افغان طالبان کا ایک اور آمرانہ اقدام، پاکستان مخالف پروپیگنڈے سےانکار پر بڑےادارےکی تمام نشریات معطل
اشاعت کی تاریخ: 19th, October 2025 GMT
افغان طالبان حکومت نے ایک اور آمرانہ اقدام کے تحت افغانستان کے بڑے نجی نشریاتی ادارے شمشاد نیوز کی تمام نشریات معطل کر دی ہیں۔
ذرائع کے مطابق بندش کی وجہ چینل کی جانب سے پاکستان مخالف پروپیگنڈا نشر کرنے سے انکار اور طالبان حکومت کا مؤقف نہ اپنانا قرار دیا گیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ طالبان حکومت نے شمشاد نیوز کی ٹی وی، ریڈیو اور سوشل میڈیا سروسز کو یکساں طور پر بند کر دیا ہے۔
قومی ٹیلی ویژن کی نشریات افغانستان کے تین صوبوں — قندھار، تخار اور بادغیس — میں مکمل طور پر معطل کر دی گئیں۔
میڈیا سے وابستہ حلقوں کے مطابق طالبان حکومت کی اس کارروائی سے افغانستان میں میڈیا پر دباؤ خطرناک حد تک بڑھ گیا ہے۔
افغان جرنلسٹس سینٹر نے کہا ہے کہ آزادیِ اظہار کو مزید محدود کر دیا گیا ہے اور طالبان کے مذہب کی آڑ میں بنائے گئے نام نہاد قوانین نے میڈیا کی آزادی سلب کر لی ہے۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ پاکستان مخالف پروپیگنڈا نہ کرنے پر شمشاد نیوز کی بندش طالبان کی تنگ نظری اور جہالت کی عکاس ہے۔
ماضی میں بھی طالبان حکومت کے سخت گیر فیصلوں نے افغان خواتین اور صحافیوں کے لیے جبر اور خوف کا ماحول پیدا کیا تھا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: طالبان حکومت
پڑھیں:
پاکستان کا افغان طالبان کے الزامات پر ردعمل، دفترِ خارجہ نے افغان الزامات کو مسترد کر دیا
ترجمان دفترِ خارجہ شفقت علی خان نے ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران افغانستان کی جانب سے عائد الزامات کو بے بنیاد اور گمراہ کن قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا ہے۔
ترجمان نے کہا کہ پاکستان افغان طالبان کے فتنہ الخوارج اور فتنہ الہند کی جارحیت پر گہری تشویش کا اظہار کرتا ہے۔ ان کے مطابق پاکستان نے اپنے دفاع کا حق استعمال کیا اور اس دوران پوری کوشش کی کہ کسی سویلین کو نقصان نہ پہنچے۔
شفقت علی خان کا کہنا تھا کہ پاکستان اپنی سرزمین، عوام اور قومی سالمیت کے تحفظ کے لیے ہر ممکن اقدام کرتا رہے گا۔
انہوں نے افغان قائم مقام وزیرِ خارجہ امیر خان متقی کے بیانات کو رد کرتے ہوئے کہا کہ ان کے الزامات حقائق کے منافی ہیں۔ ترجمان کے مطابق پاکستان کو توقع ہے کہ افغان طالبان اپنی سرزمین دہشتگردی کے لیے استعمال ہونے سے روکیں گے۔
دفترِ خارجہ نے واضح کیا کہ پاکستان ایک پرامن، مستحکم اور خوشحال افغانستان کا خواہاں ہے، اور امید رکھتا ہے کہ مستقبل میں افغانستان میں ایک جامع حکومت تشکیل پائے گی جس میں تمام فریقین شامل ہوں گے۔
شفقت علی خان نے کہا کہ پاکستان بارہا دہشتگردی کے شواہد افغان عبوری حکومت کو فراہم کر چکا ہے، اس لیے امیر خان متقی کا یہ دعویٰ غلط ہے کہ دہشتگردی پاکستان کا اندرونی مسئلہ ہے۔
ترجمان نے افغان حکومت کے ترجمان کے حالیہ بیانات پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ افغان عہدیداروں کو پاکستان کے داخلی معاملات پر تبصرہ کرنے کے بجائے اپنے داخلی مسائل پر توجہ دینی چاہیے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں