کراچی‘ ایس آئی یو کے زیرحراست نوجوان جاں بحق‘ تشدد کے نشانات
اشاعت کی تاریخ: 25th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251025-01-16
کراچی( اسٹاف رپورٹر ) شہر قائد میں ایک اور مبینہ پولیس تشدد کا افسوسناک واقعہ سامنے آیا ہے، جہاںپولیس حراست میں نوجوان عرفان ہلاک ہوگیا۔ واقعے کے بعد پولیس حکام نے 3 اے ایس آئی سمیت 7 اہلکاروں کو معطل کر دیا ہے جبکہ واقعے کی محکمانہ انکوائری اور لاش کے پوسٹ مارٹم کا حکم بھی دے دیا گیا ہے۔ذرائع کے مطابق اسپیشل انویسٹی گیشن یونٹ (ایس آئی
یو) کی حراست میں نوجوان کی مبینہ ہلاکت کے معاملے میں پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ متوفی کی موت تشدد کے باعث نہیں بلکہ دل کا دورہ پڑنے سے ہوئی۔متوفی نوجوان عرفان کا تعلق بہاولپور سے تھا، جو چند روز قبل کراچی تفریح کی غرض سے آیا ہوا تھا۔ عرفان 5 بھائیوں میں سب سے بڑا تھا۔ عرفان کو بدھ کی صبح عائشہ منزل کے قریب سے مبینہ طور پر پولیس نے حراست میں لیا، جس کے بعد وہ لاپتا ہوگیا۔ایس ایس پی ایس آئی یو امجد شیخ نے بتایا کہ متوفی کے اہلخانہ کی درخواست پر پولیس نے طبی معائنہ کرایا، ابتدائی طبی رپورٹ میں متوفی پرتشدد کی تصدیق نہیں ہوئی۔ مجسٹریٹ کی موجودگی میں پوسٹ مارٹم کرانے کی درخواست بھی دی گئی ہے جبکہ جاں بحق نوجوان کے ساتھیوں نے بیان میں کہا کہ پولیس نے عائشہ منزل سے ہمیں اٹھایا، ہماری آنکھوں پرپٹی باندھ کر تشدد کرتے رہے، پولیس اہلکار ہمیں لاتوں اور ڈنڈوں سے تشدد کا نشانہ بناتے رہے، پولیس اہلکار2 دن تک پٹی باندھ کرمختلف مقامات پرگھماتے رہے، عرفان تشددسے ہلاک ہواتوہماری پٹی کھول دی، پولیس پارٹی میں اے ایس آئی عبید شاہ، اے ایس آئی عبدالوحید ، اے ایس آئی سرفراز، پولیس کانسٹیبل حمایوں، پولیس کانسٹیبل فیاض، پولیس کانسٹیبل وقار اور پولیس کانسٹیبل آصف علی شامل ہیں ۔متوفی کے پڑوسی اظہر ضیا نے صحافیوں سے گفتگو میں دعویٰ کیا کہ پولیس نے جمعرات کی شام عرفان کے چچا کو بلا کر اس کی موت کی اطلاع دی۔ ان کا کہنا تھا کہ ‘‘عرفان ایک شریف اور غیر مقامی نوجوان تھا، جو صرف گھومنے آیا تھا، ہمیں نہیں معلوم کہ اسے کیوں پکڑا گیا اور کس بنیاد پر اس پر تشدد کیا گیا۔ابتدائی انکوائری کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے، جو واقعے کے تمام پہلوؤں کا جائزہ لے رہی ہے۔ معطل کیے گئے اہلکاروں کے خلاف محکمانہ کارروائی کا آغاز کر دیا گیا ہے۔لاش کا پوسٹ مارٹم کیا جا رہا ہے تاکہ موت کی اصل وجوہات کا تعین کیا جا سکے۔ اس واقعے نے شہری حلقوں میں پولیس کے رویّے اور حراستی تشدد کے خلاف شدید غم و غصے کی لہر پیدا کر دی ہے۔سول سوسائٹی نمائندوں نے حکومتِ سندھ سے مطالبہ کیا ہے کہ واقعے کی شفاف انکوائری اورذمے دار اہلکاروں کو مثال بننے والی سزا دی جائے تاکہ آئندہ کسی شہری کی زندگی پولیس حراست میں ضائع نہ ہو۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: پولیس کانسٹیبل اے ایس ا ئی پولیس نے
پڑھیں:
کراچی؛ پولیس کی مختلف کارروائیاں، متعدد ڈاکو گرفتار، شہریوں کے تشدد سے ایک ہلاک
کراچی:شہرِ قائد میں پولیس کی جانب سے مختلف کارروائیوں میں ڈکیت گروہوں کے کئی کارندے زخمی حالت میں گرفتار جبکہ ایک ڈاکو ہلاک ہوگیا۔
پولیس کی کارروائیوں کے دوران بھاری مقدار میں اسلحہ، چھینے گئے موبائل فونز، نقدی، قیمتی گھڑیاں، موٹرسائیکلیں اور چوری شدہ سفید کرولا کار بھی برآمد کی گئی۔
پانچ ڈاکو زخمی حالت میں گرفتار
گڈاپ سٹی، فیروزآباد اور اینٹی وہیکل لفٹنگ سیل (AVLC) نے منگل اور بدھ کی درمیانی شب مختلف علاقوں میں مبینہ پولیس مقابلوں کے بعد پانچ ڈاکوؤں کو زخمی حالت میں گرفتار کر لیا۔
گڈاپ سٹی میں بقائی ٹول پلازہ کے قریب فضل واحد اور ذاکر اللہ گرفتار کیے گئے جن سے اسلحہ اور گلشن معمار سے چھینی گئی موٹرسائیکل برآمد ہوئی۔
فیروزآباد میں شہید ملت روڈ پر فرحاد اور عثمان نامی ڈاکوؤں کو زخمی حالت میں پکڑا گیا جن کے قبضے سے اسلحہ، نقدی اور موٹرسائیکل برآمد ہوئی۔
شریف آباد کے علاقے میں AVLC نے ایک کار لفٹر محمد سلیم عرف ملک کو گرفتار کیا، جس کے قبضے سے 2022 میں چوری کی گئی سفید کرولا کار (ADE-333) برآمد ہوئی۔ ملزم گینگ وار کا اہم کارندہ اور سابقہ ریکارڈ یافتہ ہے۔
کورنگی
کورنگی چکرا گوٹھ کے علاقے نورانی بستی میں شہریوں نے ڈکیتی کی کوشش کرنے والے دو مبینہ ڈاکوؤں کو پکڑ کر تشدد کا نشانہ بنایا۔
واقعے کے دوران فائرنگ سے ایک ڈاکو موقع پر ہی ہلاک جبکہ دوسرا زخمی ہوگیا، دونوں کو جناح اسپتال منتقل کیا گیا۔
ہلاک و زخمی ڈاکوؤں کی فوری شناخت نہیں ہو سکی جبکہ زمان ٹاؤن پولیس معاملے کی تفتیش کر رہی ہے۔
ڈیفنس
ساحل پولیس نے ڈیفنس فیز 8 کے قریب کارروائی کرتے ہوئے پانچ رکنی ڈکیت گینگ کے چار کارندوں کو گرفتار کر لیا۔ ملزمان میں انیس ولیم، امجد خلیل، سونو کھوکھر اور زیشان علی شامل ہیں۔
ملزمان کے قبضے سے غیر قانونی پستول، موبائل فونز، بریسلٹ، قیمتی گھڑیاں اور شناختی کارڈ برآمد کیے گئے جبکہ پانچواں ساتھی ذیشان حیدر موقع سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا۔
پولیس کے مطابق ملزمان نے شہر کے مختلف علاقوں میں متعدد اسٹریٹ کرائم اور ڈکیتی کی وارداتوں کا اعتراف کیا ہے۔