ہنگامی ٹیکس کیلئے سولر پینلز اور انٹرنیٹ پر ٹیکس کی شرحیں بڑھانے پر غور
اشاعت کی تاریخ: 18th, October 2025 GMT
اسلام آباد(این این آئی)کھاد اور زرعی ادویات پر ٹیکس بڑھانے کی تجویز مسترد ہونے کے بعد، پاکستان اور آئی ایم ایف اب اس بات پر غور کر رہے ہیں کہ متبادل طور پر شمسی پینلز (سولر)، انٹرنیٹ اور دیگر شعبوں پر ٹیکس کی شرحیں کیسے بڑھائی جائیں تاکہ اگر ریونیو میں کمی بڑھے تو ہنگامی بنیادوں پر اضافی محصولات حاصل کیے جا سکیں۔ ذرائع کے مطابق یہ مجوزہ ہنگامی ٹیکس اقداماتآئی ایم ایف کے دوسرے جائزہ رپورٹ کا حصہ ہوں گے، جو فنڈ کے ایگزیکٹو بورڈ کی جانب سے ایک ارب ڈالر کی تیسری قسط کی منظوری کے بعد جاری کی جائے گی۔ ان اقدامات کو اس صورت میں لاگو کیا جائے گا جب مالی سال کی پہلی ششماہی (جولائی تا دسمبر)میں ریونیو کی کمی مقررہ حد سے بڑھ جائے یا وزارت خزانہ اخراجات میں کمی نہ کر سکے۔ایف بی آر کی جانب سے آئی ایم ایف کو پیش کی گئی تجاویز میں بتایا گیا ہے کہ ضرورت پڑنے پر درآمدی سولر پینلز پر جی ایس ٹی کی شرح 10فیصد سے بڑھا کر 18فیصد کی جا سکتی ہے، جو جنوری 2026سے نافذ العمل ہوگی۔ اسی طرح انٹرنیٹ پر ودہولڈنگ ٹیکس 15فیصد سے بڑھا کر 18یا 20فیصد کرنے کی تجویز بھی زیرِ غور ہے۔ ایف بی آر کے اندازوں کے مطابق، آئندہ برسوں میں درآمدی سولر پینلز سے 25سے 30ہزار میگاواٹ تک بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت ہوگی۔ فی الحال چھتوں پر نصب سولر پینلز 6000میگاواٹ بجلی پیدا کر رہے ہیں، جو کسی بھی وقت دوگنی ہو سکتی ہے۔حکومت بجلی کے گرڈ سسٹم پر انحصار کم ہونے کے باعث سولر کے پھیلاو کو محدود کرنے کے راستے تلاش کر رہی ہے، کیونکہ صرف کپیسیٹی پیمنٹ ہی اس مالی سال میں 1.
ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: سولر پینلز
پڑھیں:
وفاقی حکومت کا مارکیٹ سے بجلی کی خریداری کرنے کا حتمی فیصلہ
سٹی42: وفاقی حکومت نے مارکیٹ سے براہ راست بجلی کی خریداری کا حتمی فیصلہ کر لیا ہے۔
نیپرا نے پرائیویٹ جنریٹرز سے بجلی کی خریداری کے لیے فائنل ٹیسٹ رپورٹ کی منظوری دے دی ہے، جس کے ساتھ ساتھ مارکیٹ کمرشل کوڈ (Market Commercial Code) کی بھی منظوری دے دی گئی ہے۔ اس کوڈ کی بنیاد پر اب بڑے صنعتی اور کمرشل صارفین پرائیویٹ پاور جنریٹرز سے براہ راست بجلی خرید سکیں گے۔
مکہ مکرمہ میں تاریخی ’’کنگ سلمان گیٹ‘‘ منصوبے کا اعلان
مارکیٹ کمرشل کوڈ میں بجلی کی سروس فراہمی، تنازعات کا حل، اور گورننس سے متعلق اصول وضع کیے گئے ہیں۔ اس نئے نظام کے تحت دو طرفہ معاہدوں کے ذریعے سپلائر اور بڑے صارفین کے درمیان براہ راست بجلی کی خرید و فروخت ممکن ہو جائے گی، جس سے بجلی کی مارکیٹ میں مسابقت کو فروغ ملے گا۔
اس مقابلے کی فضا سے بجلی کی قیمتوں میں کمی کے امکانات بڑھ جائیں گے، اور صارفین کو بہتر نرخ پر بجلی کی دستیابی ممکن ہو سکے گی۔ اس اقدام سے ملک میں برسوں سے رائج سنگل بائر ماڈل کا مکمل خاتمہ ہو جائے گا، اور بجلی کی منڈی میں ایک نیا باب شروع ہوگا۔ بلنگ چارجز کا تعین مکمل ہونے کے بعد مارکیٹ سے بجلی کی خریداری کا باقاعدہ آغاز کیا جائے گا۔
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کا ''فتنہ الخوارج''کے خلاف کامیاب آپریشن پر پاک فوج کو خراج تحسین