سندھ بلڈنگ، ڈپٹی ڈائریکٹر عمران رضوی کے غیر قانونی دھندے جاری
اشاعت کی تاریخ: 17th, October 2025 GMT
تنگ گلیاں کمرشل تعمیرات کے شکنجے میں، رہائشیوں کی زندگیاں مفلوج ہو گئیں
لیاقت آباد نمبر 4 پلاٹ 351, 489 پرغیرقانونی تعمیرات ، حکام خاموش
شہر قائد کے رہائشی علاقوں میں انسانی آبادی سے کہیں زیادہ کمرشل پلازوں اور دکانوں نے ڈیرے ڈال رکھے ہیں۔وسطی کے علاقے لیاقت آباد کی گلیوں میں رہائشی پلاٹوں پر غیرقانونی تجارتی تعمیرات نے نہ صرف گلیوں کو تنگ کر دیا ہے ،بلکہ انہیں عملاً ناقابل عبور بنا دیا ہے ۔جرأت سروے ٹیم سے بات کرتے ہوئے مقامی رہائشی صفدر علی نے بتایا ‘‘ہماری گلی میں چار فٹ کی جگہ پر تین منزلہ پلازہ کھڑا کر دیا گیا ہے ۔ ایمبولینس اور فائر بریگیڈ کی گاڑیاں مہینوں سے ہمارے علاقے میں داخل نہیں ہو سکیں‘‘۔صورت حال اس وقت مزید سنگین ہو گئی جب بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے حکام نے واضح شکایات کے باوجود کوئی کارروائی نہیں کی۔مقامی ذرائع کے مطابق لیاقت آباد نمبر 4 کے پلاٹ نمبر 351, 489 پر تعمیراتی مافیا نے ڈپٹی ڈائریکٹر عمران رضوی کے ساتھ ملی بھگت کر کے خطیر رقم ادائیگی کے بعد تمام قانونی رکاوٹیں دور کر لی ہیں۔شہری حقوق کے کارکن احمد حسن کا کہنا ہے کہ "یہ صرف تعمیراتی قوانین کی خلاف ورزی نہیں، بلکہ شہریوں کے بنیادی انسانی حقوق کی پامالی ہے ۔ ہم نے متعلقہ حکام کو متعدد بار تحریری شکایات بھیجی ہیں، مگر جواب تک نہیں ملا‘‘۔رہائشیوں نے اب ہائی کورٹ میں رٹ پٹیشن دائر کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ ان کا کہنا ہے کہ اگر اگلے ہفتے تک کوئی کارروائی نہ ہوئی تو وہ سول سوسائٹی کی حمایت سے بڑے پیمانے پر احتجاج کریں گے ۔شہری منصوبہ بندی کی ماہر ڈاکٹر عائشہ رحمان نے خبردار کیا ہے کہ ’’لیاقت آباد میں ہو رہی غیرمنصوبہ بندی تعمیرات پورے شہر کے لیے ایک خطرناک مثال قائم کر رہی ہیں۔ اگر فوری روک تھک نہ کی گئی تو یہ مسئلہ پورے شہر میں پھیل سکتا ہے ‘‘۔
.ذریعہ: Juraat
کلیدی لفظ: لیاقت آباد
پڑھیں:
وزیراعلیٰ کو عمران خان سے ملاقات کی اجازت نہ ملنے پر سپریم کورٹ جائیں گے، سلمان اکرم راجا
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)سیکریٹری جنرل پی ٹی آئی سلمان اکرم راجہ نے کہا ہے کہ وزیراعلی کو بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کی اجازت نہ ملنے پر سپریم کورٹ جائیں گے، پورے عدالتی نظام کو ڈرم بجا کر ناچ کروایا جارہا ہے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے 25 مارچ کے فیصلے پر ایک دن بھی عمل نہیں ہوا، فیصلے کے مطابق منگل کو فیملی اور جمعرات کو وکلا کی بانی پی ٹی آئی سے ملاقات ہوگی، اکتوبر 2024ء سے فیصلے پر عمل درآمد نہیں ہوا، 10 سے زائد توہین عدالت کی درخواستیں دائر ہوئیں مگر ایک بھی نہیں سنی گئی۔
انہوں ںے کہا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کو پروا نہیں کہ اس کے فیصلوں پر عمل ہورہا ہے یا نہیں، سپریم کورٹ جانے کے سوا کوئی آپشن نہیں رہا، اس نظام کا دروازہ کھٹکھٹاتے رہیں گے ایک دن انصاف ضرور ملے گا، ہم زندہ قوم ہیں جبر سے آزادی حاصل کرنے کی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ جنگ پر زیادہ بات نہیں کروں لیکن انتہائی تشویش ناک صورتحال ہے، دہشت گردوں کو کسی ایک شہر پر بمباری کرکے ختم نہیں کرسکتے، ہمیں سوچنا چاہیے کہ خطے میں امن کیسے لایا جائے، پاکستان اور افغانستان کے معاشی سمجھوتے کی صورت میں خطے کا امن ممکن ہے، بانی پی ٹی آئی کے سوا کوئی شخصیت نہیں جس کو تمام فریقین کا اعتماد حاصل ہو۔
سلمان اکرم راجہ کا کہنا تھا کہ اس وقت ایسے شخص کی ضرورت ہے جو جنگ کا خاتمہ کروا کر امن بحال کروائے، افغانستان سے دہشت گردی ہوتی رہی ہے، ہمیں افغانستان سے شکایات ہیں کہ افغانستان سے دہشت گردی ہوئی ہے، افغانستان کی سرزمین دہشت گردوں کی آماجگاہ بنی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ صوبے کے وزیراعلی کو بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کی اجازت نہ ملنے پر سپریم کورٹ جائیں گے، پورے عدالتی نظام کو ڈرم بجا کر ناچ کروایا جارہا ہے۔