نیلی آنکھوں والے بچے کی خواہش: روسی خاتون نے اپنی آنکھوں کی سرجری کروالی
اشاعت کی تاریخ: 18th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ماسکو: روس میں ایک حیران کن واقعہ اس وقت بحث کا موضوع بن گیا جب ایک خاتون نے نیلی آنکھوں والے بچے کی خواہش میں اپنی ہی آنکھوں کا رنگ تبدیل کروا لیا۔
خاتون کا ماننا تھا کہ اگر وہ خود نیلی آنکھوں والی بن جائیں تو اُن کے آئندہ بچے کی آنکھیں بھی نیلی ہوں گی، تاہم ماہرین نے اس سوچ کو غیر سائنسی اور خطرناک قرار دیا ہے۔
مقامی میڈیا رپورٹس کے مطابق خاتون نے ایک غیر منظور شدہ کاسمیٹک سرجری کروائی، جس میں “آئرس امپلانٹ” کے ذریعے آنکھوں کے رنگ کو مصنوعی طور پر نیلا کیا گیا۔ یہ عمل نہ صرف قانونی طور پر متنازع ہے بلکہ طبی طور پر بھی نہایت خطرناک سمجھا جاتا ہے۔
سرجری کے دوران آنکھ کے قدرتی نظام میں بیرونی مواد داخل کیا جاتا ہے، جو طویل مدت میں بینائی کی کمزوری، کارنیا کے نقصان یا یہاں تک کہ مکمل اندھے پن کا باعث بن سکتا ہے۔
ماہرینِ جینیات کے مطابق بچے کی آنکھوں کا رنگ خالصتاً جینیاتی عوامل سے طے ہوتا ہے، جو والدین کے جینز کے امتزاج سے بنتا ہے۔ کسی بالغ فرد کی سرجری یا جسمانی تبدیلیاں بعد میں ہونے والی اولاد کے جینیاتی کوڈ پر کوئی اثر نہیں ڈال سکتیں،یعنی والدہ کی سرجری کا بچے کی آنکھوں کے رنگ سے کوئی تعلق نہیں۔
روسی سوشل میڈیا پر اس واقعے نے ایک اخلاقی اور سائنسی بحث کو جنم دیا ہے۔ کئی صارفین نے خاتون کے اقدام کو خطرناک فیشن جنون قرار دیا، جب کہ کچھ لوگوں نے سوال اٹھایا کہ خوبصورتی کے غیر فطری معیار نے انسانوں کو کس حد تک خود سے بے زار کر دیا ہے۔
ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ دنیا بھر میں اس طرح کی آئرس کلر سرجریاں کئی ممالک میں غیر قانونی قرار دی جا چکی ہیں، کیونکہ یہ مستقل نقصان کا باعث بن سکتی ہیں۔ ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ خوبصورتی کے لیے کیے جانے والے ایسے تجربات انسانی صحت کے لیے سنگین خطرات پیدا کر سکتے ہیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: بچے کی
پڑھیں:
یوکرین امن مذاکرات؛ پیوٹن نے یورپ کو تیسری جنگ عظیم کی دھمکی دے دی
روسی صدر پیوٹن نے یورپی ممالک کو تیسری جنگ عظیم شروع کرنے کی دھمکی دیدی۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق صدر پیوٹن نے دھمکی آمیز لہجے میں کہا کہ روس یورپ کے ساتھ تیسری جنگ عظیم کیلئےتیار ہے۔
انھوں نے کہا کہ یورپ سے لڑنے کا ارادہ نہیں اور میں یہ بات ایک سو بار کہہ چکا ہوں لیکن یورپ نے ہمارے خلاف جنگ کا فیصلہ کیا تو روس بھی تیار ہے۔
صدر پیوٹن نے خبردار کیا کہ حالات بہت تیزی سے اس مقام تک پہنچ سکتے ہیں جہاں ہمارے پاس بات چیت کے لیے کوئی راستہ نہیں بچے گا۔
روسی صدر نے یورپی ممالک کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ یوکرین کو نیٹو میں شامل کرنے کی اپنی سازش کو ترک کردیں۔ ہم اپنا دفاع کرنا جانتے ہیں۔
یاد رہے کہ روسی صدر کا یہ بیان اُس وقت سامنے آیا ہے جب روسی وفد امریکا پہنچا ہے جہاں یوکرین جنگ کے خاتمے کے لیے مذاکرات ہوں گے۔
یہ مذاکرات اُن تجاویز پر ہوں گے جو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے روس اور یوکرین کے صدر کو پیش کی تھیں۔