حکومت آپس کی لڑائیوں میں مصروف،عوامی مسائل کا کوئی نہیں سوچتا: حافظ نعیم الرحمان
اشاعت کی تاریخ: 19th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
مالا کنڈ: امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ حکومت آپس کی لڑائیوں میں مصروف ہے، عوام کےمسائل کا کوئی سوچتا ہی نہیں۔
حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ نوجوانوں کو جاہل نہیں بننے دیں گے بلکہ علم کی شمع جلائیں گے، پاکستان کو اگر آگے بڑھانا ہے تو آئی ٹی تعلیم مفت کی جائے۔یہ بات انہوں نےمالا کنڈ میں بنو قابل پروگرام کے تحت تقریب سے خطاب میںکہی۔
ان کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا میں پانچ سے 16 سال تک کے 50 لاکھ بچے اسکول سے باہر ہیں، اس کا کون ذمہ دار ہے؟
حافظ نعیم الرحمان کا کہناتھاکہ معیاری اور ایک جیسی تعلیم دی جائے، امیر کیلئے الگ غریب کیلئے الگ تعلیم نہیں چلے گی، حکومت آپس کی لڑائیوں میں مصروف ہے، عوام کےمسائل کا کوئی سوچتا ہی نہیں۔
امیر جماعت اسلامی نے کہاکہ ایک نظام ایک زبان چاہیے، 100 فیصد مفت اسکالر شپ دیں گے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: حافظ نعیم الرحمان
پڑھیں:
عوامی ایشوز پر بولنا اور مسائل کو اٹھانا ڈرامہ نہیں ہے، پرینکا گاندھی
پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس کے آغاز سے قبل پارلیمنٹ کمپلیکس میں میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے بھارتی وزیراعظم نے کہا کہ یہ سیشن سیاسی تھیٹر نہیں بننا چاہیئے بلکہ تعمیری اور نتیجہ خیز بحث کا ذریعہ بننا چاہیئے۔ اسلام ٹائمز۔ کانگریس کمیٹی کی جنرل سکریٹری اور رکن پارلیمنٹ پرینکا گاندھی نے پیر کو بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ پارلیمنٹ میں عوامی اہمیت کے حامل مسائل کو اٹھانا "ڈرامہ" نہیں ہے، بلکہ ان ایشوز پر بحث نہیں ہونے دینا ڈرامہ ہے۔ نریندر مودی نے پیر کو اپوزیشن پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ انتخابی شکست کے بعد پارلیمنٹ مایوسی نکالنے کا اسٹیج نہیں بننا چاہیئے۔ پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس کے آغاز سے قبل پارلیمنٹ کمپلیکس میں میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے بھارتی وزیراعظم نے کہا کہ یہ سیشن سیاسی تھیٹر نہیں بننا چاہیئے بلکہ تعمیری اور نتیجہ خیز بحث کا ذریعہ بننا چاہیئے۔
18ویں لوک سبھا اور 269ویں راجیہ سبھا کے 6ویں اجلاس سے پہلے نریندر مودی کی تقریر کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی نے کہا کہ پارلیمنٹ کا حقیقی مقصد فوری عوامی خدشات کو اٹھانا ہے جیسے کہ ووٹر لسٹوں کی خصوصی گہری نظرثانی (ایس آئی آر) اور شدید فضائی آلودگی وغیرہ۔ انہوں نے کہا کہ ڈرامہ یہ ہے کہ عوامی اہم مسائل پر جمہوری بحث کی اجازت نہیں دی جاتی ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ پارلیمنٹ کس لئے ہے، ہم اہم ایشوز پر بات کیوں نہیں کر رہے۔ دریں اثنا ذرائع کے مطابق انڈیا الائنس کی پارٹیوں نے آج پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں ایس آئی آر کا مسئلہ اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے اور پارٹیوں نے متفقہ طور پر اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ ایس آئی آر کو ایک اہم ایجنڈا سمجھا جائے گا اور جاری سرمائی اجلاس میں پہلے اس پر بحث ہوگی۔