وفاقی وزیرِ مذہبی امور سردار یوسف نے کہا ہے کہ سعودی عرب کی المعراجی طوافہ کمپنی کی جانب سے اخراجات میں کمی کے بعد حکومتِ پاکستان آئندہ حج 2026 کے پیکیج میں لاگت کم کرنے پر غور کر رہی ہے۔

عرب نیوز کے مطابق سعودی کمپنی نے فی حاجی 200 ریال (قریباً 53 ڈالر) کم بولی دی ہے، جس سے پاکستانی عازمین کے لیے مجموعی اخراجات میں کمی متوقع ہے۔

مزید پڑھیں: 2025 کی بچت کی رقم حجاج کو واپس، حج 2026 کے پیکیجز کا اعلان

پاکستانی حج اسکیم کے تحت سرکاری پیکیج کی موجودہ لاگت 11 لاکھ 50 ہزار سے 12 لاکھ 50 ہزار روپے کے درمیان ہے، جو حتمی معاہدوں کے بعد طے پائے گی۔

سردار یوسف نے کہا کہ جو رقم بچائی جائے گی، وہ حاجیوں کو واپس کی جائے گی۔ رواں برس بھی اصل اخراجات اندازے سے کم آنے پر 66 ہزار عازمین کو 12.

2 ملین ڈالر (قریباً 3.45 ارب روپے) واپس کیے گئے تھے۔

مزید پڑھیں: آٹو فنانسنگ میں مسلسل 10ویں ماہ اضافہ، کل حجم 305 ارب روپے تک پہنچ گیا

سیکریٹری مذہبی امور ڈاکٹر سید عطاالرحمٰن کے مطابق المعراجی کمپنی کی فراہم کردہ سہولیات میں ائیر کنڈیشنڈ خیمے اور آرام دہ بستر شامل تھے، جو پاکستانی عازمین کے لیے اطمینان بخش رہیں، جنہیں وزیرِاعظم پاکستان نے بھی سراہا۔

وزیرِ مذہبی امور نے کہا کہ آئندہ سال کا حج مزید بہتر، شفاف اور حاجیوں کے لیے آسان بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: کے لیے

پڑھیں:

پاکستان میں مہنگائی، زرمبادلہ کے ذخائر بڑھنے، قرضوں کا بوجھ، سرمایہ کاری کم ہونے کا امکان: آئی ایم ایف

اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے پاکستان میں مہنگائی میں اضافے کا خدشہ ظاہر کر دیا۔ آئی ایم ایف نے گزشتہ 2 سال کی معاشی کارکردگی سمیت رواں مالی سال کی معاشی پروجیکشنز بھی جاری کر دیں۔ آئی ایم ایف کے مطابق  پاکستان میں مہنگائی کی شرح 4.5 فیصد سے 6.3 فیصد تک پہنچ سکتی ہے، جون2026ء میں مہنگائی بڑھنے کی شرح 8.9 فیصد تک پہنچ سکتی ہے جب کہ  مہنگائی کی شرح جون 2025ء میں 3.2 فیصد تھی۔ رواں مالی سال معاشی ترقی کی شرح 3.2 فیصد پہنچنے کا امکان ہے۔ پاکستان میں بیروزگاری کی شرح 8 فیصد سے کم ہوکر 7.5 فیصد تک پہنچ سکتی ہے۔ مالی سال 2026ء میں معیشت میں ٹیکسوں کا حصہ 16.3 فیصد تک پہنچنے کی توقع ہے۔ عالمی مالیاتی فنڈ کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مالی سال 2025ء میں معیشت میں ٹیکسوں کا حصہ 15.9 فیصد تھا، مالی سال 2026ء میں مالیاتی خسارہ 4 فیصد تک پہنچنے کا امکان ہے جو مالی سال 2025ء میں 5.4 فیصد تھا جب کہ 2026ء میں معیشت میں قرضوں کا بوجھ 69.6 فیصد تک ہو سکتا ہے۔ آئی ایم ایف کے مطابق مالی سال 2025ء میں معیشت پر قرضوں کا بوجھ 70.6 فیصد تھا، 2026ء میں غیرملکی قرضے معیشت کا 22.5 فیصد تک ہو سکتے ہیں جب کہ مالی سال 2025ء میں غیرملکی قرضے معیشت کا 22.5 فیصد تھے۔ آئی ایم ایف کے مطابق 2026ء میں سرمایہ کاری معیشت کا 0.5 فیصد ہو سکتی ہے جو 2025ء میں معیشت کا 0.6 فیصد تھی۔ اس کے علاوہ مالی سال 2026ء میں زرمبادلہ ذخائر  17.8 ارب ڈالر ہو سکتے ہیں جو 2025ء میں 14.5ارب ڈالر تھے۔

متعلقہ مضامین

  • 16 دسمبر سے پیٹرولیم مصنوعات 11 روپے تک سستی ہونے کا امکان
  • شارٹ فال: ریونیو اقدامات کئے‘ اخراجات روک دینگے‘ آئی ایم ایف کو یقین دہانی
  • قرآن و سنت کی تعلیمات کے مطابق ماں کا دودھ پلانا دینی حکم‘ ذمہ داری: وزیر مذہبی امور
  • سعودی عرب میں جعلی ملازمتوں کی پیشکش، حکومت کا عوام کو ہوشیار رہنے کا انتباہ
  • کمبوڈیا میں مقیم پاکستانی شہری کا نام ملک سے واپس جانے پر بلیک لسٹ میں ڈال دیا گیا
  • پاکستان میں مہنگائی، زرمبادلہ کے ذخائر بڑھنے، قرضوں کا بوجھ، سرمایہ کاری کم ہونے کا امکان: آئی ایم ایف
  • پاکستانی کین کمپنی افغانستان میں پلانٹ قائم کرے گی
  • پاور ہولڈنگ کمپنی کے 569.6 ارب روپے قرضے کی سیٹلمنٹ ہوگئی ہے، وفاقی وزیر
  • وفاق اور پاور ہولڈنگ کمپنی میں 659.6ارب روپےقرض کی سیٹلمنٹ
  • سری لنکا کا سیاحت سے متعلق روڈ شو کراچی میں منعقد، دوطرفہ روابط مزید مضبوط