ٹریننگ کے دوران شرکاء کے لئے نیٹ ورکنگ ڈنر کا اہتمام کیا گیا۔ جہاں ماہرین اور شریک صحافیوں کے درمیان تبادلہ خیال ہوا۔ اس موقع پر امریکی قونصلیٹ کے نمائندے پبلک ڈپلومیسی آفیسر ریوا گپتا اور انفارمیشن اسپیشلسٹ سیف جسکانی بھی موجود تھے، جنہوں نے صحافت میں جدید تکنیکی رجحانات پر گفتگو کی۔ اسلام ٹائمز۔ کراچی کے مقامی ہوٹل میں میڈیا فاونڈیشن 360 اور امریکی قونصلیٹ کے اشتراک سے تین روزہ تربیتی ورکشاپ "رپورٹنگ ٹوورزکے ذریعے پاک امریکہ شراکت داری سے آگاہی میں اضافہ" کے عنوان سے منعقد کی گئی۔ ورکشاپ میں مختلف ذرائع ابلاغ سے تعلق رکھنے والے 25 صحافیوں نے شرکت کی۔ ورکشاپ کا مقصد جدید صحافتی رجحانات، تحقیقاتی رپورٹنگ، فیکٹ چیکنگ اور ڈیجیٹل میڈیا ٹولز کے استعمال پر صحافیوں کی مہارتوں کو بہتر بنانا تھا۔ تین روزہ ورکشاپ میں میڈیا ماہرین نے فیکٹ چیکنگ، غیر جانبدار رپورٹنگ اور تحقیقاتی صحافت کے اصولوں پر تفصیلی لیکچرز دیئے۔ اس دوران صحافیوں کو ڈیجیٹل سیکیورٹی اور آن لائن تحفظ کے حوالے سے بھی آگاہی فراہم کی گئی تاکہ وہ خود کو سائبر حملوں اور جعلی خبروں سے محفوظ رکھ سکیں۔ سیشنز کے دوران ماہرین نے امریکہ پاکستان تعلقات کی اہمیت کو اجاگر کیا اور صحافیوں کو اس موضوع پر مزید متوازن اور مستند رپورٹنگ کے لیے رہنمائی فراہم کی۔

تین روزہ تربیت کے دوران پاکستانی میڈیا ماہرین نے مختلف سیشنز میں صحافیوں کے ساتھ اپنے تجربات شیئر کیے اور انہیں عملی مشقوں کے ذریعے جدید میڈیا تکنیکوں سے روشناس کرایا۔ خاص طور پر سوشل میڈیا پر غلط معلومات کی روک تھام اور ذمہ دارانہ رپورٹنگ کے اصولوں پر زور دیا گیا۔ ورکشاپ کی اختتامی نشست میں میڈیا فاؤنڈیشن 360 کے صدر اور سینیئر صحافی مبشر بخاری نے صحافیوں کو نئے ڈیجیٹل ٹولز، تحقیقاتی صحافت میں استعمال ہونے والی تکنیکوں اورفیلڈ رپورٹنگ کے جدید طریقوں سے آگاہی فراہم کی۔ ٹریننگ کے دوران شرکاء کے لئے نیٹ ورکنگ ڈنر کا اہتمام کیا گیا۔ جہاں ماہرین اور شریک صحافیوں کے درمیان تبادلہ خیال ہوا۔ اس موقع پر امریکی قونصلیٹ کے نمائندے پبلک ڈپلومیسی آفیسر ریوا گپتا اور انفارمیشن اسپیشلسٹ سیف جسکانی بھی موجود تھے، جنہوں نے صحافت میں جدید تکنیکی رجحانات پر گفتگو کی۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: میں میڈیا کے دوران

پڑھیں:

پاکستان میں صحافیوں پر حملوں میں 60 فیصد اضافہ

فریڈم نیٹ ورک کی سالانہ رپورٹ کے مطابق نومبر 2024 سے ستمبر 2025 کے دوران صحافیوں پر حملے کے  142 واقعات ریکارڈ کیے گئے، ریکارڈ کیے گئے زیادہ تر کیسز پنجاب اور اسلام آباد سے رپورٹ ہوئے۔ اسلام ٹائمز۔ فریڈم نیٹ ورک کا کہنا ہے کہ پاکستان میں صحافیوں پر حملوں میں 60 فیصد اضافہ ہوا ہے جس سے اظہارِ  رائے کی آزادی کو خطرہ لاحق ہے۔ فریڈم نیٹ ورک کی سالانہ رپورٹ کے مطابق نومبر 2024 سے ستمبر 2025 کے دوران صحافیوں پر حملے کے  142 واقعات ریکارڈ کیے گئے، ریکارڈ کیے گئے زیادہ تر کیسز پنجاب اور اسلام آباد سے رپورٹ ہوئے۔ فریڈم نیٹ ورک کے مطابق وفاقی حکومت کے پہلے سال کے دوران 36  مقدمات درج کیے گئے، جن میں سے 22  پیکا اور 14 پاکستان پینل کوڈ کے تحت تھے۔ رپورٹ میں جاری اعداد وشمار میں بتایا گیا ہے کہ  پاکستان میں صحافیوں پر حملوں میں 60 فیصد اضافہ ہوا ہے جس سے اظہارِ رائے کی آزادی کو خطرہ لاحق ہے۔

متعلقہ مضامین

  • آزادیِ اظہار اور حقِ گوئی جمہوری معاشروں کی پہچان اور بنیاد ہیں، کامران ٹیسوری
  • ماحولیاتی و آفات سے متعلق صحافت، دو روزہ قومی تربیتی ورکشاپ نے صحافیوں کو موسمیاتی شعور پر مبنی رپورٹنگ کیلئے بااختیار بنایا
  • وزیراعظم ا آزادیِ صحافت کے عالمی دن پر حق و سچ کے علمبردار صحافیوں کو خراجِ تحسین
  • پنجاب حکومت صحافیوں کے تحفظ کے لیے پرعزم ہے، وزیر اعلیٰ کا پیغام
  • وزیراعظم آزادیِ صحافت کے تحفظ، صحافیوں کو محفوظ ماحول فراہم کرنے کیلئے پُرعزم
  • بی جے پی حکومت کشمیری صحافیوں کو خاموش کرانے کے لیے ظالمانہ ہتھکنڈے استعمال کر رہی ہے، حریت کانفرنس
  • حق سچ کی آواز اٹھانے والے صحافیوں پر ظلم و تشدد بند ہونا چاہیے، مریم نواز
  • وزیر اعلیٰ پنجاب کا صحافیوں کے خلاف جرائم کے خاتمے کے عالمی دن پر اہم پیغام
  • حق سچ کی آواز اٹھانے والے صحافیوں پر ظلم و تشدد بند ہونا چاہیے: مریم نواز
  • پاکستان میں صحافیوں پر حملوں میں 60 فیصد اضافہ