علامہ قاضی نادر حسین علوی نے دل شیر علی خان کو صوبائی ورکنگ کمیٹی کے ممبر نامزد کردیا
اشاعت کی تاریخ: 27th, October 2025 GMT
دل شیرعلی خان ماضی میں مجلس وحدت مسلمین کے فعال رکن تھے اور وحدت یوتھ کے بنیادی بانی اراکین میں سے ہیں، اپنے ایک بیان میں علامہ قاضی نادر حسین علوی نے کارکن کسی بھی جماعت کا اثاثہ ہوتے ہیں، مخلص کارکنان کا وجود کسی بھی جماعت کے لیے اہم ہے۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین جنوبی پنجاب کے صوبائی آرگنائزر علامہ قاضی نادر حسین علوی نے سابق ڈویژنل صدر وحدت یوتھ ملتان دل شیر علی خان کو صوبائی ورکنگ کمیٹی جنوبی پنجاب کا ممبر نامزد کردیا، دل شیرعلی خان ماضی میں مجلس وحدت مسلمین کے فعال رکن تھے اور وحدت یوتھ کے بنیادی بانی اراکین میں سے ہیں۔ اپنے ایک بیان میں علامہ قاضی نادر حسین علوی نے کارکن کسی بھی جماعت کا اثاثہ ہوتے ہیں، مخلص کارکنان کا وجود کسی بھی جماعت کے لیے اہم ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
لانڈھی کاٹیج انڈسٹری کیس‘عدالت کا سینئر ممبر ریونیو بورڈ کو شو کاز
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251212-08-8
کراچی(اسٹاف رپورٹر)کے ایم سی لانڈھی کاٹیج انڈسٹریز کی بحالی کیس کی سماعت کے دوران جمعرات کو سندھ ہائی کورٹ نے سینئر ممبر سندھ ریونیو بورڈ کے ایم سی لانڈھی
کاٹیج انڈسٹریز کی سروے رپورٹ کے ساتھ عدم حاضری پر شو کاز نوٹس جاری کر دیا اور 10 روز میں جواب داخل کرانے کا حکم دیا ہے، سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس یوسف علی سعید اور جسٹس عبدالمبین لاکھو نے 11دسمبر کو لانڈھی کاٹیج انڈسٹریز کے کیس میں 2334 پلاٹوں کی سروے رپورٹ کے ساتھ سینئر ممبر ریونیو بورڈ کو طلب کیا تھا ،عدالت نے سینئر ممبر ریونیو بورڈ کی غیر حاضری پر برہمی کا اظہار کیا اور ریونیو بورڈ کے حاضر جونیئر افسران سے سخت سوالات کیے، عدالت نے سینئر ممبر ریونیو بورڈ کو شو کاز نوٹس جاری کرتے ہوئے 10 روز میں جواب طلب کرلیا۔ عدالت نے کہا کہ 14 ماہ سے باربار وقت مانگا جا رہا ہے اور ہر مرتبہ جھوٹ کا سہارا لیا جاتا ہے، ریونیو کے آفیسر رپورٹ نہ آنے کا یہ عذر پیش کیا کہ کے ایم سی نے 245 ایکڑ زمین رہنے کے بعد اس سے کئی گناہ زیادہ زمین کاٹیج انڈسٹریز کے لیے الاٹ کر دی جس پر عدالت نے سوال کیا کہ جب لانڈھی کاٹیج انڈسٹریز کی زمین کے اشتہارات شائع ہو رہے تھے پلاٹوں کی بیلٹنگ ہو رہی تھی اس وقت آپ کہاں سوئے ہوئے تھے؟آپ کے سینئر افسران کہاں ہیں جس پر اس آفیسر نے کہا کہ ہمارے سینئر ریوینیو آفیسر نئے آئے ہیں اس لیے وہ عدالت میں حاضر نہیں ہوئے، عدالت نے اس پر سوال کیا کہ نئے سینئر آفیسر کو عدالت کا راستہ معلوم نہیں اس طرح کے فضول جواب قابل قبول نہیں ہیں،کے ایم سی لانڈھی کاٹیج انڈسٹریز کے کیس کی پیروی ممتاز قانون دان عثمان فاروق نے کی۔ اس موقع پر 33 سال سے التوا کا شکار کے ایم سی لانڈھی کاٹیج انڈسٹریز کی آئینی پٹیشن کے پٹیشنر محمود حامد، سینئر وائس چیئرمین اقبال احمد،محمد رضوان اور الاٹیز کی بڑی تعداد بھی ہائی کورٹ میں موجود تھی۔