پنجاب پولیس کے ایک اور سب انسپکٹر کی سی ایس ایس امتحان میں کامیابی
اشاعت کی تاریخ: 26th, October 2025 GMT
پنجاب پولیس کے ایک اور سب انسپکٹر نے سی ایس ایس امتحان میں کامیابی حاصل کرلی۔ آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے سی ایس ایس کوالیفائی کرنے والے سب انسپکٹر بلال شاہد سے ملاقات کرکے ان کی حوصلہ افزائی کی اور اہلخانہ کو بھی مبارک باد دی۔ ترجمان پنجاب پولیس کے مطابق بلال شاہد کا انتخاب ان لینڈ سروسز گروپ میں ہوا۔ بلال شاہد سی ٹی ڈی پنجاب میں خدمات انجام دے رہے ہیں، بلال شاہد نے 2018 میں بطور سب انسپکٹر محکمہ پولیس میں شمولیت اختیار کی۔ آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے کہا کہ سب انسپکٹر نے سی ایس ایس میں کامیابی حاصل کر کے محکمہ پولیس کا نام روشن کیا۔ انہوں نے بلال شاہد کو ٹریننگ بھرپور تندہی اور لگن سے مکمل کرنے کی ہدایت کی۔ ڈاکٹر عثمان انور نے کہا کہ پیشہ ورانہ ورکنگ کو سمجھ کر نئے آئیڈیاز کے تحت شہریوں کی بھرپور خدمت کریں، پولیسنگ کے تجربات کی روشنی میں شہریوں کے مسائل زیادہ بہتر انداز میں حل کیے جا سکتے ہیں۔ آئی جی پنجاب کا کہنا تھا کہ اختیارات، صلاحیتوں کو ملک و قوم کی خدمت اور تعمیر و ترقی کے لیے استعمال کریں۔ محکمہ پولیس کے ساتھ آپ کا تعلق ہمیشہ برقرار رہے گا۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: سب انسپکٹر سی ایس ایس بلال شاہد پولیس کے
پڑھیں:
پنجاب اسمبلی محکمہ ہائوسنگ حکام کی عدم موجودگی پر سپیکر ‘ اپوزیشن کا احتجاج
لاہور (خصوصی نامہ نگار) پنجاب اسمبلی کا اجلاس کورم پورا نہ ہونے کی وجہ سے مختصر کارروائی کے بعد پیر 27 اکتوبر تک ملتوی کردیا گیا ہے۔ جمعہ کے روز پنجاب اسمبلی کا اجلاس ایک گھنٹہ پچاس منٹ کی تاخیر سے سپیکر ملک محمد احمد خان کی صدارت میں شروع ہوا۔ محکمہ ہاؤسنگ اربن ڈویلپمنٹ اینڈ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ سے متعلقہ سوالات کے جوابات کیلئے محکمہ کے سیکرٹری و دیگر افسران گیلری میں موجود نہ تھے۔ حکومتی رکن راجہ شوکت عزیز نے نشاندہی کی تو سپیکر نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے پارلیمانی سیکرٹری کو سیکرٹری کو سپیشل سیکرٹری کو بلوانے کی ہدایت کردی، اجلاس 35منٹ کی تاخیر کے دوبارہ شروع ہوا۔ تو اپوزیشن ارکان نعرے لگاتے ہوئے ایوان میں داخل ہوئے۔ نکتہ اعتراض پر اپوزیشن رکن رانا آفتاب احمد خان نے اسمبلی کی یہ حیثیت ہے کہ ایک یونیورسٹی کے ایف اے فیل ملازم کی سند دفتر میں منگوائی جو نہیں آئی، سپیکر نے کہا کہ میں نے رپورٹ منگوا لی ہے۔ اجلاس میں اپوزیشن کے دو معطل ارکان اعجاز شفیع اور شیخ امتیاز بحالی کے بعد ایوان میں موجود تھے۔ ان کی آمد پر اپوزیشن ارکان نے انہیں ڈیسک بجاکر خوش آمدید کہا۔ اجلاس میں اپوزیشن لیڈر معین ریاض قریشی نے ایوان میں ٹماٹر لہرا کر حکومت پر تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب میں صحت کی سہولیات زوال کا شکار ہیں، دو ہزار روپے فی من لی جانے والی گندم آج اڑتیس سو روپے کی ہو چکی ہے، 75 روپے کا ایک ٹماٹر ہو چکا ہے، خدارا جو غریب شہری ہے وہ بجلی گیس بلوں بچوں کی فیسیں سے باہر نہیں نکل رہا، گڈ گورننس کا نعرہ لگانے سے گڈ گورننس نہیں ہوگی۔ ایک سال کے دوران چھ سو پچاس ماورائے عدالت قتل عام ہو چکا ہے، نو مئی کا واقعہ ہو چوبیس نومبر کا واقعہ ہو، آزاد کشمیر یا مرید کے کا واقعہ ہو، اس پر جوڈیشل کمیشن بنایا جائے اور تفتیش کروائی جائے۔ خیبر پی کے وزیر اعلیٰ کو دو بار عدالت کے حکم کے باوجود اڈیالہ جیل میں بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کی اجازت نہیں دی گئی، اگر کہیں چنگاری بھڑکی تو بہت نقصان ہوگا، علیمہ خان کو ایک عدالت سے دوسری عدالت لے جایا جا رہا ہے ان کا تو شناختی کارڈ ہی بلاک کردیا گیا ہے، ہمیں اور ہماری پارٹی ورکرز کو دیوار سے لگایا جا رہا ہے جو اچھا نہیں، پتہ نہیں کب آپ کے پائوں کے نیچے سے کارپٹ کھینچ لیا جائے، اس دوران اپوزیشن رکن اسمبلی شیخ امتیاز نے پنجاب اسمبلی میں کورم کی نشاندہی کر دی۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر معین ریاض قریشی نے کہا کہ پنجاب لوکل گورنمنٹ بل عوام اور قانون کے خلاف ہے ، سینئر قیادت کی مشاورت سے اگلے ہفتے لوکل گورنمٹ ایکٹ کو کورٹ میں چیلنج کریں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ افغانستان پر بارڈر پر صورت حال بہت گمبھیر ہے ، آپریشن جاری ہے اور اس کیلئے عوام کا ساتھ ہونا بہت ضروری ہے۔