مذاکرات میں کشمیر، دہشت گردی اور پانی سے متعلق بات ہو گی. خواجہ آصف
اشاعت کی تاریخ: 12th, May 2025 GMT
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔ 12 مئی ۔2025 )وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ انڈیا کے ساتھ مذاکرات کی صورت میں کشمیر، دہشت گردی اور پانی سے متعلق بات ہو گی جب کہ مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے دونوں ملکوں کے لیے یہ سنہری موقع ہے. نجی ٹی وی سے گفتگو میں خواجہ آصف نے کہا کہ دہلی کے ساتھ مذاکرات کے تین مرکزی نکات ہیں جن میں کشمیر، دہشت گردی اور پانی شامل ہیں انہوں نے کہا کہ یہ تین ایسے معاملات ہیں جو گذشتہ 76 سال سے ان کی تاریخ ہے ان تینوں معاملات پر بحث ہونا چاہیے پاکستان دہشت گردی کا شکار سب سے بڑا ملک ہے یہ ایک سنہری موقع ہے کہ دونوں ملک دہشت گردی کا مسئلہ حل کریں مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے انڈیا اور پاکستان کے لیے یہ سنہری موقع ہے.
(جاری ہے)
ٹرمپ نے کہا کہ کشمیر کا معاملہ بھی زیر بحث آنا چاہیے دوسری جانب وزیر خارجہ اسحاق ڈار کی پاکستان میں سعودی عرب کے سفیر نواف بن سعید المالکی سے اسلام آباد میں ملاقات ہوئی ہے دفتر خارجہ کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق ملاقات میں دونوں راہنماﺅں نے دو طرفہ تعلقات کے تمام پہلوﺅں پر تبادلہ خیال کیا اور مختلف شعبوں میں موجودہ برادرانہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ کیا.
دوسری جانب برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق انڈین فوج نے کہا کہ انڈیا اور پاکستان کے فوجی آپریشنز کے سربراہوں کے درمیان بات چیت میں تاخیر ہوئی ہے اور اب مذاکرات پیر کی شام کے لیے مقرر ہوئے ہیںجنوبی ایشیائی پڑوسی ملکوں کے ڈائریکٹر جنرل ملٹری آپریشنز کے درمیان چار روز کی مہلک لڑائی کے بعد پہلا رابطہ ٹیلی فون پر آج دوپہر 12 بجے ہونا تھا تاہم اب یہ رابطہ آج شام کو طے پایا ہے.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے نے کہا کہ کے لیے
پڑھیں:
پاکستان نے فیلڈ مارشل سےمنسوب باتوں پر بھارتی وزارت خارجہ کا بیان مسترد کردیا
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)ترجمان دفترخارجہ شفقت علی خان نے کہا کہ یہ بیان ایک بار پھرحقائق کو توڑمروڑ کرپیش کرنےکی دیرینہ بھارتی عادت کا مظہر ہے،بھارت کی جانب سےہمیشہ بیانات کو سیاق و سباق سے ہٹا کر پیش کیا جاتا ہے۔شفقت علی خان نے کہا کہ بھارت کا مبینہ ایٹمی بلیک میل کا بیانیہ ایک گمراہ کن اور خود ساختہ دعویٰ ہے، پاکستان طاقت کے استعمال یا اس کی دھمکی دینے کی پالیسی کے سخت خلاف ہے۔
پاکستان ذمہ دار ایٹمی طاقت ہے،جامع کمانڈ اور کنٹرول نظام مکمل سول نگرانی میں کام کرتا ہے، پاکستان نے ہمیشہ ایسے اہم معاملات میں نظم و ضبط اور تحمل کا مظاہرہ کیا ہے۔انسداد دہشت گردی کیلئے پاکستان کی مسلسل کوششیں بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ ہیں،پاکستان کی سیکیورٹی فورسز دہشت گردی کے خلاف ڈھال ہیں، بھارتی وزارتِ خارجہ کے جھوٹے و غیرذمہ دمہ دارانہ الزامات حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
اے ڈی سی آر سے میراکوئی تعلق نہیں ، اگر اس کے خلاف شکایت درست ہوئی تو سزا ہوگی: خواجہ آصف
مزید :