ُپیکا قانون، عمل کا ردعمل؟
اشاعت کی تاریخ: 8th, February 2025 GMT
اسلام ٹائمز: جنوری کو پاکستان کی قومی اسمبلی نے الیکٹرانک جرائم کی روک تھام کے بل یعنی ”پیکا ایکٹ“ کی منظوری دی، صحافتی تنظیمیں اور اپوزیشن اس کو کالا قانون، آزادی اظہار رائے اور میڈیا پر حملہ قرار دے رہی ہیں، جبکہ حکومت کا یہ کہنا ہے کہ سوشل میڈیا انفلوئنسرز اور یوٹیوبرز کو ریگولیٹ کرنا ضروری ہے۔ اس قانون کے بارے میں مزید تفصیلات کے لیے اس ویڈیو کلپ کو ضرور ملاحظہ فرمائیں۔ متعلقہ فائیلیںنقطہ ںظر: ڈاکٹر راشد عباس نقوی
جنوری کو پاکستان کی قومی اسمبلی نے الیکٹرانک جرائم کی روک تھام کے بل یعنی ”پیکا ایکٹ“ کی منظوری دی، صحافتی تنظیمیں اور اپوزیشن اس کو کالا قانون، آزادی اظہار رائے اور میڈیا پر حملہ قرار دے رہی ہیں، جبکہ حکومت کا یہ کہنا ہے کہ سوشل میڈیا انفلوئنسرز اور یوٹیوبرز کو ریگولیٹ کرنا ضروری ہے۔ اس قانون کے بارے میں مزید تفصیلات کے لیے اس ویڈیو کلپ کو ضرور دیکھیں۔ قارئین و ناظرین محترم آپ اس ویڈیو سمیت بہت سی دیگر اہم ویڈیوز کو اسلام ٹائمز کے یوٹیوب چینل کے درج ذیل لنک پر بھی دیکھ اور سن سکتے ہیں۔ (ادارہ)
https://www.
youtube.com/@ITNEWSUrduOfficial
ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
الیکشن کمیشن نے پنجاب حکومت کو بلدیاتی حلقہ بندیوں، ڈی مارکیشن رولز کیلئے 4 ہفتے دیدے
الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے پنجاب حکومت کو بلدیاتی الیکشن کے لیے حلقہ بندیوں اور ڈی مارکیشن رولز کے لیے 4 ہفتے دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
ای سی پی کا پنجاب لوکل گورنمنٹ ترمیمی 2025ء کی منظوری کے بعد اسلام آباد میں اجلاس ہوا۔
اعلامیے کے مطابق ای سی پی نے لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2025ء کے تحت پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔
اجلاس میں سابق قانون کے تحت دیا گیا حلقہ بندیوں کا شیڈول واپس لینے اور پنجاب حکومت کو حلقہ بندی اور ڈی مارکیشن رولز کےلیے 4 ہفتے دینے کے فیصلے کیے گئے۔
ای سی پی اعلامیے میں واضح طور پر کہا گیا کہ اس مدت میں مزید اضافہ نہیں کیا جائے گا، پنجاب حکومت نے 4 ہفتے میں کام مکمل نہ کیا تو معاملہ سماعت کے لیے مقرر ہوگا۔
اسپیشل سیکریٹری نے کہا کہ نئے قانون کے بعد سابق قانون پر حلقہ بندیاں الیکشن ایکٹ سیکشن219کے منافی ہوگی، پنجاب لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2025 کی منظوری کے بعد گورنر نے توثیق کردی ہے۔