چیمپئنز ٹرافی کے دوران کپتان اور کوچ میں انا کی جنگ
اشاعت کی تاریخ: 26th, February 2025 GMT
کراچی:
چیمپئنز ٹرافی کے دوران کپتان اور کوچ میں انا کی جنگ بھی چلتی رہی جس میں ٹیم ہار گئی اور وہ دونوں جیت گئے۔
ذرائع نے نمائندہ ’’ایکسپریس‘‘ کو بتایا کہ محمد رضوان اہم فیصلوں میں مشاورت نہ ہونے پر نالاں نظر آئے، انہوں نے خوشدل شاہ کو شامل کروایا تو عاقب جاوید نے اپنی مرضی سے فہیم اشرف کا انتخاب کرلیا۔ سلیکٹرز اور محمد رضوان بھی ایک پیج پر نہیں تھے۔
ایونٹ سے قبل چیئرمین پی سی بی محسن نقوی نے 2 بار اسکواڈ پر نظرثانی کا کہا مگر انکے مشورے کو نظرانداز کردیا گیا، چیئرمین نے اپنے اختیارات استعمال کرتے ہوئے ازخود تبدیلی کرنا مناسب نہ سمجھا۔
پی سی بی ٹورنامنٹ ختم ہونے کے بعد کارکردگی کا جائزہ لے گا، ٹیم مینجمنٹ کے ساتھ پرفارمنس پر تفصیلی تبادلہ خیال ہوگا کہ کہاں غلطیاں ہوئیں۔
عاقب جاوید ازخود مستعفی ہونے کا ارادہ نہیں رکھتے، بورڈ نے انہیں عبوری طور پر ذمہ داری سونپی تھی، اب وہ ہیڈ کوچ کی پوزیشن پر نہیں رہیں گے۔
پی سی بی کو عوامی ردعمل ٹھنڈا کرنے کیلیے بعض سخت فیصلے کرنا پڑیں گے جس کی زد میں سلیکشن کمیٹی آ سکتی ہے۔
پی سی بی حکام کو بابر اعظم کی فارم پر بھی سخت تشویش لاحق ہے جو ایک سال سے غیرمعمولی پرفارم نہیں کر سکے۔ عاقب جاوید و دیگر سلیکٹرز اب بھی اپنے فیصلوں پر ڈٹے ہوئے ہیں کہ بہترین دستیاب کھلاڑیوں کا انتخاب کیا، البتہ حقائق اس کے بالکل برعکس ہیں، اوپننگ، اسپن بولنگ اور آل رائونڈرز کے حوالے سے واضح غلطیاں سامنے آ چکی ہیں۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ عاقب جاوید ازخود مستعفی ہونے کا ارادہ نہیں رکھتے، بورڈ نے انہیں عبوری طور پر ذمہ داری سونپی تھی، اب وہ ہیڈ کوچ کی پوزیشن پر نہیں رہیں گے، البتہ غیر اعلانیہ چیف سلیکٹر کی پوسٹ برقرار رہے گی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: عاقب جاوید پی سی بی
پڑھیں:
ریسکیو آپریشن مکمل ہونے میں 24 گھنٹے لگ سکتے ہیں، کمشنر کراچی
کمشنر کراچی سید حسن نقوی نے کہا کہ ریسکیو آپریشن مکمل ہونے میں 24 گھنٹے لگ سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مخدوش عمارتوں کے مکین خود دوسری جگہ منتقل ہوجائیں، کسی کو زبردستی گھروں سے نہیں نکال سکتے۔
کمشنر کراچی کا کہنا تھا کہ غیر قانونی تعمیرات پر ایس بی سی اے کے ساتھ اجلاس کروں گا۔
ادھر ڈپٹی کمشنر ساؤتھ کراچی جاوید کھوسو نے کہا کہ متاثرہ عمارت کے مکینوں کو 2022، 2023 اور 2024 میں نوٹس دیئے گئے تھے۔
جاوید کھوسو نے کہا کہ ٹیم تشکیل دی ہے 107 میں سے21 زیادہ خطرناک عمارتیں ہیں۔ ان 21 عمارتوں میں سے 14 کو خالی کراچکے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ لیاری واقعے پر فوری کسی کو ذمہ دار قرار دینا قبل از وقت ہے۔