میجر شبیر شریف کا 54 واں یوم شہادت عقیدت واحترام سے منایاگیا
اشاعت کی تاریخ: 7th, December 2025 GMT
راولپنڈی، لاہور(آئی این پی )71کی جنگ میں دشمن کو دھول چٹانے والے میجر شبیر شریف شہید (نشان حیدر)کا ہفتہ کو 54 واں یوم شہادت عقیدت واحترام سے منایا گیا ۔ اس موقع پر ملک بھرکی مساجد میں دن کا آغاز قرآن خوانی اور دعائوں کے ساتھ ہوا۔ جہاں علما کرام نے شہید میجر شبیر شریف اور دیگر شہداکے درجات کی سربلندی کیلئے خصوصی دعائوں کا اہتمام کیا اوروطن عزیز کی ترقی وخوشحالی اور امن کیلئے بھی دعائیں کی گئیں۔علما کرام نے اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ اس پاک وطن کی مٹی میں شہیدوں کا خون شامل ہے۔ شہدا کو بھولنے والی قوموں کا تاریخ میں نام لیوا کوئی نہیں ہوتا۔ چیف آف ڈیفنس فورسز فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے میجر شبیر شریف شہید کو خراج عقیدت پیش کیا۔ نیول چیف اور ائیر چیف نے بھی میجر شبیر شریف کو خراجِ عقیدت پیش کیا۔آئی ایس پی آر کے مطابق 1971 کی جنگ میں میجرشبیرشریف کوسلیمانکی ہیڈ ورکس کے قریب اہم اسٹریٹجک مقام کو محفوظ بنانے کی ذمہ داری سونپی گئی۔5 اور 6 دسمبر کی درمیانی شب میجر شبیرشریف نے اپنی قیادت میں دشمن پر قریب سے کاری ضربیں لگائیں۔ میجرشبیرشریف نے حملہ آور 4 جٹ رجمنٹ کے کمانڈر میجر نرائن سنگھ کو ہلاک کیا۔6دسمبر1971کودشمن کے ایک بڑے حملے میںمیجرشبیرشریف نے بڑی دلیری سے لڑتے ہوئے جام شہادت نوش کیا۔ میجرشبیرشریف شہیدکوپوری فوجی اعزاز کے ساتھ میانی قبرستان لاہورمیںسپردخاک کیاگیاتھا۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: میجر شبیر شریف
پڑھیں:
میجر محمد اکرم شہید کی 54ویں برسی، چیف آف ڈیفنس فورسز سید عاصم منیر کا خراجِ عقیدت
مسلح افواجِ پاکستان کی جانب سے میجر محمد اکرم شہید، نشانِ حیدر کی 54ویں برسی عقیدت و احترام کے ساتھ منائی جارہی ہے۔
تفصیلات کے مطابق چیف آف ڈیفنس فورسز سید عاصم منیر، ایڈمرل نوید اشرف اور ائیر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو نے میجر محمد اکرم شہید، نشانِ حیدر کی 54ویں برسی عقیدت و احترام کے ساتھ منائی۔
میجر محمد اکرم شہید نے 1971 میں ہلی سیکٹر (سابق مشرقی پاکستان) میں 4 فرنٹیئر فورس رجمنٹ کی ایک کمپنی کی قیادت کرتے ہوئے غیر معمولی جرات اور ثابت قدمی کا مظاہرہ کیا۔ 19 مئی 1971 کو انہوں نے دشمن کو کسی قسم کا دفاعی فائدہ حاصل کرنے سے روک کر اپنی پوزیشن بہادری سے برقرار رکھی۔
بعد ازاں 3 دسمبر 1971 کو انہیں دشمن کے مضبوط مورچوں پر حملہ کرنے کا حکم دیا گیا، جہاں میجر محمد اکرم شہید نے بے مثال دلیری کے ساتھ پیش قدمی کرتے ہوئے دشمن کے تین ٹینک تباہ کیے اور شدید زخمی ہونے تک لڑتے رہے۔
وہ 5 دسمبر 1971 کو جامِ شہادت نوش کر گئے اور اپنے جذبۂ شجاعت و فرض شناسی کی بے مثال داستان رقم کی۔
اس موقع پر پاک افواج نے تمام شہداء کے عظیم جذبے اور ان کی قربانیوں کو خراجِ عقیدت پیش کرتے ہوئے اس عہد کی تجدید کی کہ وطنِ عزیز کی خودمختاری اور سالمیت کے دفاع کے لیے ہر لمحہ تیار رہیں گے۔ قوم اپنے ان بہادر سپوتوں پر ہمیشہ فخر کرتی رہے گی جن کی قربانیاں تاریخ میں امر ہیں۔