پنجاب کے سیلاب متاثرہ 27 اضلاع کی 72 تحصیلیں آفت زدہ قرار
اشاعت کی تاریخ: 25th, October 2025 GMT
لاہور:
پی ڈی ایم اے نےسیلاب سے متاثرہ اضلاع کو آفت زدہ قرار دینے کے نوٹیفکیشن جاری کر دیے۔
ترجمان کے مطابق 27 اضلاع کی 72 تحصیلوں کو موضع جات کے لحاظ سے آفت زدہ قرار دیا گیا ہے۔ نوٹی فکیشن کے مطابق 50 فیصد سے زیادہ متاثر ہونے والے موضع جات کو آفت زدہ قرار دیا گیا۔
آفت زدہ قرار دینے کا نوٹیفکیشن بورڈ آف ریونیو پنجاب اور پی ڈی ایم اے کے اشتراک سے جاری کیا گیا۔ یہ فیصلہ پنجاب نیشنل کلیمیٹیز پری وینشن اینڈ ریلیف ایکٹ 1958 کے تحت کیا گیا ہے۔ جس کے تحت ضلعی انتظامیہ کو متاثرہ علاقوں میں فوری بحالی اور امدادی سرگرمیاں تیز کرنے کی ہدایت بھی کی گئی ہے۔اس کے علاوہ متاثرہ خاندانوں کے نقصانات کا تخمینہ لگانے اور مالی امداد کے عمل کو جلد مکمل کرنے کی ہدایت بھی کی گئی ہے۔
ڈی جی پی ڈی ایم اے کے مطابق ریلیف کمشنر پنجاب کی جانب سے نگرانی کے لیے ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ رواں سال خریف سیزن کے دوران لینڈ ریونیو اور آبیانہ کی وصولی نہیں کی جائے گی۔
ڈی جی عرفان علی کاٹھیا نے کہا کہ پی ڈی ایم اے پنجاب اور ضلعی حکومت ان علاقوں میں سڑکوں، نکاسی آب، اسکولوں، صحت مراکز اور گھروں کی بحالی کے لیے منصوبے شروع کرے گی۔ جن کسانوں کی فصلیں یا مویشی متاثر ہوئے ہیں، انہیں زرعی قرضوں میں نرمی، معافی یا تاخیر کی سہولت مل سکتی ہے۔ وزیراعلی پنجاب کی ہدایت پر متاثرہ خاندانوں کے لیے ریلیف کیمپس کو یقینی بنایا جائے گا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: آفت زدہ قرار پی ڈی ایم اے
پڑھیں:
کے پی میں اضلاع کی سطح پر ویمن پروٹیکشن کمیٹیوں کیلیے خواتین ممبران کا اعلان
پشاور:خیبر پختونخوا میں اضلاع کی سطح پر ویمن پروٹیکشن کمیٹیوں کے لیے خواتین ممبران کا اعلان کر دیا گیا۔
صوبائی اسمبلی نے کمیٹی کے لیے خواتین ارکان اسمبلی کو نامزد کیا ہے۔
اعلامیے کے مطابق ستارہ آفرین کو ڈی آئی خان، امن جلیل کو مہمند، مدینہ گل آفریدی کو خیبر کے لیے کمیٹی کا رکن نامزد کر دیا گیا۔
اسی طرح رابعہ شاہین کرم، نیلو فر بیگم بنوں، ناہیدہ نور باجوڑ، عارفہ بی بی لوئر چترال کے لیے رکن ہوں گی جبکہ اپر و لوئر کوہستان اور پالس کے لیے آمنہ سردار، بٹگرام تورغر کے لیے فائزہ ملک ممبر ہوں گی۔
سوات اور شانگلہ کے لیے افشاں حسین، ہری پور کے لیے شازیہ جدون، کوہاٹ کے لیے جمیلہ پراچ، لکی مروت اور اورکزئی کے لیے فرح خان، مانسہرہ کے لیے ثونیہ حسین اور مردان کے لیے شازیہ طہماس رکن ہوں گی۔
کرک ہنگو کے لیے مہر سلطانہ، چارسدہ کے لیے اشبر جدون، جنوبی وزیرستان کے لیے فرزانہ شاہین، بونیر کے لیے نادیہ شیر، اَپر دیر کے لیے خدیجہ بی بی، ملاکنڈ کے لیے شاہدہ وحید اور شمالی وزیرستان کے لیے ثوبیہ شاہد ممبر ہیں۔
خواتین پر تشدد کی روک تھام کے لیے ویمن پروٹیکشن ایکٹ 2021 میں مںظور کیا گیا تھا۔
پیپلزپارٹی کی نگہت اورکزئی نے کمیٹی کی سربراہی خواتین ارکان اسمبلی کو دینے کے لیے قانون میں ترمیم پیش کی تھی۔ ترمیم کے بعد جن اضلاع میں خواتین ارکان اسمبلی ہوں گی وہاں خاتون ایم پی اے کمیٹی کی سربراہی کرے گی۔