غربت کا خاتمے ترجیح ، نوجوانوں کیلئے روزگار اور تعلیم پر خصوصی توجہ،احسن اقبال
اشاعت کی تاریخ: 17th, October 2025 GMT
وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات، پروفیسر احسن اقبال نے کہا ہے کہ حکومت نے غربت کے خاتمے کو اپنی ترقی کی ترجیحات میں سب سے اہم مقام دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ حکومت کا مقصد ایک ایسا معاشرہ تشکیل دینا ہے جہاں کوئی بھی فرد محرومی، بھوک یا مایوسی کا شکار نہ ہو۔
غربت کے خاتمے کے عالمی دن کے موقع پر اپنے پیغام میں احسن اقبال نے بتایا کہ حکومت نے ’’اڑان پاکستان‘‘ فریم ورک کے تحت پائیدار ترقی، سماجی انصاف اور خوشحالی کے لیے جامع منصوبہ بندی تیار کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب معیشت مضبوط ہوتی ہے تو اس کے فائدے معاشرے کے ہر طبقے تک پہنچتے ہیں، جس سے روزگار کے مواقع بڑھتے ہیں، آمدنی میں اضافہ ہوتا ہے اور غربت کم ہوتی ہے۔
وزیر نے خاص طور پر کہا کہ حکومت نے اپنی ترقیاتی حکمت عملی میں غریب اور کمزور طبقات کو مرکزی اہمیت دی ہے۔ نوجوانوں کو فنی اور تکنیکی مہارتیں سکھا کر انہیں باعزت روزگار کے قابل بنایا جا رہا ہے تاکہ وہ خود کفیل اور عزت نفس کے ساتھ اپنی زندگی گزار سکیں۔ ان کے مطابق، غربت کے خاتمے کی سب سے بڑی کنجی تعلیم اور ہنر ہے، اور حکومت نالج اکانومی پروگرامز کے ذریعے نوجوانوں کے لیے نئے مواقع پیدا کر رہی ہے۔
احسن اقبال نے کہا کہ سی پیک کے دوسرے مرحلے میں صنعتی اور زرعی شعبوں کی ترقی پر خصوصی توجہ دی جا رہی ہے تاکہ معیشت میں پیداوار، برآمدات اور روزگار کے مواقع میں اضافہ ہو۔
آخر میں انہوں نے زور دے کر کہا کہ حکومت ایک ایسے پاکستان کی تعمیر کر رہی ہے جہاں ہر فرد کو باعزت روزگار، معیاری تعلیم، بہتر صحت کی سہولیات اور محفوظ مستقبل میسر ہو۔ ’’اڑان پاکستان‘‘ وژن کے ذریعے ہم سب مل کر ایک خوشحال، مضبوط اور باوقار پاکستان کی تعمیر کی راہ پر گامزن ہیں۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: احسن اقبال کہ حکومت کہا کہ
پڑھیں:
حکومت سندھ جرائم کے خاتمے کے لیے مؤثر اقدامات کرے‘ کاشف شیخ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251202-08-24
کراچی (اسٹاف رپورٹر) جماعت اسلامی سندھ کے امیر کاشف سعید شیخ نے کہا ہے کہ سندھ میں بڑھتی ہوئی بدامنی اور اغوابرائے تاوان کی کارروائیوں اور بدترین مہنگائی نے عوام کا جینا دوبھر کردیا ہے، سندھ کے شہری علاقوں میں اسٹریٹ کرائم ،موٹرسائیکل اور نقدی وموبائل چھیننے کے واقعات میں مزاحمت کرنے پر نوجوانوں کو قتل کرنے ،معصوم بچوں کا گٹروں میں ڈوب کر جاںبحق ہونے کے بڑھتے ہوئے واقعات کی وجہ سے شہری شدید خوف وہراس اور عدم تحفظ کا شکار ہیں جبکہ سندھ کے دیہی علاقوں میں اغوابرائے تاوان کے بڑھتے ہوئے واقعات اور قبائلی تصادم میں سیکڑوں انسانی جانوں کے نقصان نے عوام کو پریشان اور غیرمحفوظ کردیا ہے خصوصاً ضلع کشمور اس وقت اغوابرائے تاوان کا مرکز بنا ہوا ہے وہاں سے عام لوگوں کے علاوہ معصوم بچے بھی اغوا کیے گئے ہیں ،ضلع کشمور میں بدامنی کے خلاف جماعت اسلامی کی جدوجہد قابل ستائش ہے مگر ضلعی انتظامیہ ٹس سے مس نہیں ہورہی ہے ،آئے روز بدامنی اور قبائلی تنازعات کی خبریں تشویش ناک ہیں۔انہوں نے ایک بیان میں مزید کہا کہ سندھ پر قابض حکمران ٹولہ امن امان کے قیام، عوام کو بنیادی انسانی سہولیات دینے کے بجائے تیل،گیس اور کوئلے سے مالا مال سندھ کے وسائل کی بندر بانٹ ،زمینوں کو کارپوریٹ فارمنگ کی نام پر نیلام اور سندھ کے قدیم اثاثے کارونجھر پہاڑ کی کٹائی کرکے کھرب پتی بن چکے ہیں مگر عوام 2قت کی روٹی علاج معالجے اور تعلیم سے بھی محروم کردیے گئے ہیں،وزیراعلیٰ سندھ عوام سے معافی مانگنے کے بجائے کارونجھر پہاڑ کو بیچنے پر مضر ہیں جو کہ ان کی بے شرمی کی انتہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سندھ کے شہری علاقوں میں اسٹریٹ کرائم میں اضافہ ہوا ہے اور دیہی علاقوں میں اغوا برائے تاوان اور قبائلی فساد میں بھی اضافہ تشویش ناک ہے ، سوال یہ ہے کہ سندھ میں قیام امن کے لیے رینجرز، پولیس اور دیگر خفیہ اداروں کے باوجود بدامنی میں دن بدن اضافہ کیوں ہورہا ہے؟۔عوام کے جان ومال کا تحفظ سندھ حکومت کا اولین فرض ہے اور امن کے بغیر ترقی ناممکن ہے اس لیے قیام امن کے لیے خصوصی اور مؤثر اقدامات کیے جائیں اور عوام کے جان ومال کی تحفظ کو یقینی بنایا جائے۔