شوگر سیکٹر میں ٹیکس چوری کے خلاف کریک ڈاؤن کے بعد شوگر کارٹیلز نے مبینہ طور پر اوپن مارکیٹ میں چینی کی قیمت میں اضافے کا بندوبست کرلیا۔

تفصیلات کے مطابق شوگر سیکٹر میں ٹیکس چوری کے خلاف ایف بی آر کے کریک ڈاون کے ردعمل میں شوگر کارٹیلز نے مبینہ طور  پر اوپن مارکیٹ میں چینی کی قیمت میں اضافے کا بندوبست کرچکی ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ شوگر کارٹیل کے اس اقدام پر وزیر اعظم نے متعلقہ وزارتوں کو ہدایت کی ہے کہ اگر شوگر مل مالکان نے اپنا رویہ ٹھیک نہ کیا تو بیرون ملک سے خام چینی درآمد کرنے پر غور کیا جائے۔ وزیر اعظم شہباز شریف شوگر سیکٹر میں ٹیکس چوری کیخلاف ایف بی آر کے کریک ڈاون کا جائزہ لے رہے ہیں جبکہ حکام نے شوگر انڈسٹری میں ٹیکس چوری کیخلاف کریک ڈاون تیز کر دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق نئے مانیٹرنگ اینڈ انفورسمنٹ سسٹم کے بعد شوگر سیکٹر میں ٹیکس وصولیوں میں 54 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ جنوری اور فروری 2025 میں شوگر سیکٹرسےٹیکس کی مد میں 24 ارب روپے جمع ہوئے ہیں جبکہ گزشتہ سال کی اسی مدت کے دوران ٹیکس کی مد میں 15 ارب روپے جمع ہوئے تھے۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

پڑھیں:

بھارت نے ٹرمپ کے دباؤ میں امریکا سے گیس خریدنے کا معاہدہ کرلیا

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251118-08-25

نئی دہلی (مانیٹرنگ ڈیسک) بھارت نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دباؤ میں آکر امریکا سے گیس خریدنے کا معاہدہ کرلیا۔ بھارت کے وزیر برائے پیٹرولیم اور قدرتی گیس ہردیپ سنگھ پوری نے کہا کہ ہے بھارت نے امریکا سے سالانہ 22 لاکھ ٹن ایل پی جی کیلیے ایک سالہ معاہدہ کیا ہے، جو امریکی گلف کوسٹ سے حاصل کی جائے گی اور یہ بھارت کی سالانہ درآمدات کا تقریباً 10 فیصد فراہم کرے گا۔ ہردیپ سنگھ پوری نے کہا کہ یہ بھارتی مارکیٹ کیلیے امریکی ایل پی جی کا پہلا منظم معاہدہ ہے۔ انہوں نے ایک بیان میں کہا کہ بھارت کے عوام کو محفوظ اور سستی ایل پی جی فراہم کرنے کے ہمارے مقصد کے تحت ہم نے اپنے ایل پی جی ذرائع کو متنوع بنایا ہے، ایک سب سے بڑی اور دنیا کی تیزی سے بڑھتی ہوئی ایل پی جی مارکیٹ امریکی مارکیٹ کیلیے کھل گئی ہے۔ اکتوبر میں، بھارت کی سرکاری تیل کمپنی ایچ پی سی ایل-میتل انرجی نے واشنگٹن کی جانب سے ماسکو کی 2 بڑی تیل کمپنیوں پر پابندیاں عاید کرنے کے بعد روسی خام تیل کی خریداری روک دی تھی۔ نجی ملکیت والی کمپنی ریلائنس انڈسٹریز روسی خام تیل کی بنیادی بھارتی خریدار ہے، اس نے بھی کہا ہے کہ وہ امریکی پابندیوں اور یورپی یونین کی پابندیوں کے اثرات کا جائزہ لے رہی ہے۔ بھارت دنیا کی پانچویں بڑی معیشت ہے، جس نے 30 جون کو ختم ہونے والے 3 ماہ کے دوران 5 سہ ماہیوں میں سب سے تیز رفتار ترقی دیکھی، جس میں زیادہ حکومتی اخراجات اور بہتر صارفین کے رویے نے مدد کی۔ تاہم امریکی محصولات معیشت پر اثر ڈال رہے ہیں، ماہرین کا تخمینہ ہے کہ اگر جلد کسی نرمی کا اعلان نہ ہوا تو یہ محصولات جی ڈی پی کی نمو میں اس مالی سال میں 60 سے 80 بنیادی پوائنٹس تک کمی کر سکتے ہیں۔

سیف اللہ

متعلقہ مضامین

  • بھارت نے ٹرمپ کے دباؤ میں امریکا سے گیس خریدنے کا معاہدہ کرلیا
  • کوئٹہ: چینی 230 روپے کلو، کیا چینی کی غیر قانونی اسمگلنگ جاری ہے
  • بوگس انوائسز اور فیک سیلز بنانے والے ٹیکس چوروں کے خلاف کریک ڈاؤن
  • پڈعیدن: پولیس کا کریک ڈاؤن، 7ملزمان گرفتار کرلیے
  • وفاقی حکومت کا شوگر سیکٹر مکمل ڈی ریگولیٹ کرنے کا فیصلہ، پنجاب میں 27 شوگر ملز نے کرشنگ شروع کردی
  • 90 فیصد شوگر ملز غیر فعال، ملک میں چینی کا مصنوعی بحران
  • پنجاب حکومت کا کرشنگ میں تاخیر کرنے والی شوگر ملز کے خلاف کریک ڈاون کا فیصلہ
  • گنے کی ریکارڈ پیداوار کے باوجود ملک کی 90 فیصد ملیں غیرفعال ہونے کا انکشاف
  • مختلف شہروں میں چینی کی قیمتیں مزید بڑھ گئیں
  • کرشنگ نہ کرنے والی ملوں کیخلاف آج سے ایکشن ہوگا،کین کمشنر پنجاب