بھارتی کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ گوتم گمبھیر ایک بار پھر خبروں کی زینت بن گئے ہیں۔ آسٹریلیا کے خلاف ون ڈے سیریز کے دوران نوآموز فاسٹ بولر ہرشِت رانا پر ان کے سخت رویے نے سلیکشن پر پہلے سے جاری بحث کو مزید منفی موڑ دے دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:ایشیا کپ ٹرافی تنازع شدت اختیار کر گیا، محسن نقوی کی ویڈیو پر بھارت برہم

بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق گمبھیر نے ہرشِت کو دو ٹوک انداز میں کہا کہ ’پرفارم کر، ورنہ باہر بٹھا دوں گا‘۔

یہ جملہ نہ صرف ڈریسنگ روم کے ماحول کی جھلک دکھاتا ہے بلکہ یہ تاثر بھی ابھر رہا ہے کہ ٹیم انڈیا کے اندر دباؤ اور عدم اعتماد بڑھتا جا رہا ہے۔

ہرشِت رانا، جسے کئی سابق کرکٹرز نے گمبھیر کا پسندیدہ کھلاڑی قرار دیا تھا، حالیہ سلیکشن کے بعد اقربا پروری کے الزامات کی زد میں ہیں۔ حیران کن طور پر انہیں سڈنی کے تیسرے ون ڈے میں ارشدیپ سنگھ پر ترجیح دی گئی، جس پر کئی ماہرین نے سوال اٹھائے۔

ہرشِت کے کوچ شروان کمار کے مطابق گمبھیر نے فون پر انہیں سخت لہجے میں تنبیہ کی۔

یہ بھی پڑھیں:ایشیا کپ ٹرافی بھارتی بورڈ کو دبئی آکر لینا ہوگی، اے سی سی کا دو ٹوک مؤقف

شروان نے انکشاف کیا کہ گمبھیر نے صاف کہا کہ اگر پرفارم نہیں کرو گے تو باہر بیٹھو گے۔ وہ کسی کو نہیں بخشتے۔

ہرشِت نے البتہ تیسرے ون ڈے میں 39 رنز دے کر 4 وکٹیں حاصل کر کے کچھ ناقدین کے منہ بند کیے، مگر اس کے باوجود سلیکشن پر اٹھنے والے سوالات تھم نہیں رہے۔

بھارت کے سابق کرکٹر کرس شری کانتھ نے بھی رانا کی شمولیت پر تنقید کی تھی، جس پر شروان کمار نے شدید ردعمل ظاہر کیا۔

مبصرین کا کہنا ہے کہ گمبھیر کا جارحانہ رویہ اور سلیکشن میں جانبداری کے تاثر نے ٹیم انڈیا کے ماحول کو کشیدہ بنا دیا ہے، اور اگر یہی سلسلہ جاری رہا تو یہ تنازع ڈریسنگ روم سے میدان تک جا سکتا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

آسٹریلیا انڈین کرکٹ فاسٹ بولر ہرشِت رانا کرس شری کانتھ ہیڈ کوچ گوتم گمبھیر.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: ا سٹریلیا انڈین کرکٹ فاسٹ بولر ہرش ت رانا کرس شری کانتھ ہیڈ کوچ گوتم گمبھیر

پڑھیں:

ٹی ایل پی کالعدم قرار دیے جانے کے خلاف پہلے حکومت اور پھر عدالت سے رجوع کرسکتی ہے، رانا ثنااللہ

وزیراعظم شہباز شریف کے مشیر برائے سیاسی امور و سینیٹر رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ وزارت داخلہ نے ٹی ایل پی کو کالعدم قرار دے دیا ہے۔ ٹی ایل پی 30 دنوں میں حکومت سے فیصلے پر نظرِثانی کی درخواست کرسکتی ہے، درخواست مسترد ہونے کی صورت میں ہائیکورٹ میں اپیل دائر کرسکتی ہے۔

نجی ٹی وی سے گفتگو کے دوران راناثنااللہ سے سوال کیا گیا کہ ٹی ایل پی کو دہشتگرد تنظیم کیوں قرار دیا گیا ہے؟ جواب میں انہوں نے کہا کہ ٹی ایل پی پر پابندی کے لیے پنجاب حکومت کی جانب سے ریفرنس وفاقی کابینہ کو بھیجا گیا تھا۔ کابینہ کو چیف سیکریٹری پنجاب اور آئی جی پنجاب نے بریفنگ دی۔ 2016 سے جب سے ٹی ایل پی بنی، متعدد واقعات کا حوالہ دیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ خاص طور پر 3 واقعات ایسے تھے جو ٹی ایل پی پر پابندی کی بڑی وجہ ہیں۔ ان میں فیض آباد دھرنا بھی شامل ہے جس میں ہلاکتیں ہوئیں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکار شہید ہوئے۔ پھر 2021 میں پی ٹی آئی کی حکومت کے دوران بھی اسی طرح کے واقعات ہوئے۔

انہوں نے کہا کہ مریدکے میں گروپ نے پڑاؤ کیا، جب یہ لاہور سے چلے تو راستے میں سرکاری عمارات، اداروں کے دفاتر اور پولیس لائنز کو نقصان پہنچایا گیا، بعض جگہوں پر پولیس کی گاڑیاں چھین لی گئیں، پولیس اہلکار یرغمال بنائے گئے اور بعض مطالبات منوانے کی کوشش کی گئی۔

یہ تمام واقعات ٹی ایل پی کو دہشتگرد جماعت قرار دینے کے لیے کافی تھے۔ کوئی بھی تنظیم جو دہشتگردی کی کارروائیوں میں ملوث پائی جائے تو اسے انسدادِ دہشتگردی ایکٹ کی دفعہ 11 بی کے تحت کالعدم قرار دیا جاسکتا ہے۔

کسی جماعت کو کالعدم قرار دیے جانے کے بعد اس کے اثاثے، اکاؤنٹس اور پراپرٹیز سب سیل کر دیے جاتے ہیں۔

وزارت داخلہ نے ٹی ایل پی کو کالعدم قرار دے دیا ہے؛ اس کے بعد 3 دنوں میں ٹی ایل پی کے ذمہ داران کو نوٹسز بھیجے جائیں گے کہ حکومت نے یہ فیصلہ کیا ہے۔ ٹی ایل پی 30 دنوں کے اندر حکومت سے فیصلے پر نظرِثانی کی اپیل کرسکتی ہے؛ اگر حکومت نظرِثانی کی درخواست مسترد کرتی ہے تو ٹی ایل پی ہائیکورٹ میں رٹ دائر کرسکتی ہے اور بعد ازاں سپریم کورٹ بھی جا سکتی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

متعلقہ مضامین

  • فیشن ڈیزائنر محمود بھٹی کی ستارۂ امتیاز اور ہلالِ امتیاز واپس کرنے کی دھمکی
  • عمران خان نے رویہ نہ بدلا تو 2026 کے بعد بھی جیل سے باہر نہیں آئیں گے، ذرائع کا دعویٰ
  • تحریک لبیک پر پابندی کیلئے کافی مواد موجود تھا، رانا ثناء
  • رانا ثنااللہ: تحریک لبیک نے وعدے پورے نہیں کیے، املاک کو نقصان پہنچایا ، پابندی کا فیصلہ شواہد کی بنیاد پر کیا گیا
  • ٹی ایل پی کالعدم قرار دیے جانے کے خلاف پہلے حکومت اور پھر عدالت سے رجوع کرسکتی ہے، رانا ثنااللہ
  • ڈیجیٹل کرنسی لوٹنے کا واقعہ، ملزمان کی فوٹیج غائب کرنے کی دھمکی
  • نیب آفس حملہ کیس،مریم نواز،رانا ثناودیگرلیگی رہنما بری
  • نوٹیفکیشن کے بعد ٹی ایل پی پر پابندی مؤثر ہوجائے گی، سپریم کورٹ جانے کی ضرورت نہیں ہوگی : رانا ثنا
  • وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا اڈیالہ کے باہر احتجاج کے بعد عمران خان سے ملاقات کیے بغیر واپس روانہ