راولپنڈی میں الیکٹرک بسیں چلانے کیلئے منصوبہ تیار
اشاعت کی تاریخ: 26th, October 2025 GMT
ویب ڈیسک: راولپنڈی میں شہریوں کی سفری سہولت کے لئے الیکٹرک بسیں چلانے کا منصوبہ تیار کر لیا گیا۔
راولپنڈی میں ابتدائی طور پر 4 روٹس پر 45 الیکٹرک بسیں چلائی جائیں گی ، کرایہ 25 روپے ہوگا۔
20 ہزار مسافر روزانہ سفر کریں گے، میٹرو سٹیشن اور اولڈ واران ڈپو میں چارجنگ سٹیشن کی تعمیر جاری ہے۔
صدر سے 26 نمبر چونگی اور اڈیالہ روڈ کے روٹس چلائے جائیں گے ، راجہ بازار سے کرال چوک اور سواں اڈہ تک روٹس چلائے جائیں گے۔
اداکار شریاس تالپڑے اور الوک ناتھ کے خلاف کروڑوں روپے کے فراڈ میں ملوث ہونے کا الزام، مقدمہ درج
واضح رہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف پہلے بھی کئی شہروں میں الیکٹرک بسوں کا افتتاح کر چکی ہیں۔
.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
اسرائیل کامغربی کنارے پر قبضے کا منصوبہ امن کیلئے خطرناک ہے، امریکی وزیر خارجہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
واشنگٹن:امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے اسرائیل کے مغربی کنارے پر قبضے کے منصوبے کو خطے میں امن عمل کے لیے ایک سنجیدہ خطرہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایسا اقدام مذاکراتی عمل کو شدید نقصان پہنچا سکتا ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ انہیں یقین نہیں کہ اسرائیل اپنے اس منصوبے پر عملی طور پر عمل درآمد کرے گا، اگر ایسا ہوا تو خطے میں کشیدگی میں اضافہ یقینی ہے۔ انہوں نے اقوام متحدہ کی فلسطینی امدادی ایجنسی انرواپر الزام لگایا کہ یہ ادارہ دراصل حماس کا ذیلی ادارہ بن چکا ہے، جس کی سرگرمیوں پر مکمل نظر رکھنے کی ضرورت ہے۔
امریکی وزیر خارجہ نے واضح کیا کہ حماس کو مستقبل میں غزہ کی کسی بھی انتظامیہ یا حکومت کا حصہ نہیں بنایا جا سکتا کیونکہ اس کی پالیسیاں اور اقدامات امن عمل کے منافی ہیں۔ ان کے بقول، غزہ ٹاسک فورس صرف ان ممالک پر مشتمل ہوگی جن پر اسرائیل کو مکمل اعتماد اور اطمینان ہوگا، تاکہ غزہ کی تعمیر نو اور امن کے عمل میں کسی قسم کی رکاوٹ نہ آئے۔
مارکو روبیو نے مزید بتایا کہ یرغمالیوں کی لاشوں کی حوالگی کے لیے حماس کے ساتھ بات چیت جاری ہے، اور امریکا اس سلسلے میں اپنے اتحادی ممالک کے ساتھ قریبی رابطے میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ واشنگٹن کی اولین ترجیح تمام انسانی بنیادوں پر معاملات کا پُرامن حل نکالنا اور علاقے میں استحکام کو یقینی بنانا ہے۔
خیال رہےکہ حماس کی جانب سے تو جنگ بندی کی مکمل پاسداری کی جارہی ہے لیکن اسرائیل نے اپنی دوغلی پالیسی اپناتے ہوئے 22 سال سے قید فلسطین کے معروف سیاسی رہنما مروان البرغوثی کو رہا کرنے سے انکاری ظاہر کی ہے اور اسرائیل کے متعدد وزیر اپنی انتہا پسندانہ سوچ کے سبب صبح و شام فلسطینی عوام کو دھمکیاں دے رہے ہیں جبکہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ بھی جارحانہ انداز اپناتے ہوئے مسلسل دھمکیاں دے رہے ہیں۔