عمران خان سے ملاقات نہ کروانے پر علیمہ خان نے توہین عدالت کی درخواست دائر کردی
اشاعت کی تاریخ: 28th, November 2025 GMT
عمران خان سے ملاقات نہ کروانے پر علیمہ خان نے توہین عدالت کی درخواست دائر کردی WhatsAppFacebookTwitter 0 28 November, 2025 سب نیوز
اسلام آباد:عمران خان سے ملاقات نہ کروانے پر علیمہ خان نے توہین عدالت کی درخواست دائر کردی۔
علیمہ خان نے بانی پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقات نہ کروائے جانے پر اسلام آباد ہائی کورٹ میں توہین عدالت کی درخواست دائر کی ہے۔ درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ عدالت کے 24 مارچ کے حکم پر عمل درآمد نہیں کیا گیا۔
عدالت عالیہ میں دائر درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے حکم پر عمل نہ کرنے پر ذمہ داران کو توہین عدالت کی سزا دی جائے۔ درخواست میں سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل ، وفاقی سیکرٹری داخلہ و سیکرٹری ہوم ڈیپارٹمنٹ پنجاب کو فریق بنایا گیا ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرمیاں جی اور موبائل فون وائٹ ہاؤس فائرنگ کیس میں بڑی پیش رفت، افغان حملہ آور کے گھر سے اہم شواہد برآمد چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے ملاقات سے انکار کر دیا: وزیراعلیٰ سہیل آفریدی ہانگ کانگ ٹاورز آتشزدگی، ہلاکتیں 94 تک پہنچ گئیں، سیکڑوں افراد اب بھی لاپتہ ایران نے 12 روزہ جنگ میں امریکا اور اسرائیل کو شکست دی، آیت اللہ خامنہ ای وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے اڈیالہ جیل فیکٹری ناکے پر دھرنا ختم کر دیا امریکی نیشنل گارڈز کی 20 سالہ زخمی خاتون اہلکار دم توڑ گئیں، صدر ٹرمپCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: توہین عدالت کی درخواست دائر عمران خان سے ملاقات نہ علیمہ خان نے اسلام ا باد
پڑھیں:
سابق رکن اسمبلی نے اسلام قبول کر کے نکاح کرنیوالی بھارتی خاتون کی واپسی کیلیے درخواست دائر کر دی
لاہور:سابق رکن پنجاب اسمبلی اور سابق پارلیمانی سیکرٹری برائے انسانی حقوق و اقلیتی امور مہندر پال سنگھ نے بھارتی خاتون سربجیت کور، جس نے گزشتہ دنوں پاکستان آکر اسلام قبول کیا اور مقامی شہری ناصر سے نکاح کر لیا تھا ان کے خلاف لاہور ہائی کورٹ میں آئینی درخواست دائر کی ہے۔ درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ ویزا خلاف ورزی اور طے شدہ مدت سے زائد قیام پر نور بی بی کو غیر قانونی غیر ملکی قرار دے کر فوری طور پر واپس اس کے ملک انڈیا بھیجا جائے۔
درخواست کے مطابق سربجیت کور 4 نومبر 2025 کو 10 روزہ سنگل انٹری مذہبی ویزے پر سکھ یاتریوں کے گروپ کے ساتھ پاکستان آئیں جو 13 نومبر تک مخصوص زیارات ننکانہ صاحب، کرتارپور اور دیگر مذہبی مقامات تک محدود تھا۔ مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ انہوں نے یاترا کے شیڈول کی پابندی نہیں کی اور مقررہ مدت ختم ہونے کے باوجود پاکستان میں مقیم ہیں، جو امیگریشن قوانین کے برخلاف ہے۔ درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ بھارت میں ان کے خلاف فراڈ اور دھوکہ دہی کے مقدمات زیرِ التوا ہیں، اس لیے ویزا اجراء، بارڈر کلیئرنس اور پاکستان میں آزادانہ نقل و حرکت متعدد قانونی سوالات پیدا کرتی ہے۔
اس نئے مقدمے سے قبل 18 نومبر کو اسی خاتون، یعنی نور بی بی، کو مبینہ ہراسانی سے روکنے کی درخواست پر بھی لاہور ہائی کورٹ میں سماعت ہو چکی ہے۔ جسٹس فاروق حیدر نے نور بی بی اور ان کے شوہر کی درخواست پر حکم دیا تھا کہ پولیس انہیں ہراساں نہ کرے۔ درخواست گزار جوڑے نے مؤقف اختیار کیا تھا کہ نور بی بی مذہبی رسومات کی غرض سے پاکستان آئیں، یہاں اپنی مرضی سے اسلام قبول کر کے ناصر سے نکاح کیا، لیکن 8 نومبر کو پولیس نے ان کے گھر غیر قانونی چھاپہ مارا اور خاتون پر شادی ختم کرنے کے لیے دباؤ ڈالا۔ عدالت کو بتایا گیا کہ پولیس کے پاس چھاپہ مارنے کا کوئی قانونی اختیار نہیں تھا۔
نور بی بی کے خلاف دائر نئی آئینی درخواست میں مہندر پال سنگھ نے مزید استدعا کی ہے کہ ایف آئی اے یہ تحقیقات کرے کہ پس منظر کی مکمل جانچ کے بغیر ویزا کس طریقے سے جاری ہوا، اور مستقبل میں مذہبی ویزوں کے قواعد کو سخت کرتے ہوئے واپسی کے مؤثر نظام کو یقینی بنایا جائے۔
اس مقدمے کی سماعت بدھ 27 نومبر 2025 کو صبح 9 بجے لاہور ہائی کورٹ کے سنگل بینچ کے روبرو جسٹس فاروق حیدر کے سامنے مقرر ہے۔