امریکا کے حریف کمزور ہو چکے ہیں، جو بائیڈن کا دعویٰ
اشاعت کی تاریخ: 14th, January 2025 GMT
واشنگٹن(انٹرنیشنل ڈیسک)امریکی صدر جو بائیڈن نے اپنی مدت ملازمت کے اختتام سے چند روز قبل اپنی خارجہ پالیسی پر ایک اہم خطاب میں کہا کہ امریکا عالمی سطح پر گزشتہ دہائیوں کے دوران اپنے حریفوں کے مقابلے میں زیادہ مضبوط ہو چکا ہے۔
بائیڈن نے اپنی تقریر میں عالمی چیلنجز کا سامنا کرنے کے باوجود امریکا کی خارجہ پالیسی کی کامیابیوں کو اجاگر کیا اور دعویٰ کیا کہ امریکہ آج دنیا بھر میں “مقابلہ جیت رہا ہے”۔
امریکی صدر نے اپنے خطاب میں کہا کہ امریکا کے حریف آج چار سال پہلے کے مقابلے میں کمزور ہیں، اور ہم عالمی اقتصادیات اور ٹیکنالوجی کے نئے دور میں کامیابی کی راہوں پر گامزن ہیں۔
انہوں نے محکمہ خارجہ کے سفارت کاروں کے سامنے یہ باتیں کہی، جس پر سفارت کاروں نے کھڑے ہو کر ان کی تعریف کی۔
صدر بائیڈن نے روس، چین اور ایران کو اپنی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے مغربی ممالک پر زور دیا کہ وہ یوکرین کی حمایت میں اپنی بین الاقوامی وراثت کا تعین کریں اور محکمہ خارجہ میں اس حمایت کو مزید مستحکم کریں۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
امریکا ممکنہ طور پریکطرفہ جنگ بندی کا اعلان کرسکتا ہے، اسرائیلی حکام کا دعویٰ
امریکا ممکنہ طور پریکطرفہ جنگ بندی کا اعلان کرسکتا ہے، اسرائیلی حکام کا دعویٰ WhatsAppFacebookTwitter 0 23 June, 2025 سب نیوز
اسرائیلی حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ امریکا ممکنہ طور پریکطرفہ جنگ بندی کا اعلان کرسکتا ہے اور اسرائیل امریکی آپشن پر غور کررہا ہے۔
ٹائمز آف اسرائیل کے مطابق اسرائیلی خبر رساں ادارے ’وائے نیٹ‘ کے معروف صحافی رونین برگمین نے انکشاف کیا ہے کہ اسرائیلی سکیورٹی اداروں کے موجودہ اور سابق سینئر حکام نے بتایا ہے کہ امریکا ایران میں یکطرفہ جنگ بندی کے اعلان کا آپشن زیرِ غور لا رہا ہے۔
رپورٹ کے مطابق اسرائیلی موقف نے اختیار کیا کہ ایران کی جوہری تنصیبات کا بچنا یا تباہ ہونا اب ’اتنا اہم نہیں‘، کیونکہ جب تک اسرائیل اور امریکا کو ایران پر فضائی برتری حاصل ہے، وہ کسی بھی وقت ایران کے یورینیم افزودگی دوبارہ شروع کرنے یا میزائل داغنے کی صورت میں حملہ کر سکتے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق اسرائیلی حکام کا کہنا تھا کہ اگر امریکا یکطرفہ جنگ بندی کا اعلان کرتا ہے اور ایران اس کی خلاف ورزی کرتا ہے، تو اسرائیل اور امریکا ایران کی اہم تنصیبات یا توانائی کے انفراسٹرکچر پر مشترکہ حملے کر سکتے ہیں۔
رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اگر ایران اس جنگ بندی کی پاسداری کرتا ہے تو ایران اسے اپنی فتح کے طور پر پیش کرے گا کہ اس نے امریکا اور اسرائیل کو جھکنے پر مجبور کردیا۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ دوسری جانب، امریکا اور اسرائیل یہ مؤقف اختیار کریں گے کہ انہوں نے ایران کے جوہری خطرے کا خاتمہ کر دیا ہے، اس طرح یہ آپشن دونوں فریقین کے لیے کشمکش سے نکلنے کا موقع فراہم کر سکتا ہے، اور خطے میں کشیدگی کو مزید بڑھنے سے روکنے کا ذریعہ بن سکتا ہے۔
واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ’ٹروتھ سوشل‘ پر اپنی پوسٹ میں اعلان کیا کہ تھا امریکا نے ایران میں فردو، نطنز اور اصفہان جوہری تنصیبات پر ’انتہائی کامیاب حملہ‘ مکمل کر لیا ہے۔
اپنی پوسٹ میں ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ فردو نیوکلیئر سائٹ ہمارا مرکزی ہدف تھا اور اس پر مکمل بمباری کی گئی ہے اور یہ پلانٹ تباہ کردیا گیا ہے۔
دوسری جانب، ایران نے امریکی حملے کا بھرپور جواب دینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ جواب کے لیے وقت اور نوعیت کا فیصلہ ایرانی افواج کریں گی۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرآبنائے ہرمز کی بندش روکنے کے لیے امریکا نے چین سے مدد مانگ لی آبنائے ہرمز کی بندش روکنے کے لیے امریکا نے چین سے مدد مانگ لی امریکا کے جوہری تنصیبات کو نشانہ بنانے کے بعد ایران کا اسرائیل پر شدید حملہ، 24 اسرائیلی ہلاک وزیراعظم کا ایران کے معاملے پر نوازشریف سے ہنگامی رابطہ، ایران پر امریکی حملے کے بعد کی صورت حال پر تبادلہ خیال سلامتی کونسل اجلاس میں روس، چین اور پاکستان کی غیر مشروط جنگ بندی کی قرارداد پیش کرنے کا مسودہ تیار ٹرمپ کا دعوی امن جھوٹا ثابت ہوا، نوبل انعام کی تجویز واپس لی جائے، مولانا فضل الرحمن کا حکومت سے مطالبہ ہماری جنگ ایران سے نہیں، اسکے جوہری پروگرام سے ہے، نائب امریکی صدرCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم