اسلام آباد (خبر نگار خصوصی) پاک بحریہ نے مقامی طور پر تیار کردہ بحری جہاز سے اینٹی شپ بیلسٹک میزائل کا کامیاب تجربہ کیا۔ میزائل انتہائی درستگی کے ساتھ سمندری اور زمینی اہداف کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ یہ نظام جدید ترین گائیڈنس سے لیس ہے اور اس میں نقل و حرکت کی خصوصیات موجود ہیں۔ چیف آف دی نیول سٹاف نے سینئر سائنسدانوں اور انجینئرز کے  ساتھ فلائٹ ٹیسٹ کا مشاہدہ کیا یہ کامیاب تجربہ پاکستان کی تکنیکی مہارت اور قومی مفادات کے تحفظ کے لیے پاک بحریہ کے غیر متزلزل عزم کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ صدر، وزیراعظم ، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی اور سروسز چیفس نے اس سنگ میل کی کامیابی پر حصہ لینے والے یونٹس اور سائنسدانوں کو مبارکباد دی۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

پڑھیں:

زمین سے کس پراسرار سیارے کے تصادم نے چاند کو جنم دیا؟ سائنسدانوں کو بالآخر سراغ مل گیا

سائنسدانوں نے دعویٰ کیا ہے کہ تقریباً 4.5 ارب سال پہلے زمین سے ایک بڑے پروٹوپلانیٹ تھیا (Theia) کے ٹکرانے نے نہ صرف ہمارے سیارے کا ڈھانچہ بدل دیا بلکہ اسی تصادم کے نتیجے میں چاند کی تشکیل بھی ہوئی۔

اگرچہ سائنس دان اس ٹکراؤ کی مکمل ترتیب کو اب تک نہیں سمجھ سکے، مگر اس کے اثرات زمین اور چاند میں محفوظ ہیں۔ اب 20 نومبر 2025 کو شائع ہونے والی ایک تازہ تحقیق نے تھیا کی ساخت اور اس کے ممکنہ ماخذ کے بارے میں نئی روشنی ڈالی ہے۔

یہ بھی پڑھیے: سیارہ زحل پر زندگی کے مزید آثار مل گئے، سائنسدانوں کے نزدیک اہم ترین پیشرفت

یہ تحقیق میکس پلانک انسٹی ٹیوٹ فار سولر سسٹم ریسرچ اور یونیورسٹی آف شکاگو کے ماہرین نے مشترکہ طور پر کی۔ محققین نے زمین اور چاند کی چٹانوں میں دھاتوں کے آئسوٹوپس درستگی کے ساتھ پیمائش کی۔ انہوں نے زمین کے 15 نمونے اور اپالو مشنز سے لائے گئے چاند کے 6 نمونوں کا تجزیہ کیا، جس کے مطابق لوہے، کرومیم، کیلشیئم اور ٹائٹانیئم سمیت اہم عناصر کے آئسوٹوپس دونوں اجسام میں یکساں پائے گئے۔

مگر یہ مماثلت تھیا کی اصل ساخت بتانے کے لیے کافی نہیں تھی۔ اس لیے سائنس دانوں نے زمین اور چاند کے نظام میں مختلف ممکنہ ترکیبوں اور ٹکراؤ کی صورتوں کا حساب لگایا۔ اس عمل میں لوہا، کرومیم، مولبڈینم اور زیرکونیم کے آئسوٹوپس نے اہم کردار ادا کیا۔

یہ بھی پڑھیے: پاکستان 2026 میں پہلا خلاباز اور 2035 تک مشن چاند پر اتارے گا، احسن اقبال

تحقیق سے ظاہر ہوا کہ زمین اور تھیا دونوں کے بنیادی اجزا اندرونی شمسی نظام میں بنے۔ تاہم تھیا کی ساخت مکمل طور پر کسی بھی معروف شہابیے سے نہیں ملتی۔ نتائج کے مطابق تھیا کے کچھ بنیادی اجزا زمین سے بھی زیادہ سورج کے قریب بنے تھے، یعنی تھیا غالباً زمین کے مدار کے اندرونی حصے میں تشکیل پایا اور بعد میں زمین سے ٹکرا گیا۔

محققین کے مطابق یہ نتائج زمین اور چاند کے پیدائشی رازوں کو سمجھنے کی سمت ایک بڑا قدم ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

چاند خلا زمین سائنسدان سیارہ

متعلقہ مضامین

  • بحریہ کا سمندری اور زمینی اہداف کو نشانہ بنانے والے بلیسٹک میزائل کا تجربہ
  • چین نے خلائی جہاز شین زو 22 کامیابی کے ساتھ لانچ کر دیا
  • اینٹی شپ بیلسٹک میزائل کا کامیاب تجربہ
  • بحریہ کا سمندری اور زمینی اہداف کو نشانہ بنانے والے بلیسٹک میزائل کا کامیاب تجربہ
  • پاک بحریہ کا مکمل مقامی تیار اینٹی شپ بیلسٹک میزائل کا کامیاب تجربہ
  • پاک بحریہ کا اینٹی شپ بیلسٹک میزائل کا کامیاب تجربہ،آئی ایس پی آر
  • پاکستان نیوی کا مقامی اینٹی شپ بیلسٹک میزائل کا کامیاب تجربہ
  • پاک بحریہ کا اینٹی شپ بیلسٹک میزائل کا کامیاب تجربہ
  • زمین سے کس پراسرار سیارے کے تصادم نے چاند کو جنم دیا؟ سائنسدانوں کو بالآخر سراغ مل گیا