ایران کیساتھ تصدیق شدہ پرامن جوہری معاہدے کو ترجیح دینگے، ڈونلڈ ٹرمپ
اشاعت کی تاریخ: 5th, February 2025 GMT
اپنے ایک بیان میں امریکی صدر کا کہنا تھا کہ امریکا کا اسرائیل کیساتھ ملکر ایران کو ٹکڑے کرنے کی اطلاعات مبالغہ آمیز ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ میں ایران کے ساتھ پُرامن جوہری امن معاہدے کو ترجیح دونگا۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ ایران کے ساتھ تصدیق شدہ جوہری معاہدے کو ترجیح دیں گے۔ اپنے ایک بیان میں ٹرمپ نے کہا کہ ایسا معاہدہ جو ایران کو پُرامن طور پر ترقی اور خوشحالی دے۔ امریکی صدر کا کہنا تھا کہ امریکا کا اسرائیل کے ساتھ مل کر ایران کو ٹکڑے کرنے کی اطلاعات مبالغہ آمیز ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ میں ایران کے ساتھ پُرامن جوہری امن معاہدے کو ترجیح دوں گا۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: معاہدے کو ترجیح کے ساتھ
پڑھیں:
میں نے نتین یاہو کیساتھ ایران سے متعلق بات کی، امریکی صدر
اپنی ایک تقریر میں رافائل گروسی کا کہنا تھا کہ ایرانی و امریکی مذاکرات کاروں کو سمجھنا چاہئے کہ مشرق وسطیٰ اور دنیا کا امن، ان مذاکرات کی کامیابی سے وابستہ ہے۔ اسلام ٹائمز۔ امریکہ کے صدر "ڈونلڈ ٹرامپ" نے صیہونی وزیراعظم "بنیامین نتین یاهو" کے ساتھ اپنی ٹیلیفونک گفتگو کی خبر دی۔ اس رابطے کی تفصیلات بتاتے ہوئے ڈونلڈ ٹرامپ نے کہا کہ میں نے صیہونی وزیراعظم کے ساتھ تجارت اور مختلف امور سمیت ایران کے موضوع پر بات کی۔ انہوں نے مزید کہا کہ عمومی طور پر یہ گفتگو بہت اچھی رہی۔ ہمارے اور اسرائیل کے درمیان تمام موضوعات پر اتفاق ہے۔ واضح رہے کہ یہ ٹیلیفونک رابطہ ایک ایسی صورت حال میں انجام پایا جب آنے والے بدھ کو عمان میں ایرانی و امریکی ماہرین کے درمیان غیر مستقیم اجلاس منعقد ہونے والا ہے۔
انہی مذاکرات کے تناظر میں IAEA کے سربراہ رافائل گروسی نے اپنی ایک تقریر میں کہا کہ ایرانی و امریکی مذاکرات کاروں کو سمجھنا چاہئے کہ مشرق وسطیٰ اور دنیا کا امن، ان مذاکرات کی کامیابی سے وابستہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے امید ہے کہ ایران اپنے جوہری پروگرام کے حوالے سے عالمی برادری کو مطمئن کر پائے گا۔ انہوں نے کہا کہ جوہری عدم پھیلاؤ کا طریقہ کار اب پہلے سے کہیں زیادہ خطرے میں ہے۔ قابل غور بات یہ ہے کہ رافائل گروسی اور عالمی برادری نے اسرائیل کے ایٹمی پروگرام کو یکسر طور پر نظرانداز کر رکھا ہے۔ اسرائیل اپنے ایٹمی ہتھیاروں کے متعلق کسی کو جوابدہ نہیں۔