نارتھ ناظم آباد میں خلاف ضابطہ تعمیرات،حکام خاموش
اشاعت کی تاریخ: 18th, October 2025 GMT
شہریوں کی صحت و حفاظت خطرے میں،ڈپٹی کشن چند کی بے حسی ، حالات دسنگین
این پلاٹ نمبر اے 141اور بی 67پر بغیر نقشوں کے تعمیراتی لاقانونیت جاری
کراچی وسطی کے معروف علاقے نارتھ ناظم آباد کے مختلف علاقوں میں وسیع پیمانے پر جاری خلاف ضابطہ تعمیرات نے شہریوں کی زندگیوں کو مشکل اور خطرے سے دوچار کر دیا ہے ، جبکہ متعلقہ ڈپٹی ڈائریکٹر سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کشن چند کی بے حسی نے صورتحال کو مزید سنگین بنا دیا ہے ۔محلے کے بزرگ رہائشیوں کا کہنا ہے کہ گزشتہ چند سالوں میں نئی تعمیر ہونے والی رہائشی عمارتیں اور تجارتی پلازے بلڈنگ قوانین کی صریحاً خلاف ورزی کرتے ہوئے تعمیر کیے گئے ہیں۔ ان غیرقانونی تعمیرات میں پارکنگ کے لیے مطلوبہ جگہ چھوڑنے ، کھلی فضا (اوپن اسپیس) کے اصولوں کو نظرانداز کرنے اور مخصوص اونچائی سے تجاوز جیسے سنگین جرائم شامل ہیں۔راتوں رات کھڑی ہوتی ہیں منہ دیکھتی عمارتیں”جرأت سروے ٹیم سے بات کرتے ہوئے ایک مقامی رہائشی، عبداللہ احمد نے بتایا، ’’یہ کوئی راتوں رات کا کام نہیں۔ ہفتوں اور مہینوں چلتا ہے ۔ مٹیریل سڑک پر پڑا رہتا ہے ، ٹرک آتے ہیں، مگر کوئی پوچھنے والا نہیں۔ یہ عمارتیں اچانک ہی سے منہ دیکھتی ہوئی کھڑی ہو جاتی ہیں۔ ہماری گلیاں اتنی تنگ ہو چکی ہیں کہ کسی ایمرجنسی میں خدا ہی حافظ ہے ‘‘۔شہری شکایات درج کروانے سے بھی قاصر ہیں ۔کئی شہریوں کا یہ بھی کہنا تھا کہ انہوں نے بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی اور متعلقہ اداروں میں بارہا شکایات درج کرانے کی کوشش کی، مگر یا تو ان کی شکایات پر کوئی کارروائی نہیں ہوئی، یا پھر انہیں بتایا گیا کہ تعمیرات کے ’’اجازت نامے‘‘ موجود ہیں، جو شہریوں کے نزدیک جعلی یا سفارش سے حاصل کردہ ہیں۔نکاسی آب کا نظام تباہ، بیماریوں کا خدشہ بڑھنے لگا ہے ۔ناقص تعمیرات نے نکاسی آب کے بنیادی ڈھانچے کو بھی بری طرح متاثر کیا ہے ۔ نئی عمارتوں کی بنیادوں نے پرانے سیوریج لائنوں کو نقصان پہنچایا ہے ، جس کے نتیجے میں گلیوں میں گٹر کے پانی کے کھڑے ہونے اور رسنے کے واقعات معمول بن گئے ہیں۔محکمے کا مؤقف ہے کہ ’’ہماری کارروائی جاری ہے‘‘ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے ایک ترجمان نے اس بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ محکمہ نارتھ ناظم آباد سمیت شہر کے مختلف علاقوں میں خلاف ضابطہ تعمیرات کے خلاف کارروائی کر رہا ہے ۔ ان کا کہنا تھا، "ہم نے کئی مقامات پر نوٹس جاری کیے ہیں اور کچھ جگہوں پر ڈیمولیشن کا عمل بھی شروع کیا ہے ۔ تاہم، وسائل کی کمی اور عدالتی امور کے باعث بعض اوقات کارروائی میں تاخیر ہو جاتی ہے ۔زمینی حقائق کے مطابق نارتھ ناظم آباد کے بلاک این میں پلاٹ نمبر اے 148 اور بی 67 پر بغیر نقشے اور منظوری کے تعمیرات جاری ہیں ،جاری خلاف ضابطہ تعمیرات پر علاقہ مکین مطالبہ کر رہے ہیں کہ صوبائی اور بلدیاتی حکام اس مسئلے کی طرف فوری توجہ دیں۔ ان کا کہنا ہے کہ محض کاغذی نوٹس جاری کرنے سے کام نہیں چلے گا، بلکہ مخصوص ٹیمز تشکیل دے کر عملی طور پر غیرقانونی تعمیرات کو گرانے کا عمل تیز کرنا ہوگا، تاکہ شہریوں کی جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنایا جا سکے ۔شہریوں نے یہ بھی مطالبہ کیا ہے کہ خلاف ضابطہ تعمیرات میں ملوث کنسٹرکشن کمپنیوں اور انجینئرز کے خلاف بھی سخت قانونی اقدامات اٹھائے جائیں۔
.ذریعہ: Juraat
کلیدی لفظ: خلاف ضابطہ تعمیرات نارتھ ناظم آباد
پڑھیں:
افغان بستی میں آپریشن، 300 سے زائد غیر قانونی تعمیرات مسمار
کراچی کے علاقے ناردرن بائی پاس پر قائم افغان بستی میں غیر قانونی تعمیرات کے خلاف بڑا آپریشن کیا گیا، جس کے دوران 300 سے زائد مکانات اور دکانیں مسمار کر دی گئیں۔ ڈی آئی جی ویسٹ عرفان بلوچ کے مطابق آپریشن مکمل طور پر پولیس کی نگرانی میں انجام دیا گیا اور اس دوران مزاحمت کا سامنا بھی کرنا پڑا، تاہم قانون نافذ کرنے والے اداروں نے اپنا ٹاسک پورا کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ آپریشن کل صبح دوبارہ شروع کیا جائے گا اور یہ چند روز تک جاری رہے گا۔
ڈی آئی جی کے مطابق کارروائی کے دوران متعدد افراد کو حراست میں بھی لیا گیا ہے، جبکہ افغان بستی میں 24 گھنٹے کے لیے پولیس کی نفری تعینات کر دی گئی ہے تاکہ دوبارہ کسی کو سرکاری زمین پر قبضے کا موقع نہ مل سکے۔ انہوں نے واضح کیا کہ غیر قانونی تجاوزات کے خلاف کارروائی جاری رہے گی اور کسی کو بھی قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔