ڈیرن سیمی کو امپائر پر تنقید کرنا مہنگا پڑ گیا، بھاری جرمانہ عائد
اشاعت کی تاریخ: 29th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ویسٹ انڈیز کے ہیڈ کوچ ڈیرن سیمی کو امپائر پر تنقید کرنا مہنگا پڑ گیا، جس پر انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے ان کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے جرمانہ عائد کر دیا۔
آئی سی سی نے ڈیرن سیمی کو کوڈ آف کنڈکٹ کی خلاف ورزی کا مرتکب قرار دیتے ہوئے ان کی میچ فیس کا 15 فیصد جرمانہ کیا ہے، ساتھ ہی ایک ڈی میرٹ پوائنٹ بھی ان کے ریکارڈ میں شامل کر دیا گیا ہے۔
اس حوالے سے بتایا گیا ہے کہ ڈیرن سیمی نے آسٹریلیا کے خلاف پہلے ٹیسٹ میچ کے دوسرے روز کوڈ آف کنڈکٹ کی لیول ون خلاف ورزی کی، انہوں نے پلیئرز اینڈ اسپورٹس اسٹاف کے کوڈ آف کنڈکٹ کے آرٹیکل 7.
آئی سی سی کے مطابق ڈیرن سیمی نے پریس کانفرنس میں ایک امپائر کے فیصلوں کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا، ڈیرن سیمی نے اپنی غلطی تسلیم بھی کی ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ڈیرن سیمی
پڑھیں:
پیٹرولیم مصنوعات کی اسمگلنگ پر 10 سے 50 لاکھ تک جرمانہ ہوگا، قومی اسمبلی میں بل منظور
قومی اسمبلی نے پیٹرولیم ایکٹ ترمیمی بل 2025 کثرتِ رائے سے منظور کرلیا، جس کے تحت پیٹرولیم مصنوعات کی اسمگلنگ اور غیر قانونی نقل و حمل پر 10 لاکھ سے 50 لاکھ روپے تک جرمانہ عائد کیا جائےگا۔
یہ بھی پڑھیں: کیا ایرانی پیٹرول کی اسمگلنگ کا سلسلہ سال 2025 میں تھم جائےگا؟
میڈیا رپورٹس کے مطابق بل کی شقوں میں واضح کیا گیا ہے کہ پہلی بار جرم کے ارتکاب پر 10 لاکھ روپے جرمانہ ہوگا، جبکہ دوسری بار جرم ثابت ہونے پر جرمانے کی رقم 50 لاکھ روپے تک بڑھا دی جائے گی۔
بل کے مطابق پیٹرولیم مصنوعات کی ذخیرہ اندوزی اور بغیر لائسنس کاروبار کرنے پر متعلقہ جگہ کو سیل کردیا جائے گا۔ غیر قانونی فروخت کی صورت میں مشینری، آلات، ساز و سامان، ٹینک اور کنٹینر ضبط کیے جائیں گے۔ اس حوالے سے کارروائی کرنے کا اختیار متعلقہ اسسٹنٹ کمشنرز کو ڈی سی کی ہدایات کے تحت حاصل ہوگا۔
مزید برآں بغیر لائسنس فروخت یا پیٹرولیم مصنوعات کی ذخیرہ اندوزی پر ایک کروڑ روپے تک جرمانہ عائد کیا جائے گا۔ پیٹرولیم مصنوعات کی ذخیرہ اندوزی کے لیے لائسنس حاصل کرنا لازمی قرار دیا گیا ہے، جبکہ لائسنس کی تجدید نہ ہونے کی صورت میں پیٹرولیم مرکز بند کر دیا جائے گا اور آلات و مشینری کو قبضے میں لے لیا جائےگا۔
یہ بھی پڑھیں: ایرانی پیٹرول کن راستوں سے ملک کے دیگر حصوں میں اسمگل کیا جاتا ہے؟
بل کی شقوں میں یہ بھی شامل ہے کہ لائسنس کی تجدید کے بغیر پیٹرولیم مصنوعات ذخیرہ کرنے پر 10 لاکھ روپے جرمانہ ہوگا، جبکہ سیل شدہ آلات اور سامان استعمال کرنے پر 10 کروڑ روپے جرمانہ عائد ہوگا اور لائسنس منسوخ کردیا جائے گا۔ ضبط شدہ آلات اور سامان کسٹمز ایکٹ کے تحت نیلام کیا جائے گا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews اسمگلنگ بل منظور پیٹرولیم ایکٹ پیٹرولیم مصنوعات قومی اسمبلی وی نیوز