ایس ایچ او اللہ بخش کی تعیناتی،بلال کالونی میںجرائم بڑھ گیا
اشاعت کی تاریخ: 23rd, October 2025 GMT
اسٹریٹ کرائم، موٹر سائیکل چوری واقعات میں پے در پے اضافہ
متعلقہ پولیس اپنے بیٹروں کے ذریعے نوٹ بٹورنے میں مصروف
( رپورٹ؍ اسد رضا) تھانہ بلال کالونی کی حدود میں اسٹریٹ کرائم موٹر سائیکل چوری اور چھیننے کے واقعات میں پے در پہ اضافہ ہو رہا ہے۔تفصیلات کے مطابق ڈسٹرکٹ سینٹرل تھانہ بلال کالونی حساس تھانوں میں شمار ہوتا ہے تھانے کا عملہ ایس ایچ او بلال کالونی کی سرپرستی میں جرائم پیشہ عناصر کو موکلیں دینے میں مصروف علاقے میں ماوا گٹکا کی فروخت دھڑلے سے جاری جوا سٹہ اور منشیات کی محفلیں کوئی روکنے والا نہیں علاقے میں ٹھیلے پتھارے ہوں یا کوئی پان کا کیبن ایس ایچ او بلال کالونی اپنے بیٹروں کے ذریعے فیض یاب ہو رہے ہیں، علاقہ مکینوں کا کہنا ہے ایس ایچ او بلال کالونی اللہ بخش کی تعیناتی کے بعد سے علاقے میں ہر قسم کا جرائم بڑھ گیا ہے اسٹریٹ کرائم اور موٹر سائیکل چھیننے کے واقعات میں خطرناک حد تک اضافہ دیکھنے میں ا رہا ہے اگر کوئی متاثر شہری تھانے جاتا ہے تو تھانے کے عملے کی جانب سے اسے ڈرایا دھمکایا جاتا ہے بلال کالونی پولیس کی جانب سے ناروا سلوک پر علاقے کی عوام میں شدید تشویش پائی جاتی ہے جبکہ پولیس کے اعلی حکام سے مطالبہ کرتے ہیں تھانہ بلال کالونی کے ایس ایچ او اللہ بخش کو فوری تبدیل کیا جائے ان کی جگہ کسی قابل اور فرض شناس افسر کو تعینات کیا جائے تاکہ علاقے کی عوام میں بے چینی اور خوف کی فضا کو ختم کیا جاسکے۔
.ذریعہ: Juraat
کلیدی لفظ: ایس ایچ او
پڑھیں:
پاکستان دنیا کیلئے کرپٹو ریگولیشن کا ایک مؤثر ماڈل بن سکتا ہے، بلال بن ثاقب
اسلام آباد:چیئرمین پاکستان ورچوئل ایسٹس ریگولیٹری اتھارٹی بلال بن ثاقب نے کہا ہے کہ پاکستان دنیا کے لئے کرپٹو ریگولیشن کا ایک مؤثر ماڈل بن سکتا ہے۔
بائننس بلاک چین ویک دبئی میں خطاب کرتے ہوئے بلال بن ثاقب نے کہا کہ پاکستان جیسے ابھرتے ہوئے ممالک کے لئے ورچوئل ایسٹس کی ریگولیشن معاشی ترقی کی کنجی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کے اسٹيبل کوائن اورڈیٹا پوائنٹس کیس اسٹڈیز عالمی سطح پر رہنمائی کا ذریعہ بن سکتے ہیں، دبئی اور ابوظہبی کے عالمی فورمز پرنمائندگی پاکستان کے لئے اہم سنگ میل ہے، پاکستان کی فعال شرکت سے ورچوئل ایسٹس کے شعبے میں بین الاقوامی تعاون بڑھنے کے امکانات روشن ہو گئے ہیں۔
تقریب میں یو اے ای کے وزیر برائے مصنوعی ذہانت عمر سلطان العلمہ، بائنانس کی سی ای او چینگ پینگ ژاؤ (سی زیڈ) اور مائیکرو اسٹریٹیجی کے شریک بانی مائیکل سیلر بھی موجود تھے۔