کون جانتا ہوگا کہ 2000 سال پہلے کے بیج آج بھی درختوں میں اگنے کے قابل ہوں گے؟ یہ بات سائنس دانوں کی ایک ٹیم نے ثابت کی جو صحرائے یہودا میں تاریخی مقامات سے حاصل کردہ قدیم بیجوں کا استعمال کرتے ہوئے اسرائیل میں متعدد کھجوریں اگانے میں کامیاب رہے۔

دی اٹلانٹک کے مطابق اس ٹیم کی تحقیق کا آغاز سنہ 2005 میں اس وقت ہوا جب انہوں نے اسرائیل کے ایک قدیم قلعے مسادا سے بیج اگانے کی کوشش کی۔ بیجوں کی ریڈیو کاربن ڈیٹنگ نے ثابت کیا کہ وہ تقریبا 2،000 سال پرانے تھے۔

ہداسہ میڈیکل سینٹر کی ڈاکٹر سارہ سیلون کی قیادت میں ٹیم کا تجربہ کامیاب رہا اور وہ ان قدیم بیجوں میں سے اپنا پہلا پودا اگانے میں کامیاب ہوگئے۔

کھجور کا ایک درخت جسے انہوں نے میتھوسلہ کا نام دیا تھا۔ یہ نام بائبل میں ایک ایسی شخصیت کی طرف اشارہ کرتا ہے جو اس عمر تک زندہ رہی۔

ٹیم نے یروشلم کی عبرانی یونیورسٹی سے بیج کے نمونے جمع کیے جن میں سے بہت سے علاقے کے آثار قدیمہ کے مقامات سے حاصل کیے گئے تھے.

کچھ بیج دوسروں کے مقابلے میں زیادہ اچھی طرح سے محفوظ تھے اور اسی وجہ سے تجربے کے لیے بہتر موزوں تھے۔

سائنس دانوں نے مجموعی طور پر جنوبی اسرائیل کے ایک چھوٹے سے کیبوٹز میں 32 بہترین محفوظ بیج لگائے۔

کیبوٹز میں بیج اگانے والی ایک ساتھی ایلین سولوی نے پرانے بیجوں کو پانی میں بھگو دیا اور تجارتی پودوں کے ہارمونز اور کھاد کا استعمال کیا۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ انہیں لگانے کا پروٹوکول جدید بیج لگانے سے زیادہ مختلف نہیں تھا۔

جو 32 بیج لگائے گئے تھے، ان میں سے 6 کھجور کے درختوں ہیں۔ ان کے نام آدم، حنا، اوریل، بواز، یوناہ اور جوڈتھ رکھے گئے ہیں۔

یہودی تاریخوں کی لمبی عمر اس قدر مشہور تھی کہ قدیم یونانی مورخ ہیروڈوٹس نے اپنی تحریروں میں اس پھل کے بارے میں بتایا اور ہر سال رومی شہنشاہ کو تحفے میں دیا۔ قدیم پنیری سے پیدا ہونے والے ان پودوں کے جینیاتی میک اپ کو تلاش کرنے سے بھی ناقابل استعمال صلاحیت موجود ہے۔ اس کے بعد ، سیلون اور اس کی ٹیم میتھوسلہ کے پولن کو حنا سے ملانے کا ارادہ رکھتی ہے جس سے توقع ہے کہ اگلے 2 سالوں میں پھول اگیں گے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

2 ہزار سال پرانے پودے 2 ہزار سال پرانے درخت کھجور کے قدیم بیچ

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: 2 ہزار سال پرانے پودے 2 ہزار سال پرانے درخت سال پرانے

پڑھیں:

فلپائن: زلزلے میں 72 افراد ہلاک، 20 ہزار زیادہ بے گھر

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 03 اکتوبر 2025ء) فلپائن میں آنے والےزلزلے میں 72 ہلاکتوں کی تصدیق ہو چکی ہے جبکہ 20 ہزار سے زیادہ لوگ بے گھر ہو گئے ہیں۔ متاثرہ علاقوں میں ہسپتالوں پر بوجھ میں اضافہ ہو گیا ہے جبکہ بنیادی ڈھانچے کو نقصان پہنچنے سے امدادی کاموں میں مشکلات کا سامنا ہے۔

6.9 شدت کا یہ زلزلہ 30 ستمبر کو رات دس بجے بوگو شہر کے ساحلی علاقے سیبو میں آیا جس کی گہرائی تقریباً 10 کلومیٹر بتائی گئی ہے۔

زلزلہ آنے کے بعد متاثرہ علاقوں میں افراتفری پھیل گئی۔ حکام نے ابتداً سونامی کی وارننگ بھی جاری کی جسے بعد ازاں واپس لے لیا گیا۔ Tweet URL

زلزلے سے بوگو، میڈیلن اور سان ریمگیو میں 200 سے زیادہ لوگ زخمی ہوئے۔

(جاری ہے)

اس آفت نے مجموعی طور پر ایک لاکھ 11 ہزار سے زیادہ لوگوں کو متاثر کیا ہے جن کی بڑی تعداد ثانوی جھٹکوں کے خوف سے اپنے تباہ شدہ گھروں کے باہر یا کھلی جگہوں پر مقیم ہے۔

امدادی امور کے لیے اقوام متحدہ کے رابطہ دفتر (اوچا) کے مطابق، فلپائنی حکام نے چار علاقوں میں ہنگامی حالت نافذ کرنے کا اعلان کیا ہے۔ امدادی کوششوں کے لیے ہنگامی بنیاد پر وسائل جاری کیے گئے ہیں جبکہ امدادی کارروائیوں کے لیے ایک مرکز بھی بنایا گیا ہے۔

ہسپتالوں پر شدید دباؤ

ابتدائی اطلاعات کے مطابق، زلزلے سے مکانات، گرجا گھروں، سکولوں، سرکاری عمارتوں اور نقل و حمل کے بنیادی ڈھانچے کو شدید نقصان پہنچا ہے۔ کم از کم دو بندرگاہیں بھی زلزلے سے متاثر ہوئی ہیں جبکہ کئی سڑکیں جزوی طور پر بند ہیں جس کے باعث امدادی سامان کی ترسیل میں رکاوٹ پیش آ رہی ہے۔

امدادی شراکت داروں نے پناہ کے سامان، صاف پانی اور امدادی رسائی کو فوری ترجیح قرار دیا ہے جبکہ متاثرین کو صحت و صفائی اور پانی صاف کرنے کا سامان پہنچانے کی تیاری کی جا رہی ہے۔

عالمی ادارہ مہاجرت (آئی او ایم) نے بھی بے گھر ہو جانے والے لوگوں کی مدد کا اعلان کیا ہے۔

اس آفت نے طبی خدمات کو بھی شدید متاثر کیا ہے۔ شمالی سیبو کے ہسپتال اپنی گنجائش سے کہیں زیادہ دباؤ میں ہیں جبکہ طبی مراکز ہمسایہ صوبوں سے لائی گئی ہنگامی طبی ٹیمیں تعینات کی گئی ہیں۔

عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) میں مغربی الکاہل خطے کے ریجنل ڈائریکٹر سائیا ماؤ پیوکالا نے کہا ہے کہ ادار ےکا دفتر حکومت کو ہر ممکن مدد پہنچائے گا۔

340 ثانوی جھٹکے

زلزلے کے بعد سے اب تک اس کے 340 سے زیادہ ثانوی جھٹکے آ چکے ہیں جن کی شدت 4.8 تک رہی۔ حکام نے خبردار کیا ہے کہ آئندہ دنوں یہ جھٹکے جاری رہنے کا امکان ہے۔

پیوکالا نے امدادی کارروائیوں کے لیے مالی وسائل کی فراہمی پر زور دیتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ فلپائن سمیت خطے کے 37 ممالک قدرتی آفات کے خطرے سے دوچار ہیں۔ بحرالکاہل کے 'رنگ آف فائر' پر واقع فلپائن کو تواتر سے زلزلوں، آتش فشاں پھٹنے اور طوفانوں کا سامنا رہتا ہے جبکہ موسمیاتی بحران نے ان خطرات کو مزید بڑھا دیا ہے۔

ملک میں اقوام متحدہ کی ٹیم نے زلزلہ متاثرین سے ہمدردی اور ان کے ساتھ مسلسل یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے عملے اور رضاکاروں کی خدمات کو سراہا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • امریکا میں شٹ ڈاؤن ، 40 ہزار سے زاید افراد بے روزگار
  • عابد حسین، درجنوں افراد کی پی ایچ ڈی اور دریافتوں میں مددگار
  • 16 کروڑ سال پرانی مخلوق: اسکاٹ لینڈ میں سانپ اور چھپکلی کے ملاپ جیسا قدیم جانور دریافت
  • دانش تیمور کے پرانے ڈرامے کا بولڈ کلپ وائرل، سوشل میڈیا صارفین کی تنقید
  • اسرائیل کے خلاف مسلسل بین الاقوامی بحری مزاحمت
  • سونے کی فی تولہ قیمت 4 لاکھ 7 ہزار 778 روپے پر برقرار
  • ملک میں حالیہ ہفتے مہنگائی کی شرح میں 0.56 فیصد اضافہ
  • فلپائن: زلزلے میں 72 افراد ہلاک، 20 ہزار زیادہ بے گھر
  • غزہ میں ہر گھنٹے 3 خواتین اور 5 بچے شہید ہورہے ہیں، رپورٹ
  • میں خان صاحب کو بہت پرانے زمانے سے جانتا ہوں، جب آپ پیدا بھی نہیں ہوئے تھے تب سے! سنیے ڈمی مبشر لقمان سے