Jang News:
2025-08-05@21:38:23 GMT

کوئٹہ: کوئلہ کان سے مزید 7 کان کنوں کی لاشیں نکال لی گئیں

اشاعت کی تاریخ: 12th, January 2025 GMT

کوئٹہ: کوئلہ کان سے مزید 7 کان کنوں کی لاشیں نکال لی گئیں

—فائل فوٹو

کوئٹہ کے علاقے سنجدی کی کوئلہ کان سے مزید 7 کان کنوں کی لاشیں نکال لی گئیں۔

چیف مائنز انسپکٹر عبدالغنی کے مطابق سنجدی کی کوئلہ کان میں 3 روز سے جاری ریسیکو آپریشن میں اب تک 11 کان کنوں کی لاشیں نکالی جا چکی ہیں۔

کوئٹہ کان حادثہ: مائنز کمپنی کیخلاف قانونی کارروائی کا فیصلہ

کوئٹہ کے نواحی علاقے سنجدی کان میں پیش آنے والے حادثے کے پیشِ نظر کول مائنز کمپنی کے خلاف قانونی کارروائی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

عبدالغنی نے بتایا کہ ایک کان کن کی تلاش کے لیے ریسکیو آپریشن اب بھی جاری ہے۔

چیف مائنز انسپکٹر عبدالغنی کے مطابق  سنجدی کی کوئلہ کان میں 9 جنوری کو گیس بھرنے سے دھماکا ہوا تھا۔

انہوں نے بتایا کہ گیس دھماکے کے بعد کوئلہ کان بیٹھ جانے سے 12 کان کن اندر پھنس گئے تھے۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: کوئلہ کان

پڑھیں:

جعفر ایکسپریس پر ایک اور حملہ، ٹرین کو دوزان ریلوے اسٹیشن پر روک دیا گیا

کوئٹہ (نیوز ڈیسک)کوئٹہ سے پشاور جانے والی مسافر ٹرین جعفر ایکسپریس پر ایک بار پھر حملے کی کوشش کی گئی۔ پیر کی صبح کولپور کے قریب ریلوے ٹریک کی کلیئرنس کے لیے بھیجے گئے پائلٹ انجن پر فائرنگ کی گئی، جس کے بعد ریلوے حکام نے ٹرین کو دوزان ریلوے اسٹیشن پر روک دیا۔ ریلوے حکام نے تصدیق کی ہے کہ واقعے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

ریلوے انتظامیہ کے مطابق، جعفر ایکسپریس کے سفر سے قبل کوئٹہ سے سبی تک ایک پائلٹ انجن ٹریک کی جانچ کے لیے چلایا جاتا ہے تاکہ کسی ممکنہ تخریب کاری سے بچا جا سکے۔

لیویز ذرائع کے مطابق، پیر کی صبح دوزان کے قریب واقع ٹنل نمبر 16 کے قریب پائلٹ انجن پر فائرنگ کی گئی۔ پانچ گولیاں انجن کو لگیں، تاہم ڈرائیور اور عملہ محفوظ رہے۔

فائرنگ کے بعد انجن کو بحفاظت دوزان اسٹیشن پہنچا دیا گیا، اور واقعے کی تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔

 حملے کی ذمہ داری 
دوسری جانب، بھارت کی پشت پناہی سے چلنے والی دہشت گرد تنظیم بلوچ لبریشن آرمی ( — جسے فتنۃ الہندوستان بھی کہا جاتا ہے نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔

ٹرین  پر پہلے بھی حملے ہو چکے ہیں
یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ جعفر ایکسپریس کو دہشت گردی کا نشانہ بنایا گیا ہو۔ 11 مارچ 2025 کو بھی یہی نو بوگیوں پر مشتمل مسافر ٹرین جب کوئٹہ سے پشاور جا رہی تھی، ایک مہلک حملے کا شکار ہوئی۔ اس وقت 400 سے زائد مسافر ٹرین میں سوار تھے۔

اس دلخراش حملے میں 26 مسافر شہید ہوئے، جن میں شامل تھے:

18 فوج اور ایف سی کے اہلکار

3 ریلوے اور دیگر محکموں کے ملازمین

5 عام شہری

اس حملے میں 354 یرغمالیوں کو زندہ بازیاب کرایا گیا، جن میں 37 افراد زخمی تھے۔

اسی طرح جون 2025 میں بھی جعفر ایکسپریس کو سندھ کے ضلع جیکب آباد میں بم دھماکے کا نشانہ بنایا گیا، جس کے نتیجے میں چار بوگیاں پٹڑی سے اتر گئیں۔ تاہم خوش قسمتی سے تمام مسافر محفوظ رہے۔

Post Views: 1

متعلقہ مضامین

  • کوئٹہ، عمران خان کی رہائی کیلئے پی ٹی آئی خواتین ونگ کا احتجاج
  • 23 سالہ ذہنی مریِضہ کے پیٹ سے بغیر آپریشن تالا نکال لیا گیا
  • لیاری جنرل اسپتال میں خاتون کے پیٹ سے بغیر سرجری تالا نکال لیا گیا
  • بابوسر حادثہ: جی بی حکومت نے لاپتا سیاحوں کی تلاش کیلئے جاری آپریشن ختم کردیا
  • بلوچستان ہائیکورٹ میں مائنز اینڈ منرل ایکٹ کے خلاف درخواستوں پر سماعت، وفاق و صوبائی حکومت کو نوٹس جاری
  • جعفر ایکسپریس پر ایک اور حملہ، ٹرین کو دوزان ریلوے اسٹیشن پر روک دیا گیا
  • کوئٹہ، بلوچستان فوڈ اتھارٹی کی کارروائی، جعلی کولڈ ڈرنکس بنانیوالی فیکٹری سیل
  • غزہ، صیہونی فورسز نے مزید 62 فلسطینیوں کو شہید کر دیا
  • گاڑیوں میں سیفٹی اسٹینڈرڈز کی عدم موجودگی پر سخت قانونی کارروائی کا فیصلہ
  • سعودی عرب میں غیر قانونی تارکین کے خلاف بڑی کارروائی، ایک ہفتے میں 22 ہزار سے زائد گرفتار