Express News:
2025-10-05@05:31:57 GMT

17 سالہ طالبہ غیرت کے نام پر سسرکے ہاتھوں قتل

اشاعت کی تاریخ: 12th, February 2025 GMT

راولپنڈی میں 17 سالہ طالبہ کو ہونے والے سسر نے غیرت کے نام پر قتل کردیا۔

پولیس کے مطابق راولپنڈی کے تھانہ جاتلی کے علاقے سید کسراں میں 17 سالہ فرسٹ ایئر کی طالبہ کے قتل کا مقدمہ طالبہ کی والدہ، والد اور چچا کے بیانات قلم بند کرکے درج کرلیا گیا۔ مقدمہ قتل ،جرم کوخھپانے و شہادت ضائع کرنے کی دفعات کے تحت درج کیا گیا۔

مقدمے کے متن کے مطابق طالبہ کو اسکے ہونے والے سسر نےجو رشتے میں چچا بھی لگتا ہےغیرت کے نام پر قتل کیا۔ طالبہ کہ پراسرار موت اور اچانک تدفین کے معاملے پر پولیس نے رپورٹ درج  کرکے اس کی والدہ عظمی بتول  ،والد نعیم رضا اور سگے چچا وسیم رضا کو طلب کرکے تحقیقات کیں۔

طالبہ کی والدہ عظمی بتول نے ہوش روبا انکشاف کیا کہ بیٹی مسماتہ نعلین زہرا فرسٹ کی طالبہ تھی اور اس کی منگنی چچا وسیم رضا کے بیٹے عون کے ساتھ  ہوئی تھی۔ ہم سب اور دیور وسیم رضا ایک ہی حویلی میں رہتے تھے۔

3 فروری کو بیٹی گھر سے غائب ہوئی تو شوہر اور دیور وسیم رضا اس کو تلاش کرنے گئے۔ جرگے سے شب ایک بجے بیٹی کو واپس لے کر گھر پہنچے۔ دیور جو لڑکی کا چچا ہے بیٹی کو لے کر کمرے میں چلا گیا۔ صبح بیٹی بستر سے نہ اٹھی جو فوت ہوچکی تھی جس کی تدفین کردی گئی۔ بیٹی کی ناگہانی موت پر گھر میں شور کیا تو دیور وسیم رضا نے میرے شوہر کی موجودگی میں بتایا کہ ہم عزت دار لوگ ہیں۔  

 مسماتہ نعلین زہرا جو  ملنگوں کے لڑکے شیر عباس عرف شیر کے ساتھ بھاگ گی تھی رنج کی  وجہ سے اس کو گندم میں رکھنے والے گولیاں کھلا کر قتل کردیا ہے۔  طالبہ کے والد نعیم رضا نے بھی واقعہ کی تصدیق کی۔ وسیم رضا نے بھی تحریری بیان میں  بتھیجی نعلین زہرا کو غیرت کے نام پر قتل کرنے کا اعتراف کرلیا۔

پولیس کا کہنا ہے کہ مقتولہ کی  قبر کشائی کرکے پوسٹ مارٹم بھی کرلیا گیا ہے۔ مزید تفتیش جاری ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: کے نام پر

پڑھیں:

غیرت کے نام پر 7 افراد کو قتل کرنیوالے مجرم کو 7 بار سزائے موت دینے کا فیصلہ

عدالت نے مقدمے میں شواہد اور گواہوں کے بیانات کی بنیاد پر جرم ثابت ہونے پر فیصلہ سنایا۔ ملزم نے اس سے قبل سزا کے خلاف ہائی کورٹ میں اپیل دائر کی تھی، جس پر پشاور ہائی کورٹ نے کیس دوبارہ ٹرائل کے لیے متعلقہ عدالت کو بھیج دیا تھا۔ اسلام ٹائمز۔ غیرت کے نام پر 7 افراد کو قتل کرنے والے مجرم کو عدالت نے 7 بار سزائے موت کا فیصلہ سنادیا۔ سیشن کورٹ پشاور نے غیرت کے نام پر 7 افراد کے قتل کے مقدمے میں جرم ثابت ہونے پر ملزم محمد ابراہیم کو 7 بار سزائے موت اور 21 لاکھ 50 ہزار روپے جرمانے کی سزا سنادی۔ مقدمے کی سماعت ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج محمد جمیل نے کی۔ پراسیکیوشن کے مطابق ملزم محمد ابراہیم، جو چارسدہ کے علاقے تنگی کا رہائشی ہے، نے جون 2021 میں پشاور کے علاقے پھندو روڈ پر گھر میں گھس کر فائرنگ کی اور اپنی بیوی بانو، کم سن بیٹوں سلیم، سلمان، جلال، چچازاد بھائی حبیب اللہ، اس کی اہلیہ شکیلہ اور بیٹی سمیہ کو قتل کر دیا۔  افسوس ناک واقعہ تھانہ چمکنی کی حدود میں پیش آیا تھا۔

عدالت نے مقدمے میں شواہد اور گواہوں کے بیانات کی بنیاد پر جرم ثابت ہونے پر فیصلہ سنایا۔ ملزم نے اس سے قبل سزا کے خلاف ہائی کورٹ میں اپیل دائر کی تھی، جس پر پشاور ہائی کورٹ نے کیس دوبارہ ٹرائل کے لیے متعلقہ عدالت کو بھیج دیا تھا۔ دوبارہ ٹرائل کے بعد عدالت نے ایک بار پھر جرم ثابت ہونے پر ملزم کو 7 بار سزائے موت اور 21 لاکھ روپے سے زائد جرمانے کی سزا سنائی۔

متعلقہ مضامین

  • غیرت کے نام پر 7 افراد کو قتل کرنیوالے مجرم کو 7 بار سزائے موت دینے کا فیصلہ
  • گورنر سندھ سے سابق میئر کراچی وسیم اختر کی ملاقات، وفاقی ترقیاتی فنڈز پر تفصیلی گفتگو
  • عالیہ بھٹ اپنی ننھی سی بیٹی کے لیے ای میل کیوں لکھتی ہیں؟
  • گورنرسندھ کامران خان ٹیسوری سے سابق میئرکراچی وسیم اخترکی ملاقات
  • غیرت کے نام پر 17 سالہ سدرہ بی بی قتل کیس: قتل کا فتویٰ دینے والے جرگہ سربراہ کی ضمانت مسترد
  • راولپنڈی؛ بہن کو 4ماہ تک مبینہ زیادتی کا نشانہ بنانے اور حاملہ کرنے والا بھائی گرفتار
  • راولپنڈی؛ خاتون ایس ایچ او کو رشوت پیش کرنے والا ملزم رنگے ہاتھوں گرفتار
  • کراچی، کیماڑی میں فائرنگ سے مرد و خاتون جاں بحق، غیرت کے نام پر قتل کا شبہ
  • ایشیا کپ تنازعہ، اے بی ڈی ویلیئرز نے بھی بھارتی ٹیم کو آڑے ہاتھوں لے لیا
  • کراچی؛ سسر نے غیرت کے نام پر داماد کو چھریوں کے وار سے قتل کر دیا