امریکہ نظریاتی محاذ آرائی کو ہوا دینا بند کرے، چینی وزارت خارجہ WhatsAppFacebookTwitter 0 28 March, 2025 سب نیوز


بیجنگ :چینی وزارت خارجہ کے ترجمان گو جیاکھون نے یومیہ پریس کانفرنس میں امریکی وزیر دفاع ہگ سیٹھ کی جانب سے امریکہ فلپائن کے ایک دوسرے کے ساتھ مل کر چین کا مقابلہ کرنے کے بیان کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ امریکہ اور فلپائن کے درمیان کسی بھی تعاون کو تیسرے فریق کے مفادات کو نقصان نہیں پہنچانا چاہئے ،اور نام نہاد دھمکیوں کو بڑھا چڑھا کر پیش کر نے ، محاذ آرائی کو بھڑکا نے اور علاقائی تناؤ کو بڑھانے کی تمام کوششیں ختم کی جانی چاہیئں ۔

جمعہ کے روزترجمان نے اس بات پر زور دیا کہ بحیرہ جنوبی چین میں جہاز رانی اور پرواز کی آزادی کا کوئی مسئلہ نہیں رہا ہے۔ یہ امریکہ ہے جو بحیرہ جنوبی چین میں کشیدگی پیدا کرنے کے لئے اپنے اتحادیوں کے ساتھ ملی بھگت کر رہا ہے۔یہ امریکہ ہی ہے جس نے بار بار یہ جھوٹ پھیلایا ہے کہ “چین بحیرہ جنوبی چین میں جہاز رانی کی آزادی کے لئے خطرہ ہے” ، اور یہ امریکہ ہی ہے جو خطے کے امن و استحکام کو نقصان پہنچانے کی کوشش میں خطے میں اپنی فوجی تعیناتی کو مضبوط بنا رہا ہے۔

امریکہ کو سرد جنگ کی ذہنیت ترک کرنی چاہیے۔ نظریاتی محاذ آرائی پر اکسانا ، بحیرہ جنوبی چین میں کشیدگی پیدا کرنا ، اور خطے میں اختلافات پیدا کرنا بند کرنا چاہیے اور بحیرہ جنوبی چین میں تخریب کاری اور جرائم سے گریز کرنا چاہیے۔ترجمان نے مزید کہا کہ ہم فلپائن کو مشورہ دیتے ہیں کہ وہ ایسی سرگرمیوں کو بند کرے جن سے امریکہ پر انحصار کرتے ہوئے بحیرہ جنوبی چین میں فوجی محاذ آرائی کو بھڑکانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: محاذ ا رائی کو

پڑھیں:

اسرائیل کے حملوں کی صرف مذمت کافی نہیں اب واضح لائحہ عمل دینا ہوگا، اسحاق ڈار

دوحہ(نیوز ڈیسک) نائب وزیراعظم اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ اسرائیل کے حملوں کی صرف مذمت کافی نہیں اب واضح لائحہ عمل دیناہوگا کیونکہ اسرائیل کی اشتعال انگیزی سے واضح ہے وہ ہر گز امن نہیں چاہتے۔

تفصیلات کے مطابق نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے الجزیرہ کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ قطر پر اسرائیل کے حملے کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ یہ حملہ مکمل طور پر غیر متوقع اور ناقابل قبول اقدام ہے، ایک خودمختار ملک پر حملے کا کوئی جواز نہیں بنتا۔

نائب وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اسرائیل کے حملوں کی صرف مذمت کافی نہیں ہے، اب وقت آگیا ہے کہ ایک واضح لائحہ عمل سامنے لایا جائے، دنیا کو اسرائیل کا راستہ روکنا ہوگا۔

پاکستان کے کردار سے متعلق سوال پر اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ برادر ملک قطر کے ساتھ کھڑے ہوکر فعال کردار ادا کیا ہے۔ او آئی سی فورم سے اسرائیل کی بھرپور انداز میں مذمت کی گئی اور قطر پر حملے کے بعد ہم نے صومالیہ کے ساتھ مل کر اقوامِ متحدہ کے ہنگامی اجلاس کی درخواست بھی دی ہے۔

غزہ اور فلسطین کی صورتحال پر ان کا کہنا تھا کہ غزہ کے عوام انتہائی مشکل وقت گزار رہے ہیں، اب وقت آگیا ہے کہ وہاں غیر مشروط جنگ بندی ہونی چاہیے، اسرائیل کی اشتعال انگیزی سے یہ واضح ہے کہ وہ کسی صورت امن نہیں چاہتے۔

نائب وزیراعظم نے مزید کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ مذاکرات اور بات چیت کے ذریعے پرامن حل کی حمایت کی ہے، میرے نزدیک مسائل کے حل کے لیے مذاکرات ہی بہترین راستہ ہیں، مگر اس کے لیے سب کو سنجیدگی کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔

اقوامِ متحدہ اور سلامتی کونسل کے کردار کے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ سلامتی کونسل کو کشمیر اور فلسطین جیسے تنازعات پر اپنی ذمہ داری پوری کرنی چاہیے، اس ادارے میں اصلاحات کی ضرورت ہے تاکہ عالمی امن کے حوالے سے اس کا کردار مؤثر ہوسکے۔

پاکستانی وزیر خارجہ نے کہا کہ بطور ایٹمی قوت پاکستان امتِ مسلمہ کے ساتھ کھڑا ہے، ہمارے پاس مضبوط فوج اور بہترین دفاعی صلاحیتیں موجود ہیں، ہم کسی کو بھی اپنی خودمختاری اور سالمیت کی خلاف ورزی کی اجازت نہیں دیں گے۔

بھارت کے حوالے سے وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ بھارت یکطرفہ طور پر سندھ طاس معاہدہ معطل نہیں کرسکتا تاہم بھارت سےکشمیرسمیت تمام مسائل پر بات چیت کے لئے تیار ہیں۔

Post Views: 6

متعلقہ مضامین

  • عدالتوں سمیت کوئی ایک ادارہ بتائیں وہ کام کر رہا ہو جو اس کو کرنا چاہیے، جسٹس محسن اخترکیانی
  • سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان ہونیوالے معاہدے سے پہلے سے ہی آگاہ تھے، بھارتی وزارت خارجہ
  • ہمیں دوسری جنگ عظیم کی تاریخ کا درست نظریہ اپنانا چاہیے، چینی وزیر دفاع
  • چین اور امریکہ کے اقتصادی اور تجارتی مذاکرات کے نتائج مشکل سے حاصل ہوئے ہیں، چینی میڈیا
  • پاک سعودیہ دفاعی معاہدے کے ممکنہ اثرات پر توجہ مرکوز ہے، بھارتی وزارت خارجہ
  • امریکہ اور برطانیہ کی بحیرہ احمر میں موجودگی کا کوئی جواز نہیں، یمن
  • عراق پر اسرائیلی حملے کی وارننگ کے بعد دفاعی اقدامات کا آغاز
  • اسرائیل کے حملوں کی صرف مذمت کافی نہیں اب واضح لائحہ عمل دینا ہوگا، اسحاق ڈار
  • قطر پر حملہ؛ مسلم ملکوں کو بیانات سے آگے بڑھ کر عملی اقدامات کرنا ہوں گے،اسحاق ڈار
  • چین اور امریکہ کے درمیان ٹک ٹاک کے مسئلے کے مناسب حل کے لیے بنیادی فریم ورک پر اتفاق