راولپنڈی؛ بہن کو 4ماہ تک مبینہ زیادتی کا نشانہ بنانے اور حاملہ کرنے والا بھائی گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 3rd, October 2025 GMT
راولپنڈی:
تھانہ صدر بیرونی کے علاقے گلشن آباد میں بہن کو مسلسل 4 ماہ تک مبینہ زیادتی کا نشانہ بنانے اور حاملہ کرنے پر بھائی کو گرفتار کر لیا گیا۔
پولیس کے مطابق 18 سالہ بھائی چار ماہ تک 15 سالہ ہمشیرہ کو مبینہ زیادتی کا نشانہ بناتا رہا، بہن کے حاملہ ہونے پر حقیقت سامنے آئی، مقدمہ درج کرکے ملزم کو گرفتار کرلیا گیا۔
پولیس حکام کے مطابق انسانیت کو شرما دینے والے واقعے سے متعلق پولیس کو بچی کے والد اجمل جام نے مقدمہ درج کرواتے ہوئے بتایا کہ انکا تعلق بہاولپور سے ہے اور گلشن آباد میں کرائے کے مکان میں رہائش ہے، محنت مزدوری کرتا ہوں جبکہ 6 بیٹیاں اور ایک بیٹا ہے۔
والد نے بتایا کہ 15 سالہ بیٹی کی طبیعت اچانک خراب ہوئی تو بڑی بیٹی علاج کے لیے ڈاکٹر کے پاس لے گئی، ڈاکٹر نے چیک اَپ کے بعد بتایا کہ بچی حاملہ ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ میری اہلیہ کو علم ہوا تو اس نے بچی سے پوچھا تو بچی نے ہوشربا انکشاف کیا کہ بیٹا شہزاد چار ماہ سے بہن کے ساتھ زیادتی کرتا رہا ہے، بیٹے کے فعل سے بیٹی حاملہ ہوئی جس کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے۔
پولیس کا کہنا تھا کہ 18 سالہ ملزم حجام کی دکان پر کام کرتا ہے جس کو گرفتار کرکے مقدمہ درج کر لیا گیا ہے اور مزید تفتیش شروع کر دی گئی ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: بتایا کہ
پڑھیں:
جی 7کا روسی تیل کے خریداروں کو نشانہ بنانے کا اعلان
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
برسلز (انٹرنیشنل ڈیسک) جی 7 ممالک نے اعلان کیا ہے کہ وہ روسی تیل خرید نے والے ممالک کو نشانہ بنائیں گے۔ ساتوں ممالک کے وزارئے خزانہ نے طے کیا کہ وہ ان ممالک کو نشانہ بنائیں گے جنہوں نے 3 سال قبل یوکرین جنگ کے آغاز کے بعد سے روس سے تیل کی خریداری میں اضافہ کردیا ہے۔ ترقی یافتہ 7 بڑے ممالک میں شامل برطانیہ، کینیڈا، فرانس، جرمنی، اٹلی، جاپان اور امریکا نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ روسی تیل درآمد کرنے والے ممالک پر دباؤ بڑھائیں گے۔ جی 7 ممالک کی جانب سے بتایا گیا کہ وہ ان ممالک پر پابندیاں لگانے پر غور کر رہے ہیں، جن سے روس کو یوکرن کی جنگ میں مالی مدد مل رہی ہے، بشمول ان ممالک کو جو روسی تیل سے بنی مصنوعات بیچ رہے ہیں۔ جی 7 ممالک نے آیندہ ماہ آئی ایم ایف اور وہرلڈ بینک کے ہونے والے اجلاسوں کی سائڈ لائنز میں ملاقاتوں پر بھی اتفاق کیا ہے۔دوسری جانب یورپی یونین نے روس کے خلاف پابندیوں کے حوالے سے اپنی حکمت عملی میں بڑی تبدیلی کا اعلان کیا ہے۔ یورپی کمیشن کی صدر ارزولا فان ڈیئر لائن نے کوپن ہیگن میں رکن ممالک کے سربراہان کے اجلاس کے بعد بتایا کہ اب پابندیاں تدریجی طور پر نہیں بلکہ زیادہ سخت اور جامع اقدامات کی صورت میں نافذ کی جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت انیسویںپابندیوں کا پیکیج زیر غور ہے جس میں توانائی، مالی خدمات اور تجارتی شعبوں پر خصوصی توجہ دی گئی ہے۔ فان ڈیئر لائن نے اس حوالے سے گزشتہ ماہ 19 ستمبر کو یورپی کمیشن کی جانب سے اگلے پیکیج کی تجاویز بھی پیش کی تھیں، جن میں جنوری 2027 ء سے روسی ایل این جی درآمدات پر پابندی شامل ہے۔ یورپی یونین کا مقصد روس کی معیشت کو کمزور کرنا اور اس کے جنگی اقدامات کو روکنا ہے۔