افغان خود کش بمبار وسیم کا اعترافی بیان منظرعام پر آگیا
اشاعت کی تاریخ: 25th, October 2025 GMT
خودکش بمبار نے بتایا کہ ٹی ٹی پی کے مولوی صدیق اور کمانڈر رشید ٹرینر تھے، ایک نقاب پوش شخص باقاعدگی سے مذہبی خطبات کے ذریعے ذہن سازی کرتا تھا، مئی2024 میں پشاور میں خودکش حملے کا حکم ملا، مئی 2024 میں سمگلنگ نیٹ ورکس کے ذریعے پہلے کوئٹہ اور پھر پشاور پہنچا، لیکن پشاور پہنچتے ہی گرفتار ہو گیا۔ اسلام ٹائمز۔ سوشل میڈیا پر افغان خود کش بمبار وسیم کا اعترافی بیان سامنےآگیا سرحد پار ٹی ٹی پی کا بھرتی اور تربیتی نیٹ ورک بے نقاب ہوگیا۔ افغان خودکش بمبار وسیم ارخی گوشتہ، ننگر ہار کا رہنے والا ہے، جس نے 2023 میں مدرسہ انوار القرآن جلال آباد میں داخلہ لیا۔ خودکش بمبار نے اعترافی بیان میں کہا کہ جماعت الاحرار کے ایک کارندے نے خودکش بمبار کی تربیت کیلئے راضی کیا، اگست 2023 میں شونکڑے، کنٹر کے ایک مدرسے میں خودکش حملے کی تربیت حاصل کی، شونکڑے کنٹر کا تربیتی مرکز مولوی بصیر کے زیرانتظام ہے، جو ٹی ٹی پی کمانڈر ولی خراسانی کا بھائی ہے۔
خودکش بمبار نے مزید بتایا کہ شونکڑے اور آس پاس کے دوسرے تربیتی مراکز میں تقریباً 100 لڑکوں نے تربیت حاصل کی۔ خودکش بمبار نے بتایا کہ ٹی ٹی پی کے مولوی صدیق اور کمانڈر رشید ٹرینر تھے، ایک نقاب پوش شخص باقاعدگی سے مذہبی خطبات کے ذریعے ذہن سازی کرتا تھا، مئی2024 میں پشاور میں خودکش حملے کا حکم ملا، مئی 2024 میں سمگلنگ نیٹ ورکس کے ذریعے پہلے کوئٹہ اور پھر پشاور پہنچا، لیکن پشاور پہنچتے ہی گرفتار ہو گیا۔
ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
منیب بٹ کا روحانی اور خاندانی تربیت سے بھرپور اندازِ فکر مداحوں کے دل جیت گیا
اداکار منیب بٹ کا روحانی اور خاندانی تربیت سے بھرپور اندازِ فکر مداحوں کے دل جیت گیا۔ابھرتے ہوئے اداکار منیب بٹ نے حال ہی میں ایک پوڈکاسٹ میں گفتگو کے دوران اپنی شخصیت کے روحانی اور خاندانی پہلوؤں پر کھل کر بات کی جسے سن کر مداح ان کے ایک نئے اور دل نشین روپ سے روشناس ہوئے۔اداکار نے بتایا کہ ان کا پورا خاندان مذہبی ہے، خصوصاً ان کی والدہ پنج وقتہ نمازی اور تہجد گزار ہیں، بچے کی پہلی درس گاہ ماں کی گود ہوتی ہے اور مجھے ایسی ایمان بھری گود ملی جس نے میری روح تک کو سیراب کر رکھا ہے۔ اپنے مذہبی رجحانات کے حوالے سے منیب بٹ نے کہا کہ وہ اور ان کا خاندان کبھی بھی نیکیوں کی تشہیر کے قائل نہیں کیونکہ اللہ تو سب دیکھ رہا ہے اور نیت تک جانتا ہے، اگر وہ کسی عبادت یا نیک عمل کی ویڈیو شیئر کرتے ہیں تو اس کا مقصد محض یہ ہوتا ہے کہ کوئی ایک شخص بھی اس سے متاثر ہو کر اچھا کام شروع کر دے تو یہ ان کے لیے صدقہ جاریہ بن جائے گا۔روحانیت پر بات کرتے ہوئے کہا کہ لوگ اکثر پوچھتے ہیں اللہ کہاں ہے؟ تو وہ جواب دیتے ہیں کہ اللہ کی مدد تو مشکل آنے سے پہلے پہنچ جاتی ہے۔ مزید برآں منیب بٹ کے اس کھلے، سچے اور مثبت مؤقف کو مداحوں نے بے حد سراہا اور ان کے لیے نیک خواہشات کا اظہاربھی کیا۔