data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر بھارت کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر بھارت نے روس سے تیل کی خریداری کا سلسلہ بند نہ کیا تو اس پر مزید بھاری تجارتی محصولات (ٹیرف) عائد کیے جائیں گے۔ امریکی صدر کے تازہ بیان سے دونوں ممالک کے تجارتی تعلقات میں تناؤ مزید بڑھنے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔

صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ انہوں نے اس سے قبل بھارتی وزیرِاعظم نریندر مودی سے بات کی تھی، جنہوں نے یقین دہانی کرائی تھی کہ بھارت روسی تیل کی خریداری سے گریز کرے گا۔ تاہم امریکی صدر نے واضح کیا کہ بھارت کو اب اس حوالے سے حتمی فیصلہ کرنا ہوگا۔ اگر نئی دہلی نے روس کے ساتھ توانائی کے شعبے میں تعاون جاری رکھا، تو امریکا اس پر معاشی دباؤ بڑھانے سے گریز نہیں کرے گا۔

ٹرمپ نے مزید کہا کہ امریکا کی اولین ترجیح اپنے مفادات کا تحفظ ہے اور وہ ایسے کسی بھی تجارتی رویے کو قبول نہیں کرے گا جو امریکی پابندیوں کو غیر مؤثر بنانے کی کوشش ہو۔ انہوں نے زور دیا کہ بھارت کو انتخاب کرنا ہوگا کہ آیا وہ روس کے ساتھ تجارت جاری رکھنا چاہتا ہے یا امریکا کے ساتھ مضبوط معاشی شراکت داری کو ترجیح دیتا ہے۔

چین کے حوالے سے بات کرتے ہوئے صدر ٹرمپ نے کہا کہ اگر چین امریکا کے مفادات کا احترام کرے اور “نایاب معدنیات” جیسے حساس معاملات پر کھیل کھیلنے سے باز رہے، تو واشنگٹن بیجنگ پر عائد محصولات میں نرمی لانے پر غور کر سکتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکا چاہتا ہے کہ چین اسٹریٹجک خام مال کی فراہمی میں شفاف رویہ اختیار کرے۔

صدر ٹرمپ نے کولمبیا کے ساتھ تجارتی معاملات پر بات کرتے ہوئے بھی کہا کہ اس ملک پر ٹیرف سے متعلق اہم اعلان آئندہ پیر کو کیا جائے گا، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ امریکی انتظامیہ دنیا بھر کے ساتھ اپنے معاشی مفادات کی ازسرِ نو ترتیب میں مصروف ہے۔

یہ بات قابلِ ذکر ہے کہ چند روز قبل اوول آفس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے صدر ٹرمپ نے دعویٰ کیا تھا کہ نریندر مودی نے انہیں ذاتی طور پر یقین دہانی کرائی ہے کہ بھارت روس سے تیل نہیں خریدے گا۔ اُس وقت امریکی صدر نے کہا تھا کہ انہیں بھارت کی روسی تیل سے وابستگی پر تشویش تھی، تاہم مودی کی یقین دہانی کے بعد معاملہ ختم ہو چکا ہے۔ لیکن اب ایک بار پھر امریکی صدر کا سخت مؤقف سامنے آنا بھارت کی جانب سے ممکنہ وعدہ خلافی کا اشارہ دیتا ہے۔

ویب ڈیسک مقصود بھٹی.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: امریکی صدر کرتے ہوئے کہ بھارت کے ساتھ تھا کہ

پڑھیں:

یوکرین تنازع کا حل اتنا آسان نہیں، ٹرمپ کا اعتراف، پاک بھارت جنگ رکوانے کا پھر ذکر

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ یوکرین کا تنازع انتہائی پیچیدہ صورتحال اختیار کر چکا ہے اور اس مسئلے کا حل آسان نہیں ہے۔

کابینہ اجلاس سے خطاب میں انہوں نے کہاکہ انہوں نے اب تک 8 جنگوں کو رکوانے میں کردار ادا کیا ہے، جبکہ روس یوکرین تنازع نویں جنگ ہوگی جس کے خاتمے کی کوششیں جاری ہیں۔

مزید پڑھیں: جی20 ممالک کے اجلاس میں روس یوکرین امن منصوبے پر غور، امریکا نے بائیکاٹ کیوں کیا؟

ٹرمپ نے بتایا کہ انہیں کہا گیا تھا کہ اگر وہ یہ جنگ رُکوا دیں تو انہیں نوبیل انعام دیا جائے گا، مگر یوکرین کا معاملہ بہت زیادہ الجھا ہوا ہے۔

انہوں نے یہ بھی کہاکہ بھارت اور پاکستان کے درمیان کشیدگی سمیت متعدد تنازعات کو کم کرنے میں انہوں نے اہم کردار ادا کیا، اور اگر انصاف کیا جائے تو ہر رکی ہوئی جنگ پر انہیں نوبیل انعام ملنا چاہیے، لیکن وہ لالچ نہیں رکھنا چاہتے۔

ٹرمپ نے ذکر کیاکہ ایک نوبیل انعام یافتہ خاتون بھی اس بات کا اعتراف کر چکی ہیں کہ وہ اس ایوارڈ کے حقدار تھے، اور وہ ان کے اس مؤقف کی قدر کرتے ہیں۔

اپنی گفتگو میں انہوں نے کہاکہ انہیں اعزازات کی خواہش نہیں، اصل فکر جنگوں میں ہونے والی قیمتی جانوں کے ضیاع کی ہے۔

مزید برآں صدر ٹرمپ نے اعلان کیا کہ لوزیانا اور نیو اورلینز میں قومی گارڈز تعینات کیے جائیں گے اور یہ اقدام آئندہ دو ہفتوں کے اندر مکمل ہو جائے گا۔

دوسری جانب روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے یورپی ممالک کو سخت تنبیہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر یورپ نے جنگ چھیڑنے کا فیصلہ کیا تو روس تیسری عالمی جنگ کے لیے مکمل طور پر تیار ہے۔

عالمی میڈیا کے مطابق پیوٹن نے کہاکہ روس کی یورپ سے لڑائی کی کوئی خواہش نہیں، اور وہ یہ بات متعدد بار دہرا چکے ہیں، تاہم اگر یورپی ممالک نے محاذ آرائی پر اصرار کیا تو روس جواب دینے کی بھرپور صلاحیت رکھتا ہے۔

مزید پڑھیں: لڑائی کی خواہش نہیں لیکن جنگ چھڑ گئی تو مکمل تیار ہیں، پیوٹن کی یورپی ممالک کو تنبیہ

پیوٹن نے خبردار کیاکہ حالات نہایت تیزی سے اس سطح تک جا سکتے ہیں جہاں مذاکرات کا کوئی امکان باقی نہیں رہے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ روسی صدر ولادیمیر پیوٹن وی نیوز یوکرین تنازع

متعلقہ مضامین

  • روسی صدر ولادیمیر پوتن اپنے ہندوستان دورے پر نئی دہلی پہنچے، نریندر مودی نے کیا استقبال
  • خوشامد کی انتہا، روسی صدر کی آمد سے قبل ہی بھارت میں پیوٹن کی پوجا شروع
  • امریکی صدر کا ہائی اسکلڈ ورکرز کیلئے ویزا شرائط سخت کرنے کا حکم
  • روس یوکرین کے ساتھ جاری جنگ ختم کرنا چاہتا ہے، ٹرمپ
  • روسی اور امریکی وفد کے مذاکرات  بے نتیجہ ختم ، تعاون جاری رکھنے پر اتفاق
  • یوکرین جنگ، ٹرمپ تجاویز پر روس اور امریکا کے مذاکرات بے نتیجہ ختم، تعاون جاری رکھنے پر اتفاق
  • مودی اور ٹرمپ کی گلے ملنے کی حکمتِ عملی سرد خانے میں ہے، جے رام رمیش
  • یوکرین جنگ؛ ٹرمپ تجاویز پر روس اور امریکا کے مذاکرات بے نتیجہ ختم
  • شام میں روسی فوجی اڈوں کی سرگرمیاں جاری رہیں گی، رپورٹ
  • یوکرین تنازع کا حل اتنا آسان نہیں، ٹرمپ کا اعتراف، پاک بھارت جنگ رکوانے کا پھر ذکر