سکیورٹی فورسز کی تعیناتی آرٹیکل 220 کے تحت الیکشن کمیشن کی معاونت کے لیے طلب کی گئی ہے،22 سے 24 نومبر 2025ء تک پرامن ماحول فراہم کرنے کے لیے فوج، رینجرز اور ایف سی کی تعیناتی طلب کی ہے، تعینات ہونے والے سکیورٹی اہلکار پولنگ سٹیشنز سے باہر رہیں گے۔ اسلام ٹائمز۔ ملک کے مختلف اضلاع میں ضمنی انتخابات فوج، رینجرز اور ایف سی کی سکیورٹی میں کرانے کا فیصلہ کر لیا گیا۔ نجی ٹی وی نے ای سی پی ذرائع کے حوالے سے رپورٹ کیا ہے کہ الیکشن کمیشن کی طرف سے وزارت داخلہ اور وزارت دفاع کو خطوط ارسال کر دیے گئے جس میں کہا گیا ہے کہ قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 185 ڈی جی خان میں ضمنی انتخاب شیڈول ہے جب کہ این اے 18 ہری پور، این اے ون چترال میں بھی ضمنی انتخابات ہونا ہے۔ ذرائع کا کہنا تھا کہ خط کے متن میں بتایا گیا کہ پی پی 269 مظفرگڑھ، پی پی 115 اور پی پی 116 فیصل آباد میں 23 نومبر کو ضمنی انتخابات شیڈول ہیں، الیکشن کمیشن نے خط میں انتخابات کو پرامن طریقے سے کرانے اور کسی بھی ناخوشگوار واقعہ سے بچنے کے لیے فوج، رینجرز اور ایف سی کی فراہمی کا مطالبہ کیا ہے۔ خیال رہے کہ سکیورٹی فورسز کی تعیناتی آرٹیکل 220 کے تحت الیکشن کمیشن کی معاونت کے لیے طلب کی گئی ہے،22 سے 24 نومبر 2025ء تک پرامن ماحول فراہم کرنے کے لیے فوج، رینجرز اور ایف سی کی تعیناتی طلب کی ہے، تعینات ہونے والے سکیورٹی اہلکار پولنگ سٹیشنز سے باہر رہیں گے۔ یاد رہے انتخابی سامان کی ترسیل اور منتقلی بھی فوج کی نگرانی میں ہوگی، انتخابی سامان کو سٹرانگ روم میں جمع کرانے کے وقت فوج، رینجرز اور ایف سی کی تعینات ہوگی، آرمی، رینجرز اور ایف سی کی موبائل ویجیلنس ٹیمیں یا کوئیک رسپانس فورس کی تعیناتی ہوگی۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: رینجرز اور ایف سی کی ضمنی انتخابات الیکشن کمیشن کی تعیناتی طلب کی کے لیے

پڑھیں:

پنجاب: بلدیاتی انتخابات نئے لوکل گورنمنٹ ایکٹ کے تحت کرانے کا فیصلہ

لاہور ( نیوزڈیسک) الیکشن کمیشن آف پاکستان نے پنجاب میں بلدیاتی انتخابات نئے بلدیاتی ایکٹ کے تحت کرانے کا فیصلہ کر لیا۔

ذرائع کے مطابق الیکشن کمیشن اب انتخابات کو 2022ء کے لوکل گورنمنٹ ایکٹ کے بجائے نئے قانون کے مطابق کرائے گا جو کہ حال ہی میں پنجاب اسمبلی سے منظور ہوا تھا۔

نئے قانون کے مطابق ہر یونین کونسل (یو سی) میں 9 کونسلرز براہ راست منتخب ہوں گے، یہ انتخابات غیرجماعتی بنیادوں پر ہوں گے۔

پنجاب بلدیاتی انتخابات میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے میدان سے مکمل باہر ہونے کا خدشہ ہے۔

ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی اپنے امیدواروں کو میدان میں لانے میں کامیاب نہیں ہو پائے گی کیونکہ پارٹی کے پاس انتخابی نشان نہیں ہے، اگر پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ امیدوار آزاد حیثیت میں منتخب ہوتے ہیں تو وہ کسی بھی صورت میں تحریک انصاف میں شمولیت اختیار نہیں کر سکیں گے، نئے قانون کے تحت منتخب کونسلز کو 30 دن میں سیاسی جماعت میں شمولیت کرنا لازم ہے۔

پی ٹی آئی کیلئے ایک اور سنگین مسئلہ یہ ہے کہ ان کا انٹرا پارٹی کیس گزشتہ 19 ماہ سے الیکشن کمیشن میں زیر التواء ہے۔

پارٹی کے وکلاء نے اس کیس کا تصفیہ کرنے میں کوئی سنجیدگی نہیں دکھائی جس کے باعث پارٹی کے اندرونی معاملات حل نہیں ہو سکے، لاہور ہائیکورٹ میں سٹے آرڈر کی وجہ سے کمیشن نے اس کیس کی سماعت روک رکھی ہے اور اس کا تاحال کوئی فیصلہ نہیں آیا۔

متعلقہ مضامین

  • قومی وصوبائی اسمبلیوں میں ضمنی انتخاب، الیکشن کمیشن کا فوج اور رینجرز کی مدد طلب کرنے کا فیصلہ
  • الیکشن کمیشن نے پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کرانے کا شیڈول واپس لے لیا
  • پنجاب میں بلدیاتی انتخابات لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2025 کے تحت کرانے کا فیصلہ
  • پنجاب: بلدیاتی انتخابات نئے لوکل گورنمنٹ ایکٹ کے تحت کرانے کا فیصلہ
  • الیکشن کمیشن کا بلدیاتی انتخابات نئے ایکٹ کے تحت کرانے کافیصلہ
  • الیکشن کمیشن نے پنجاب میں ضمنی انتخابات کا نیا شیڈول جاری کر دیا، پولنگ 23 نومبر 2025 کو ہوگی
  • ضمنی انتخابات: پوسٹل بیلٹ کے لیے اہل ووٹرز 31 اکتوبر تک درخواست جمع کرائیں، الیکشن کمیشن
  • پنجاب میں ضمنی انتخابات کا نیا شیڈول جاری، پولنگ کب ہوگی؟
  • الیکشن کمیشن نے ضمنی انتخابات کا نیا شیڈول جاری کر دیا