data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

نیویارک: وِکی پیڈیا نے انکشاف کیا ہے کہ پچھلے ایک سال کے دوران اس کی ویب سائٹ پر آنے والے صارفین کی تعداد میں تقریباً 8 فیصد کمی ہوئی ہے، جس کی بڑی وجوہات اے آئی سرچ سسٹمز اور ویڈیو سوشل پلیٹ فارمز کو قرار دیا جا رہا ہے۔

دنیا کی سب سے بڑی معلوماتی ویب سائٹ وِکی پیڈیا نے بتایا ہے کہ پچھلے ایک سال میں اس کی ویب سائٹ کو دیکھنے یا پڑھنے والے انسانوں کی تعداد تقریباً 8 فیصد کم ہوگئی ہے۔یہ کمی خاص طور پر پچھلے چند مہینوں میں سامنے آئی، جب وِکی پیڈیا نے اپنا سسٹم اپڈیٹ کیا اور معلوم ہوا کہ مئی اور جون میں ویب سائٹ پر آنے والا زیادہ تر ٹریفک دراصل خودکار مشینوں (بوٹس) کا تھا، انسانوں کا نہیں۔

وِکی پیڈیا کے مطابق ٹریفک کم ہونے کی ایک بڑی وجہ یہ ہے کہ اب سرچ انجن صارفین کو براہِ راست جواب دکھا دیتے ہیں، اس طرح لوگوں کو ویب سائٹ پر جانے کی ضرورت نہیں پڑتی، جس سے وِکی پیڈیا جیسی سائٹس پر آنے والے صارفین کی تعداد میں کمی آئی ہے۔اس کے علاوہ نوجوان اب معلومات حاصل کرنے کے لیے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کا زیادہ استعمال کر رہے ہیں، جہاں ویڈیوز دستیاب ہوتی ہیں اور وہ لنک کھولنے کے بجائے ویڈیوز دیکھنا زیادہ پسند کرتے ہیں۔

وِکی پیڈیا بنانے والی تنظیم وِکی میڈیا فاؤنڈیشن کا کہنا ہے کہ اگرچہ اب کم لوگ ویب سائٹ پر آ رہے ہیں، لیکن وہ اب بھی مختلف ذرائع سے وِکی پیڈیا کی معلومات حاصل کر رہے ہیں، یعنی لوگ ویب سائٹ پر کم جاتے ہیں، مگر معلومات تک ان کی رسائی برقرار ہے۔تاہم، اس صورت حال کے کچھ منفی اثرات بھی ہیں، وِکی میڈیا فاؤنڈیشن کے مطابق اگر ویب سائٹ پر آنے والے صارفین کی تعداد مزید کم ہوئی تو وہ رضاکار، جو وِکی پیڈیا کا مواد لکھتے اور اپڈیٹ کرتے ہیں، کم سرگرم رہ جائیں گے، اسی طرح چندہ دینے والے افراد کی تعداد بھی گھٹ سکتی ہے، جس سے ویب سائٹ چلانے کے اخراجات پورے کرنا مشکل ہو جائے گا۔

ویب ڈیسک عادل سلطان.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: صارفین کی تعداد ویب سائٹ پر ا نے والے

پڑھیں:

فوڈ ڈیلیوری پلیٹ فارم میں خامی، جاپانی شہری نے لاکھوں کا کھانا مفت کھالیا

جاپان میں ایک شہری نے فوڈ ڈیلیوری پلیٹ فارم میں خامی کو استعمال کرتے ہوئے لاکھوں روپے کا مفت کھانا کھا لیا۔

ساؤتھ چائنا مارننگ پوسٹ کے مطابق جاپان کے شہر ناگویا سے تعلق رکھنے والے 38 سالہ شخص نے Demae-can نامی پلیٹ فارم میں موجود خامی کو استعمال کرتے ہوئے ری فنڈ پالیسی کا غلط کرتے ہوئے 24 ہزار ڈالر (67 لاکھ 46 ہزار پاکستانی روپے) مالیت کا کھانا کھا لیا۔

ٹاکویا ہگاشیموٹو نامی شخص پلیٹ فارم پر آرڈر دیتے اور کھانا موصول ہونے کے باوجود کھانا نہ ملنے کی شکایت کرتے تاکہ ری فنڈ کو بچا سکیں۔ دو سال کے عرصے میں انہوں نے 1095 آرڈر حاصل کیے۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ ٹاکویا (جو کہ برسوں سے بے روزگار ہیں) مہنگے کھانے آرڈر کرتے تھے۔ انہوں نے Demae-can پر 124 جعلی ناموں سے آرڈر کیے جو غلط پتوں سے رجسٹر ہوئے تھے۔

جعلی اکاؤنٹس کے لیے وہ جعلی معلومات والے پری پیڈ موبائل فون کارڈز خریدتے اور استعمال کے فوری بعد کینسل کر دیتے تھے۔

متعلقہ مضامین

  • مکہ مکرمہ : آب زم زم حاصل کرنے کے لیے نسک پلیٹ فارم پر سہولت متعارف
  • واٹس ایپ صارفین ہوشیار! اسپام میسیجز پر سخت کارروائی کی تیاری
  • امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان کی امامت میں ضلع سائٹ غربی کے سابق نائب امیر گل رحیم خان کی نماز جنازہ ادا کی جارہی ہے
  • فوڈ ڈیلیوری پلیٹ فارم میں خامی، جاپانی شہری نے لاکھوں کا کھانا مفت کھالیا
  • واٹس ایپ صارفین کیلئے نئی پابندیاں متعارف کرنے جارہا ہے
  • چلی: وزیر توانائی نے بجلی صارفین کو غلطی سے زیادہ بل بھیجنے پر استعفیٰ دیدیا
  • سیلاب متاثرین کیلئے بڑی راحت، بجلی کے بل معاف
  • نیا فیچر جو چیٹ جی پی ٹی کے استعمال کا انداز ہمیشہ کیلئے بدل دے گا
  • پاکستان کا پہلا اے آئی پر مبنی لرننگ پلیٹ فارم، نوجوانوں کیلئے امید کی کرن