پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے وفاقی وزیر ریلوے حنیف عباسی کے بیان پر سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ حنیف عباسی کی 9 مئی سے متعلق جلد فیصلوں کی بات خود اعتراف ہے کہ حکومت عدلیہ پر دباؤ ڈال کر سیاسی انجینیئرنگ کو آگے بڑھانا چاہتی ہے۔

شعبہ نشرواشاعت کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ حنیف عباسی جیسے افراد کے لیے شاید یہ حقیقت سمجھنا سب سے مشکل ہے کہ عمران خان نے ہمیشہ پاکستان کی حفاظت، وقار اور اتحاد کے لیے ہر مشکل مرحلے پر اپنے ملک، اپنے اداروں اور اپنے لوگوں کے ساتھ ڈٹ کر کھڑے ہوکر قیادت کی۔

مزید پڑھیں: پی ٹی آئی کا پشاور میں جلسہ: بہت جلد ڈی چوک جانے کی کال دوں گا، وزیر اعلیٰ سہیل آفریدی کا اعلان

بیان کے مطابق بھارت پر سفارتی، عسکری اور بیانیاتی برتری سے لے کر عالمی سطح پر پاکستان کے مؤقف کے بھرپور دفاع تک، عمران خان نے ملکی اداروں کی ساکھ کو مضبوط کیا جبکہ موجودہ مصنوعی، امپورٹڈ اور جعلی حکومت اختلاف کی ہر آواز کو دشمنِ ریاست قرار دینے کے گھٹیا ہتھکنڈے استعمال کررہی ہے۔ اس سیاسی ڈھونگ کو عوام بار بار مسترد کرچکے ہیں۔

پی ٹی آئی نے کہاکہ جہاں تک بھارت سے متعلق سوال ہے تو پاکستان کی تاریخ گواہ ہے کہ شریف خاندان کے بھارتی بزنس مینوں کے ساتھ کھلے کاروباری روابط، مودی سے ذاتی مراسم، جندال کے ساتھ خفیہ ملاقاتیں، اور ہر بھارتی حکومت کے ساتھ نرم گوشہ رکھنے کی مثالیں خود ان کی سیاست پر سوالیہ نشان ہیں۔

بیان میں کہا گیا کہ مئی میں پاکستان اور بھارت کے درمیان حالیہ کشیدگی کے دوران عمران خان نے جیل سے مودی اور بھارت کو للکارا اور پوری پاکستانی قوم کو متحد ہونے کا پیغام دیا، مگر نواز شریف، شہباز شریف، مریم نواز اور پورا شریف خاندان مجرمانہ خاموشی اختیار کیے گونگے بن کر بیٹھا رہا۔

پی ٹی آئی کے مطابق بھارت سے قربت اور کاروباری شراکت داری تو ان کے خاندانی مفادات ہیں، ملک کا بیانیہ نہیں۔

’حنیف عباسی کی 9 مئی سے متعلق جلد فیصلوں کی بات خود اعتراف ہے کہ حکومت عدلیہ پر دباؤ ڈال کر سیاسی انجینیئرنگ کو آگے بڑھانا چاہتی ہے۔‘

پی ٹی آئی نے کہاکہ ملک کی سالمیت کو نقصان وہ پہنچاتے ہیں جو ملکی اداروں کو سیاسی لاٹھی بنا کر مخالفین پر چڑھ دوڑتے ہیں۔ الزام تراشی، جعلی مقدمات، میڈیا ٹرائل اور دھمکیوں سے نہ سچ چھپتا ہے نہ عمران خان کی عوامی مقبولیت کم ہوتی ہے۔ قوم ایسے کرداروں کے جھوٹ ایک کان سے سنتی ہے اور دوسرے سے اُڑا دیتی ہے۔

بیان کے مطابق عمران خان نے جس جرات اور حوصلے کے ساتھ جیل کاٹی ہے اور کاٹ رہے ہیں، اُس کا عشرِ عشیر بھی نواز شریف، شہباز شریف، مریم نواز یا آصف زرداری برداشت نہ کرسکے۔

’زرداری کے جیل کے دنوں کا بڑا حصہ اسپتالوں میں گزرا، نواز شریف ڈیل کرکے ایک بار سعودی عرب اور پھر لندن فرار ہوئے، اور شہباز شریف ہر سخت موڑ پر درِ غلامی تلاش کرتے ملے یا ہسپتالوں میں۔ عمران خان جیسے بہادر، ثابت قدم، سچے اور قدآور رہنما کا ان بھگوڑوں سے کوئی موازنہ نہیں۔‘

مزید پڑھیں: پی ٹی آئی کے فیصلے سمجھ سے بالاتر، پاک فوج کے خلاف ہرزہ سرائی قابل مذمت ہے، ایم کیو ایم

پی ٹی آئی نے کہاکہ عمران خان پاکستان کی امید، عوامی شعور کا چہرہ اور حقیقی سیاسی استحکام کی علامت ہیں۔ اگر سازشوں کا سلسلہ جاری ہے تو وہ ملک کے خلاف نہیں بلکہ عمران خان کے خلاف ہے جن کا واحد جرم یہ ہے کہ وہ عوام کے محبوب رہنما ہیں اور حقیقی آزادی کی سیاست کر رہے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews پاکستان تحریک انصاف پی ٹی آئی حنیف عباسی ردعمل سیاسی انجینیئرنگ وزیر ریلوے وی نیوز.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: پاکستان تحریک انصاف پی ٹی ا ئی حنیف عباسی سیاسی انجینیئرنگ وزیر ریلوے وی نیوز سیاسی انجینیئرنگ حنیف عباسی پی ٹی ا ئی کے ساتھ

پڑھیں:

ڈی جی آئی ایس پی آر کی پریس کانفرنس پر پی ٹی آئی کا ردعمل آگیا

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے ڈی جی آئی ایس پی آر کی پریس کانفرنس  پر شدید ردعمل دیتے ہوئے تمام الزامات کو یکسر مسترد  کر دیا۔

پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے جاری بیان میں کہاگیا کہ عمران خان کو ریاست کے لیے خطرہ قرار دینا حقیقت کے برخلاف بیانیہ ہے، ریاستی بیانیے کو سیاسی تنازع بنانے سے قومی یکجہتی متاثر ہوتی ہے جبکہ اختلافِ رائے کو دشمنی سمجھنا جمہوری اقدار کے منافی طرزِ عمل ہے۔

بیان میں یہ بھی کہا گیا کہ اداروں کی سیاسی بیانات میں مداخلت ریاستی توازن کو نقصان پہنچاتی ہے منتخب سیاسی قیادت کے خلاف جارحانہ زبان سیاسی ماحول کو مزید کشیدہ کرتی ہے، پی ٹی آئی کے مطابق حالیہ بیانات سے ثابت ہوتا ہے کہ حکومت اور اداروں کو آئینی حدود یاد دلانا ضروری ہے۔

پی ٹی آئی  نے اپنے بیان میں کہا کہ قوم دہشتگردی اور معاشی بحران کا سامنا کر رہی ہے ہمیں ترجیحات درست کرنا ہوں گی، ایک شخص کو ہدف بناکر ملک کی سیاسی حقیقت تبدیل نہیں کی جا سکتی، بانی پی ٹی آئی ہمیشہ کہتے رہے کہ فوج مضبوط ہوگی تو پاکستان مضبوط ہوگا۔

پی ٹی آئی نے بھارتی جارحیت کے دوران شریف خاندان کی خاموشی افسوسناک اور ناقابلِ فہم قرار دیتے ہوئے کہا کہ بھارتی حملے پر بانی پی ٹی آئی نے جیل سے بھی مسلح افواج کی بھرپور حمایت کی تھی۔

 آج بانی پی ٹی آئی کی بہنوں کی میڈیا پر آمد پر اعتراض کیا جارہا ہے مگر ماضی کے دوہرے معیار بھلا دیے گئے، نواز شریف اور وزیراعلیٰ پنجاب کی بھارتی صحافیوں کے ساتھ تصاویر سب کے سامنے ریکارڈ کا حصہ ہیں، بین الاقوامی سطح پر پاکستان کا دفاع بانی پی ٹی آئی نے سب سے مؤثر انداز میں کیا۔

کشمیر کے معاملے پر پی ٹی آئی نے موقف اپنایا کہ بانی پی ٹی آئی نے عالمی فورمز پر تاریخی قوت کے ساتھ کشمیر کا مقدمہ اٹھایا جبکہ سیاسی اختلاف کو دشمن کا بیانیہ قرار دینا جمہوری دروازے بند کرنے کے مترادف ہے۔

معاشی بحران، آئی ایم ایف، ترسیلات اور انتخابی دھاندلی جیسے موضوعات مکمل طور پر سیاسی ہیں، ایک رہنما کی ہر بات کو سیکیورٹی تھریٹ بنانا سیاسی انتقام کی راہ ہموار کرتا ہے، بانی پی ٹی آئی کے خلاف تحقیر آمیز زبان پوری قوم کے سیاسی شعور کی توہین ہے۔

یہ پڑھیں: ایک شخص قومی سلامتی کیلئے خطرہ بن چکا وہ سمجھتا ہے میں نہیں تو کچھ نہیں، ڈی جی آئی ایس پی آر

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے کہا ہے کہ آئین کے مطابق طاقت کا اصل سرچشمہ عوام ہیں اور 8 فروری کے انتخابات میں عوام نے بانی پی ٹی آئی کو واضح مینڈیٹ دیا، جسے بعد ازاں فارم 47 کے ذریعے مسخ کیا گیا۔ پی ٹی آئی کے مطابق اس مینڈیٹ کی خلاف ورزی کی نشاندہی نہ صرف ملکی بلکہ بین الاقوامی اداروں نے بھی کی ہے۔

پی ٹی آئی کے اعلامیے میں کہا گیا کہ 26ویں اور 27ویں آئینی ترامیم ووٹ کی حرمت اور عدلیہ کی آزادی کو کمزور کرنے کی کوشش ہیں جبکہ بانی پی ٹی آئی نے ہر موقع پر آئینی راستہ اپنایا لیکن طاقتور اناؤں نے ان کے مینڈیٹ اور مؤقف کو تسلیم نہیں کیا۔ بانی پی ٹی آئی کے خلاف کارروائیاں دراصل حکومت کی ناکامیوں سے توجہ ہٹانے کا حربہ ہیں۔

بیان میں کہا گیا کہ اداروں کی سیاسی تنازعات میں شمولیت ریاستی توازن اور قومی مفاد کے منافی ہے جبکہ ڈی جی آئی ایس پی آر کی تلخ اور سیاسی زبان افواج کی پیشہ ورانہ روایت سے مطابقت نہیں رکھتی۔ پی ٹی آئی نے دعویٰ کیا کہ نوٹیفکیشن پر سیاست کا آغاز پارٹی نے نہیں بلکہ مسلم لیگ (ن) نے کیا اور حکومتی وزراء کے متضاد بیانات حکومتی بے چینی اور اندرونی اختلافات کو ظاہر کرتے ہیں۔

میڈیا آزادی سے متعلق حکومتی دعوؤں کو بھی پی ٹی آئی نے مسترد کرتے ہوئے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کا نام اور تصویر آج بھی سنسر کی جارہی ہے جو اظہارِ رائے اور اطلاعات تک رسائی کی آزادی کے بنیادی اصولوں کے خلاف ہے۔

پی ٹی آئی نے کہا کہ ملکی استحکام کا واحد راستہ عوامی مینڈیٹ کا احترام، آزادانہ انتخابات اور آئین کی مکمل بالادستی میں ہے۔ پارٹی کے مطابق جب تک عوام کے فیصلے کو تسلیم نہیں کیا جائے گا سیاسی بحران ختم نہیں ہوسکتے۔

 

متعلقہ مضامین

  • فوج کیخلاف مہم ناقابل برداشت ،ملکی سالمیت سے کھیلنے والا ذہنی مریض ہی ہو سکتا ہے، حنیف عباسی
  • استحکام ناگزیر، سیاسی جماعتوں کا ایک دوسرے کو گالی دینا درست نہیں، شاہد خاقان عباسی
  • بعض عناصر ملک کو غیر مستحکم کرنے کیلئے دشمن کے آلہ کار بنے ہوئے ہیں: حنیف عباسی
  • اداروں کے خلاف پروپیگنڈا قومی سالمیت سے کھیلنے کے مترادف ہے، حنیف عباسی
  • اسلام آباد: وزیر برائے ریلوے حنیف عباسی نجی اسکول میں یوم والدین کی تقریب سے خطاب کررہے ہیں
  • ڈی جی آئی ایس پی آر کی پریس کانفرنس پر پی ٹی آئی کا ردعمل آگیا
  • وزیر ریلوے حنیف عباسی کی مداخلت سے بزنس کمیونٹی اور اسلام آباد انتظامیہ کے درمیان محاذ آرائی ختم
  • ایران اور پاکستان کے درمیان اسلام آباد، تہران، استنبول ٹرین سروس دوبارہ شروع کرنے  پر اتفاق
  • "غلط کیا جو کیا ہے"