پاکستان اور افغانستان میں صبح سویرے زلزلے کے جھٹکے
اشاعت کی تاریخ: 16th, April 2025 GMT
پاکستان اور افغانستان میں صبح سویرے زلزلے کے جھٹکے، یورپین میڈیٹرینین سیسمولوجیکل سینٹر کے مطابق ہندوکش ریجن افغانستان میں زلزلے کی شدت 5.6 اور گہرائی 121 کلومیٹر ریکارڈ کی گئی۔
زلزلے کا مرکز بغلان، افغانستان سے 167 کلومیٹر مشرق میں تھا، زلزلے کے جھٹکے خیبر پختونخوا، آزاد کشمیر اور لاہور سمیت پنجاب کے کئی شہروں میں بھی محسوس کئے گئے، شہری خوفزدہ ہو کر گھروں سے باہر نکل آئے۔
مالاکنڈ، سوات، شانگلہ، چترال، ایبٹ آباد، مردان، مہمند، صوابی، لوئر دیر میں بھی زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس ہوئے ہیں۔
اس کے علاوہ آزاد کشمیر کے علاقے بھمبر سماہنی اور گردونواح میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے ہیں، زلزلہ پیما مرکز کے مطابق زلزلے کی شدت 5.
ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: زلزلے کے جھٹکے
پڑھیں:
چند گھنٹوں کے دوران 5 جھٹکے، کراچی میں زلزلے کیوں آرہے ہیں؟
لانڈھی اور ملیر سمیت کراچی کے مشرقی علاقوں میں گزشتہ رات سے اب تک 5 مرتبہ زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے جاچکے ہیں، پیر کی صبح 10 بج کر 25 منٹ پر محسوس ہونے والے زلزلے کی شدت ریکٹر اسکیل پر 3.2 تھی، زلزلہ پیما مرکز کے مطابق زلزلے کا مرکز لانڈھی کے علاقے قائدآباد کے قریب تھا۔
محکمہ موسمیات کے اعداد وشمار کے مطابق زلزلہ 10 کلو میٹر کی گہرائی میں آیا، زلزلے کے جھٹکے 10 بجکر 29 منٹ پر رپورٹ ہوئے، چیف میٹرولجسٹ امیر حیدر نے زلزلے کے جھٹکوں کے حوالے سے وی نیوز کو بتایا کہ کوئی بھی فالٹ لائن جب فعال ہوتی ہے تو وہاں جھٹکے محسوس کیے جاتے ہیں۔
’لیکن اس میں گھبرانے کی بات نہیں کیوں کہ اسکی شدت میں اضافہ نہیں ہو رہا بلکہ کمی آرہی ہے، گزشتہ 100 برس سے سعودآباد کی یہ فالٹ لائن متحرک ہے، کراچی خطرے میں نہیں اب تک کے 5 جھٹکوں میں کوئی نقصان نہیں ہوا۔‘
یہ بھی پڑھیں:
چیف میٹرولجسٹ امیر حیدر کے مطابق جاپانی ماہرین 1992 سے پاکستان کی اس فالٹ لائن پر کام کر رہے ہیں، یہ فالٹ بھی پاکستانی اور جاپانی ماہرین نے مل کر تلاش کی ہے، مزید زلزلے کی جھٹکوں کے حوالے سے کوئی اندازہ نہیں لگایا جاسکتا۔
امیر حیدر کے مطابق کراچی میں فالٹ لائن کی بات کی جائے تو یہ موسمیات والے روڈ سے ہوتی ہوئی ملیر کی طرف جاتی ہے جو کہ ایکٹو فالٹ لائن ہے، اس وقت یہ زیادہ ایکٹو ہو گئی ہے جس کی وجہ سے جھٹکے محسوس کیے گئے ہیں، اس فالٹ لائن پر پاکستانی اور جاپانیز ماہرین عرصہ دراز سے کام کر رہے ہیں جو بلوچستان تک جاتی ہے۔
چیف میٹرولوجسٹ امیرحیدر کے مطابق کل شام سے اب تک ملیر، قائدآباد اور اطراف میں زلزلےکے مجموعی طور پر 5 جھٹکے محسوس کیے جاچکے ہیں، کچھ دیر قبل آئے زلزلے کے جھکٹے سے متعلق رپورٹ آنا باقی ہے۔
مزید پڑھیں:
کراچی میں کل شام 5 بجکر33منٹ پربھی زلزلہ محسوس کیا گیا تھا، گزشتہ روز اسکی شدت 3.6 اور گہرائی 10 کلومیٹر رہی، گزشتہ روز آنے والے زلزلہ کا مرکز قائد آباد کے قریب تھا، زلزلے کا ایک اور جھٹکا رات 1 بجکر 6 منٹ پر آیا تھا، جس کی شدت 3.2 اور گہرائی 12 کلومیٹر رہی، رات گئے آنے والے زلزلے کا مرکز گڈاپ ٹاؤن کے قریب تھا۔
یہ زلزلے کے جھٹکے لانڈھی فالٹ ریجن میں آرہے ہیں، جن کی نوعیت معمولی قرار دی جاتی ہے، اس فالٹ لائن پر آج تک بڑے زلزلے کے جھٹکے نہیں آئے ہیں، کراچی کی دوسری فالٹ لائن تھانہ بولا خان کے قریب ہے، یہ دونوں متحرک فالٹ لائن ہیں، ان دونوں لائنز میں معمولی شدت کے زلزلے رپورٹ ہوتے ہیں۔
’کیرتھر کے قریب بھی مین باؤنڈری لائن ہے، یہاں معتدل شدت کے زلزلے رپورٹ ہوتے رہتےہیں، فالٹ لائن کو معمول پر آنے میں چند روز لگ سکتے ہیں، اس فالٹ لائن پر آئندہ چند روز تک زلزلے کے ممکنہ جھٹکے محسوس کیے جاسکتے ہیں۔‘
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بلوچستان جھٹکے ریکٹر اسکیل زلزلہ پیما مرکز زلزلے سعودآباد فالٹ لائن کراچی کیرتھر لانڈھی ملیر