بنوں کینٹ پر گزشتہ روز ہونے والے دہشت گرد حملے کے شہدا میں ایک ہی خاندان کے 6 افراد بھی شامل ہیں۔

گھر کے سربراہ خلیل نواز کا کہنا ہے کہ افطار کے وقت ایک دھماکے کے بعد دوسرا دھماکا ہوا جو زیادہ شدید تھا، کمرا گر گیا اور ملبے تلے دب کر ان کی چار بیٹیاں، ایک بیٹا اور ایک بہو شہید ہوئے۔

دھماکے میں شہید 12 افراد کی اجتماعی نماز جنازہ بنوں اسپورٹس کمپلیکس میں ادا کر دی گئی، نماز جنازہ میں سیاسی رہنماؤں، مشران اور لوگوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز بنوں کنٹونمنٹ میں خود کش بمباروں سمیت 16 دہشت گردوں نے حملہ کرنے کی کوشش کی تھی جسے سکیورٹی فورسز نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے ناکام بنا دیا تھا اور جوابی کارروائی میں تمام 16 دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا تھا۔

آئی ایس پی آر کے مطابق دہشت گردوں کے ساتھ دلیری سے مقابلہ کرتے ہوئے 5 جوان شہید ہوئے جبکہ خودکش دھماکوں سے ایک مسجد اور قریبی عمارت کو بھی نقصان پہنچا جس میں 13 معصوم شہری شہید اور 32 زخمی ہوئے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق خفیہ اطلاعات سے ثابت ہوا ہے کہ حملے میں افغان شہری ملوث تھے، شواہد ہیں حملے کی منصوبہ بندی اور قیادت افغانستان میں موجود خوارج سرغنوں نے کی۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کا کہنا ہے پاکستان توقع کرتا ہے کہ افغان عبوری حکومت اپنی ذمہ داریاں نبھائےگی، توقع ہے افغان حکومت اپنی سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال ہونے سے روکے گی، پاکستان سرحد پار سے آنے والے خطرات پر ضروری اقدامات کرنے کا حق محفوظ رکھتا ہے۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

ایف سی ہیڈکوارٹر پر حملہ، دہشتگرد افغان تھے، آئی جی خیبر پختونخوا

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے آئی جی کے پی کے نے کہا کہ کل 3 خود کش حملہ آور آئے تھے۔ دہشت  گردوں کو اسی وقت ختم کر کے حملہ پسپا کیا گیا۔ تحقیقات کے لیے فنگر پرنٹس نادرا کو بھجوا دیے گئے ہیں۔ پورے شہر کی سی سی ٹی وی فوٹیجز حاصل کی جا رہی ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ آئی جی خیبر پختونخوا پولیس ذوالفقار حمید نے کہا ہے کہ ایف سی ہیڈکوارٹر پر حملے کے  دستیاب شواہد کے مطابق دہشت گرد افغان تھے۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے آئی جی کے پی کے نے کہا کہ کل 3 خود کش حملہ آور آئے تھے۔ دہشت  گردوں کو اسی وقت ختم کر کے حملہ پسپا کیا گیا۔ تحقیقات کے لیے فنگر پرنٹس نادرا کو بھجوا دیے گئے ہیں۔ پورے شہر کی سی سی ٹی وی فوٹیجز حاصل کی جا رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ابھی تک جو شواہد دستیاب ہیں، ان سے یہی محسوس ہو رہا ہے کہ دہشت گرد افغان تھے۔ واقعے پر سی ٹی ڈی اور اسپیشل ٹیمیں کام کر رہی ہیں۔ دہشت گردوں کی موٹرسائیکل تحویل میں لے کر تحقیقات کی جا رہی ہے، موٹر سائیکل سے فنگر پرنٹس حاصل کرلیے گئے ہیں۔

آئی جی پولیس نے بتایا کہ رواں سال حملوں میں اضافہ ہوا مگر انہیں پسپا کیا گیا۔ مختلف اضلاع کو جدید اسلحہ فراہم کیا جا رہا ہے۔ دہشت گردوں کی حکمت عملی میں تبدیلی آئی ہے، کل آپ نے پولیس رسپانس کا عملی مظاہرہ بھی دیکھ لیا ہے۔ اینٹی ڈرون سمیت جدید ٹیکنالوجی پولیس کو فراہم کی جا رہی ہے۔ تھانے سے لے کر افسران لیول تک بلٹ پروف گاڑیوں کی فراہمی کے لیے کام کررہے ہیں۔ واقعے سے متعلق تفصیلات بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پتا لگا رہے ہیں کہ دہشتگرد کس راستے سے پشاور میں داخل ہوئے؟ دہشتگردوں نے جہاں رات گزاری، اس کی شناخت کرلی گئی ہے۔ ابھی تک سہولت کاروں  کی کوئی گرفتاری نہیں ہوئی۔

متعلقہ مضامین

  • ہنگو میں چیک پوسٹ پر دہشت گردوں کا حملہ، 3 پولیس اہلکار شہید
  • ہنگو میں پولیس چیک پوسٹ پر دہشت گردوں کا حملہ؛3اہلکار شہید
  • بنوں میں انٹیلی جنس پر مبنی مشترکہ آپریشن، 8 بھارتی سرپرستی یافتہ خوارج ہلاک ، آئی ایس پی آر
  • ایف سی ہیڈکوارٹر پر حملہ، دہشتگرد افغان تھے، آئی جی خیبر پختونخوا
  • ایف سی ہیڈکوارٹر حملہ، تحقیقات میں کافی پیش رفت ہوچکی، آئی جی
  • چکلالہ کینٹ کے سابق امیدوار اور جماعت اسلامی کے رہنما پیپلز پارٹی میں شامل
  • پشاور؛ ایف سی ہیڈکوارٹر پر دہشتگردوں کے حملے کا مقدمہ تھانہ سی ٹی ڈی میں درج
  • وزیراعظم کا بنوں میں سیکیورٹی فورسز کی کامیاب کارروائی پر خراجِ تحسین
  • بنوں میں سیکیورٹی فورسز کا کامیاب انٹیلیجنس بیسڈ آپریشن
  • 450جوانوں  کی پریڈ  کت دوران  : پشاورا یف  سی ہیڈکوارٹر  پر حملہ ناکام  َ 3 افغان  خودکش حملہ  آور  ہلاک  3اہلکار  ، شہید  8شہریوں  سمیت  11زخمی