسی طور پر اپنے حقِ حکمرانی سے محروم ہو چکی ہے، اب اس مظلوم قوم پر مزید تجربات کی کوئی گنجائش نہیں رہی اس حکومت کو فوراً مستعفی ہو کر گھر جانا چاہیئے۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے چیئرمین سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا ہے کہ تحریکِ لبیک پاکستان کے اقصیٰ مارچ کے شرکاء پر ریاستی جبر، براہِ راست فائرنگ اور بے گناہ افراد کی شہادت کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہوں، نہتے شہریوں پر گولیاں چلانا کسی بھی مہذب، جمہوری اور اسلامی ریاست کے شایانِ شان نہیں، یہ واقعات ہمارے قومی ضمیر اور آئینی اصولوں کے منہ پر طمانچہ ہیں۔ ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ یہ ایک واضح حقیقت ہے کہ موجودہ حکومت نے اپنے ناجائز اقتدار کے تحفظ کے لیے عوامی جانوں کو ارزاں سمجھ لیا ہے، سینکڑوں پاکستانیوں کے قتلِ عام اور مسلسل ریاستی جبر کے بعد یہ فارم 47 کے ذریعے مسلط کردہ حکومت اخلاقی اور سیاسی طور پر اپنے حقِ حکمرانی سے محروم ہو چکی ہے۔
چیئرمین ایم ڈبلیو ایم نے کہا کہ اب اس مظلوم قوم پر مزید تجربات کی کوئی گنجائش نہیں رہی اس حکومت کو فوراً مستعفی ہو کر گھر جانا چاہیئے، کسی بھی باشعور، غیرت مند اور انسان دوست شخص کے لیے اس ظلم و بربریت پر خاموش رہنا ممکن نہیں، افسوس ہے کہ اقتدار کے نشے میں مست اور اسرائیل نواز عناصر ملک کو خانہ جنگی کی طرف دھکیل رہے ہیں، وہ یہ بھول گئے ہیں کہ ظلم کا دوام ممکن نہیں اور طاقت کا زوال ناگزیر ہے، یقین رکھئے کہ ظلم کی یہ سیاہ رات زیادہ دیر قائم نہیں رہ سکتی، حق، عدل اور عوام کی آواز بالآخر غالب آئے گی اور وطنِ عزیز کے دشمن اپنی ہی سازشوں میں رسوا ہوں گے۔