پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر نے بات چیت کی وکالت کرتے ہوئے لکھا کہ ہر گزرتے لمحے کیساتھ مزید جانیں خطرے میں پڑ رہی ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر کی سابق وزیراعلٰی محبوبہ مفتی نے لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر شہری ہلاکتوں اور بھارت و پاکستان کے درمیان جاری کشیدگی کے درمیان بھارتی وزیراعظم نریندر مودی سے اپیل کی ہے کہ وہ پاکستان کے ساتھ دشمنی ختم کریں اور بات چیت کا راستہ اختیار کریں۔ محبوبہ مفتی نے ایکس پر لکھا کہ میں بھارت اور پاکستان دونوں کی قیادت سے تحمل کا مظاہرہ کرنے کی اپیل کرتی ہوں اور خاص طور پر بھارتی وزیراعظم سے درخواست کرتی ہوں کہ وہ بات چیت کے ذریعے کشیدگی ختم کریں۔ انہوں نے لائن آف کنٹرول پر گولہ باری میں ہوئی شہری ہلاکتوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ معصوم جانوں، بشمول خواتین اور بچوں کا المناک نقصان اس بات کی دل دہلا دینے والی یاد دہانی ہے کہ جنگ کی انسانی قیمت کیا ہوتی ہے۔

محبوبہ مفتی نے بات چیت کی وکالت کرتے ہوئے لکھا کہ ہر گزرتے لمحے کے ساتھ مزید جانیں خطرے میں پڑ رہی ہیں۔ یہ تکلیف دہ حد تک واضح ہو چکا ہے کہ اس مسئلے کا کوئی فوجی حل نہیں، بلکہ اس سے مزید تکالیف بڑھیں گی۔ انہوں نے کہا کہ اب پہلے سے کہیں زیادہ واضح ہو چکا ہے کہ باہمی طور اور پُرامن طور رہنا ہی ناگزیر ہے۔ انہوں نے کہا کہ صرف اور صرف خلوص اور مسلسل کوششوں کے ذریعے ہی ہم کشیدگی کو کم کر سکتے ہیں اور امن کی بحالی کی مشکل راہ پر گامزن ہو سکتے ہیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: محبوبہ مفتی بات چیت

پڑھیں:

عالمی برادری کا پاک بھارت کشیدگی پر شدید ردعمل سامنے آگیا، انڈین جارحیت پر اظہار تشویش

اسلام آباد/نئی دہلی: بھارت کی جانب سے پاکستانی علاقوں پر فضائی حملے اور پاکستان کی جوابی کارروائی کے بعد دنیا بھر سے سخت ردعمل سامنے آیا ہے۔

عالمی طاقتوں نے پاک بھارت کشیدگی کو خطے کے امن کے لیے خطرہ قرار دیتے ہوئے فوری تحمل، مذاکرات اور سفارتی حل پر زور دیا ہے۔

ترکیہ نے بھارتی حملے کو "مکمل جنگ کے خطرے" سے تعبیر کرتے ہوئے شہری آبادی اور بنیادی ڈھانچے کو نشانہ بنانے پر شدید مذمت کی۔

جرمنی نے کشیدگی میں اضافے کو روکنے اور شہریوں کی حفاظت کو ترجیح دینے کی اپیل کی۔ جرمن وزارت خارجہ نے بتایا کہ وہ دونوں ممالک کے ساتھ رابطے میں ہے اور صورتحال پر قریبی نظر رکھے ہوئے ہے۔

قطر نے دونوں ممالک پر زور دیا کہ زیادہ سے زیادہ تحمل کا مظاہرہ کریں اور پڑوسیوں کے اصولوں کا احترام کرتے ہوئے بات چیت سے مسئلہ حل کریں۔

چین نے کہا کہ بھارت اور پاکستان "ایک دوسرے کے پڑوسی ہیں، جو الگ نہیں ہو سکتے"، اور دونوں کو پرامن ماحول قائم رکھنے کی تلقین کی۔ چین نے ثالثی میں کردار ادا کرنے کی پیشکش بھی کی۔

برطانیہ کے وزیر تجارت جوناتھن رینالڈز نے کہا کہ برطانیہ دونوں ممالک کے ساتھ دوستانہ تعلقات رکھتا ہے اور خطے میں استحکام کے لیے ہر ممکن تعاون فراہم کرنے کو تیار ہے۔

روس نے فوجی تصادم میں اضافے پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے فریقین سے کہا کہ وہ تحمل کا مظاہرہ کریں اور صورتحال کو سفارتی ذرائع سے حل کریں۔

جاپان نے کشمیر میں سیاحوں پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے خبردار کیا کہ موجودہ صورتحال "مکمل جنگ" کی شکل اختیار کر سکتی ہے۔ جاپانی حکام نے بھی بات چیت اور استحکام پر زور دیا۔

فرانس نے دہشت گردی کے خلاف بھارت کے حق کو تسلیم کیا، لیکن دونوں ممالک کو تحمل برتنے اور شہریوں کو تحفظ فراہم کرنے کی اپیل کی۔

امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے واقعے پر "مایوسی" کا اظہار کیا، جبکہ وزیر خارجہ مارکو روبیو نے پرامن حل کی خواہش کا اظہار کیا۔

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے بھی دونوں جوہری طاقتوں سے "فوجی تحمل" اختیار کرنے کی اپیل کی۔

 

متعلقہ مضامین

  • بھارت ڈرون حملوں کے ذریعے دراصل پاکستان کو گھیرنے کی کوشش کر رہا تھا لیکن ۔۔۔ دفاعی ماہر نے تہلکہ خیز دعویٰ کردیا
  • پاکستان اور بھارت کشیدگی کم کرنے کے لیے اقدامات کریں، ملالہ یوسف زئی
  • ذوالفقار علی بھٹو نے جو آئین دیا اسے 26 ویں ترمیم کے ذریعے تباہ کیا گیا: ذوالفقار علی بھٹو جونیئر
  • عالمی برادری کا پاک بھارت کشیدگی پر شدید ردعمل سامنے آگیا، انڈین جارحیت پر اظہار تشویش
  • پاکستان اور بھارت کو بات چیت اور رابطے کے ذریعے امن کا راستہ اختیار کرنا چاہیے: امریکی وزیر خارجہ
  • بھارتی کرکٹرز اپنی عسکری ناکامی پر جشن منانے لگے، کس نے کیا لکھا؟
  • پاکستانی فضائیہ کی بھرپور کارروائی پر بھارت بوکھلاہٹ کا شکار، مودی کی عرب دنیا سے مدد کی اپیل
  • محبوبہ مفتی کا مقبوضہ کشمیر میں گرفتاریوں کا سلسلہ بند کرنے پر زور
  • بھارت اور بنگلا دیش کے درمیان تجارتی کشیدگی