کراچی، کیماڑی میں فائرنگ سے مرد و خاتون جاں بحق، غیرت کے نام پر قتل کا شبہ
اشاعت کی تاریخ: 3rd, October 2025 GMT
کراچی:
کیماڑی کے کے پی ٹی گراؤنڈ کے قریب فائرنگ سے ایک شخص کی ہلاکت کے بعد جیکسن پولیس کو قتل کی ایک اور واردات کی اطلاع ملی، جس میں ایک خاتون کی لاش گھر سے برآمد ہوئی۔
پولیس کے مطابق مقتولہ کو سر میں گولی مار کر قتل کیا گیا۔
خاتون کی شناخت 25 سالہ مریم کے نام سے کی گئی ہے، جس کی لاش کو سول اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔
ابتدائی تحقیقات میں پولیس کا کہنا ہے کہ مرد اور خاتون کی فائرنگ سے ہلاکت ایک ہی سلسلے کی کڑی معلوم ہوتی ہے۔
پولیس ذرائع کے مطابق مقتول اور مقتولہ ایک دوسرے کو جانتے تھے، اور شبہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ دونوں کو غیرت کے نام پر قتل کیا گیا ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
کراچی؛ سسر نے غیرت کے نام پر داماد کو چھریوں کے وار سے قتل کر دیا
کراچی:اورنگی ٹاؤن میں گھر کے اندر چھریوں کے وار سے ایک شخص جاں بحق جبکہ خواتین سمیت 6 افراد زخمی ہوگئے۔
تفصیلات کے مطابق تھانہ اورنگی ٹاؤن کی حدود میں واقعے سیکٹر سیون ای بلوچ گوٹھ میں واقعے گھر میں انور نامی ملزم نے بغدے اور چھری کے وار کرکے ایک شخص کو قتل اور چار خواتین سمیت 6 افراد کو شدید زخمی کر دیا۔
واقعے کی اطلاع ملتے ہی پولیس جائے وقوعہ پہنچی، جاں بحق اور زخمی افراد کو ایدھی ایمبولینس کے ذریعے عباسی شہید اسپتال منتقل کیا گیا جہاں مقتول کی شناخت احسن ولد اکمل 32 سالہ کے نام سے ہوئی جبکہ زخمیوں کی شناخت 22 سالہ سعد ولد صادق، 16 سالہ مدثر ولد انور، 13 سالہ ملیکہ دختر انور، 19 سالہ مصباح دختر انور، 16 سالہ مسکان دختر انور اور 35 سالہ انیلا زوجہ انور کے ناموں سے کی گئی۔
واقعے کے بعد پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے ملزم انور کو آلہ قتل سمیت گرفتار کرلیا۔
پولیس کے مطابق زخمی ہونے والوں میں ملزم کی بیٹیاں، بیٹا اور اہلیہ بھی شامل ہیں۔ ابتدائی تفتیش کے مطابق ملزم نے گھر میں موجود افراد کو نشہ آور چیز پانی میں ملا کر پلائی، جب تمام افراد بے ہوش ہوگئے تو ملزم نے چھری اور بغدے کے وار کرکے گھر میں موجود دیگر افراد کو ہلاک اور زخمی کیا، اسکے بعد اپنے ہی اہل خانہ پر بھی وار کیے۔ ملزم نے انتہائی قدم غیرت کے نام پر اٹھایا۔
واقعے میں معمول زخمی ہونے والی لڑکی کے مطابق جاں بحق شخص انکا بہنوئی ہے جو پنجاب سے کراچی آیا ہوا تھا۔ پولیس کے مطابق ملزم کو گرفتار کرکے مزید تفتیش کی جا رہی ہے جبکہ زخمی افراد کو عباسی شہید اسپتال میں طبی امداد فراہم کی جا رہی ہیں۔
ویڈیو بیان میں زخمی لڑکی نے بتایا کہ والد نے غیر معمولی پیار کیا اور کہا کہ ’’چکن لاتا ہوں سب مل کر کھائیں گے‘‘، کھانے کی تیاری کے بعد ہم سب نے ساتھ بیٹھ کر کھانا کھایا۔ والد نے سعد اور احسن کو بھی کہا کہ یہاں کھانا کھا کر جاؤ۔
زخمی لڑکی کے مطابق کھانے کے بعد دونوں نے اجازت لی اور جانے لگے تو والد نے انہیں کہا کہ ’’چھٹی کرلو، بڑوں کی بات مانا کرو‘‘۔ اسی دوران والد نے مشروب میں بے ہوشی کی دوا ملا کر پلائی جس کے بعد سب نیند میں ڈوب گئے۔
لڑکی نے مزید بتایا کہ والد نے اچانک بغدے کے وار شروع کر دیے جس سے سب کو شدید زخم آئے۔ مقتول احسن پنجاب کے ضلع جہلم کا رہائشی اور ہمارے بہنوئی تھے۔
زخمی لڑکی نے کہا کہ میں نے بے ہوشی کا بہانہ کیا لیکن جب والد نے چھری اور بغدے کے وار شروع کیے تو میں نے انہیں دھکا دے کر بھاگ نکلنے میں کامیابی حاصل کی اور باہر جا کر اہل محلہ اور پولیس کو اطلاع دی۔