دیوالی نیکی کے بدی پر غلبے کی علامت‘ صدر کی ہندو برادری کے تہوار پر مبارکباد
اشاعت کی تاریخ: 20th, October 2025 GMT
اسلام آباد (خبر نگار خصوصی، نمائندہ خصوصی) صدر مملکت آصف علی زرداری نے دیوالی کے موقع پر پاکستان اور بیرون ملک مقیم ہندو برادری کو دلی مبارکباد دیتے ہوئے کہا ہے کہ دیوالی روشنی کے اندھیرے پر اور نیکی کے بدی پر غلبے کی علامت ہے۔ دیوالی کا یہ تہوار امن، رواداری، ہمدردی اور ہم آہنگی جیسی آفاقی اقدار کی یاد دہانی کراتا ہے۔ یہ اقدار ہمارے قومی تشخص کا حصہ ہیں اور اسلام کے باہمی احترام و بقائے باہمی کے اصولوں کی عکاسی کرتے ہیں۔ آئین پاکستان تمام شہریوں کو مساوی حقوق اور مذہبی آزادی کی مکمل ضمانت دیتا ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ ہمیں ایسا معاشرہ قائم رکھنا ہے جہاں تمام مذاہب کے ماننے والے عزت، وقار اور احترام کے ساتھ رہ سکیں۔بلاول بھٹو زرداری نے دیوالی کے موقع پر پاکستان سمیت دنیا بھر کی ہندو برادری کو دلی مبارکباد پیش کی ہے۔پی پی پی چیئرمین نے اپنے پیغام میں کہا کہ دیوالی ہمیں یاد دلاتی ہے کہ روشنی ہمیشہ اندھیرے پر غالب آتی ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
وزیراعظم شہباز شریف کا دیوالی کے موقع پر ہندوبرادری کے لئے خصوصی پیغام
وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ دیوالی کا یہ تہوار امید، اتحاد اور مثبت سوچ کی علامت ہے۔دیوالی کے موقع پر پاکستان سمیت دنیا بھر کی ہندو برادری کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے اپنے پیغام میں کہا کہ دیوالی روشنی کی تاریکی پر اور امید کی مایوسی پر فتح کے جشن کی عکاسی کرتی ہے، ہمیں چاہیے کہ اس موقع پر مل کر مستقبل کو مثبت سوچ، اتحاد اور بھائی چارے کے نظریے سے دیکھیں۔شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان اپنے ثقافتی اور مذہبی تنوع پر فخر کرتا ہے، یہی تنوع ہمارے قومی دھارے کو مضبوط بناتا ہے۔وزیراعظم نے پاکستان میں ہندو برادری کی سماجی، اقتصادی اور سیاسی شعبوں میں خدمات کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ برادری ملک کی ترقی میں اہم کردار ادا کر رہی ہے، قائداعظم محمد علی جناح نے ایک ایسے پاکستان کا تصور پیش کیا جہاں تمام شہریوں کو مذہب، نسل یا ذات سے بالاتر ہو کر مساوی حقوق اور آزادی حاصل ہو۔انہوں نے کہا کہ حکومت ان اقدار پر پوری طرح کار بند ہے اور اس بات کو یقینی بنا رہی ہے کہ تمام برادریوں کو برابر کے مواقع میسر ہوں، دعا ہے کہ روشنیوں کا یہ تہوار امن، خوشحالی اور بین المذاہب ہم آہنگی کو فروغ دے اور پاکستان میں تمام مذاہب کے درمیان اتحاد اور بھائی چارے کے رشتوں کو مزید مضبوط بنائے۔