پاکستان پرامن بقائے باہمی اور علاقائی تعاون کے اصولوں پر مکمل یقین رکھتا ہے. چیئرمین سینیٹ
اشاعت کی تاریخ: 13th, May 2025 GMT
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔ 13 مئی ۔2025 )چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ پاکستان پرامن بقائے باہمی اور علاقائی تعاون کے اصولوں پر مکمل یقین رکھتا ہے، خطے کے امن کی بقا کے لئے پاکستان نے اشتعال انگیزیوں کے باوجود تحمل اور مذاکرات کو ترجیح ،جنگ کے بجائے مکالمے کے ذریعے مسائل کا حل وقت کی ضرورت ہے، پاکستان اور روس کے تعلقات وقت کے ساتھ مستحکم ہو رہے ہیں.
(جاری ہے)
ملاقات کے دوران دونوں رہنماﺅں نے پارلیمانی تبادلوں، علاقائی سلامتی، توانائی کے شعبے میں تعاون، اور عوامی روابط کے فروغ سمیت مختلف امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا.
ویلنٹینا ماٹویینکونے سید یوسف رضا گیلانی کا پرتپاک خیرمقدم کیا اور انہیں ایک مدبر سیاستدان اور روس کے دیرینہ دوست کے طور پر سراہا انہوں نے کہا سید یوسف رضا گیلانی کے دور وزارتِ عظمی میں دوطرفہ تعلقات مضبوط ہوئے اور اب ان کی چیئرمین شپ میں یہ نئی بلندیوں کو چھو رہے ہیں انہوں نے دونوں پارلیمانی اداروں کے مابین باہمی مفاہمتی یادداشت کے تحت تعاون کو مزید فروغ دینے میں دلچسپی کا اظہار کیا ملاقات میں دونوں ممالک کے مابین پارلیمانی سفارت کاری کی اسٹریٹجک اہمیت پر زور دیا گیا، خصوصا ایسے وقت میں جب جیوپولیٹیکل کشیدگی بڑھ رہی ہے. چیئرمین گیلانی نے کہا کہ مضبوط بین الپارلیمانی روابط ایسے خطوں میں استحکام لا سکتے ہیں جو کشیدگی کا شکار ہیں جن میں افغانستان اور جنوبی ایشیا بھی شامل ہیں انہوں نے کہا کہ پاکستان جنوبی ایشیا میں امن، استحکام اور قانون کی حکمرانی کے لیے پرعزم ہے اور تمام تنازعات، بشمول مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے ہمیشہ مذاکرات اور سفارتی طریقوں کا حامی رہا ہے انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ پاکستان پرامن بقائے باہمی اور علاقائی تعاون کے اصولوں پر مکمل یقین رکھتا ہے اور پاکستان نے اشتعال انگیزیوں اور سیکیورٹی خدشات کے باوجود ہمیشہ تحمل کا مظاہرہ کیا اور محاذ آرائی کے بجائے کشیدگی میں کمی اور تعمیری بات چیت کو مسائل کے حل کے لئے ترجیح دی ہے. چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ لاکھوں بے گناہوں کوجنگ میں جھونکنے کی بجائے مکالمے کے ذریعے معاملات کو آگے بڑھانا چاہیے پاکستان نے بے بنیاد الزامات کو یکسر مسترد کیا ہے اور مقبوضہ کشمیر میں حالیہ بھارتی بے بنیاد الزامات پرآزادانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے اور یکطرفہ اقدامات جیسے سندھ طاس معاہدے کی معطلی کی مذمت کی ہے انہوں نے روس پر زور دیا کہ وہ پاکستان اور بھارت کے مابین امن کے فروغ میں فعال کردار ادا کرے انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان نے شواہد کی فراہمی اور واقعے کی آزادانہ تحقیقات کی باقاعدہ تجویز دی تاکہ جنگ کو ہوا دینے کے بجائے انصاف ہو. انہوں نے مزید کہا کہ سندھ طاس معاہدے کی یکطرفہ معطلی اعتماد اور بین الاقوامی معاہدے کی خلاف ورزی ہے جو کہ خطے کے آبی تحفظ کو خطرے میں ڈالتی ہے اور اصل مسئلہ یعنی کشمیر سے توجہ ہٹانے کی کوشش ہے انہوں نے اس مقف پر زور دیا کہ کسی بھی ملک کی سرزمین کو دوسرے ملک کے خلاف دہشت گردی کے لیے استعمال نہیں ہونا چاہیے. انہوں نے کہا کہ ایک ذمہ دار عالمی طاقت اور پاکستان کے دیرینہ دوست کی حیثیت سے وہ پاکستان اور بھارت کے درمیان مذاکرات کے لیے متحرک کردار ادا کرے ویلنٹینا ماٹویینکونے کہا کہ روس پاکستان اور بھارت کے درمیان مذاکرات میں معاونت کے لیے تیار ہے انہوں نے کہا یہ حوصلہ افزا بات ہے کہ صورتحال اب بہتر ہو رہی ہے اور جنگ بندی قائم ہو چکی ہے انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی دہشت گرد صرف علاقائی استحکام کے لیے نہیں بلکہ عالمی امن کے لیے بھی خطرہ ہیں روس کی جانب سے حالیہ پیش رفت پر بات کرتے ہوئے انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ سفارتی زبان ہی غالب آنی چاہیے اور روس و یوکرین تنازع کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ صرف مکالمے سے ہی تنازعات کا حل ممکن ہے تجارت اور اقتصادی تعاون کے فروغ کے لیے چیئرمین سینیٹ نے پاکستان میں موجودتجارت و سرمایہ کاری کے وسیع مواقعوں کو تفصیلی اجاگر کیا. انہوں نے کہا کہ پاکستانروس بین الحکومتی کمیشن کے تحت جاری منصوبوں، بشمول توانائی، میٹالرجی، ہائیڈرو اور تھرمل پاور، اور ایل این جی میں مشترکہ منصوبہ جات پر پیش رفت تیز کرنے کی ضرورت ہے انہوں نے بارٹر سسٹم جیسے جدید تجارتی طریقوں پر ہونے والی حالیہ بات چیت کو سراہا اور کاروبار سے کاروبار روابط کو اہم قرار دیا ثقافتی اور تعلیمی تبادلوں کو وسعت دینے کے فروغ کے لئے چیئرمین سینیٹ نے تفصیلی روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ یونیورسٹی شراکت داری، ٹیکنالوجی کے شعبے میں تعاون، طلبہ کے تبادلے اور ویزا پالیسی میں آسانیوں پیدا کرنے سے بہتری آ سکتی ہے. سید یوسف رضا گیلانی نے پاک روس براہ راست پروازوں کی بحالی پر بھی خوشی کا اظہار کیا جس سے سیاحت اور تجارت اور سرمایہ کاری کے فروغ کے نئے امکانات کھلیں گے سید یوسف رضا گیلانی نے دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی قربانیوں کو بھی تفصیل سے اجاگر کیا انہوں نے کہا کہ پاکستان نے دہشت گردی کی جنگ میں بھاری قیمت چکائی ہے میرا اپنا بیٹا تین سال تک یرغمال رہا پاکستان کی پہلی وزیراعظم خاتون محترمہ بینظیر بھٹو کو خودکش حملے میں شہید کیا گیا ہم فرنٹ لائن ریاست ہیں اور عالمی یکجہتی کے منتظر ہیں. انہوں نے کہا کہ پاکستان اور روس اسپیکرز کانفرنس کے رکن ہیں اور انٹر پارلیمنٹری اسپیکرز کانفرنس کے بانی چیئرمین کی حیثیت سے وہ آئی ایس سی اور فیڈریشن کونسل کے مابین مستقبل میں تعاون کے خواہاں ہیں تاکہ مکالمے اور روابط کو مزید فروغ دیا جا سکے چیئرمین سینیٹ نے علاقائی امن کی تشکیل میں پارلیمانی سفارت کاری کی اہمیت کو اجاگر کیا اور فرینڈشپ گروپ کی سرگرمیوں میں تیزی لانے پر زور دیا ملاقات میں فیڈریشن کونسل کے نائب چیئرمین کانسٹنٹین کوساچیف، سینیٹ آف پاکستان اور فیڈریشن کونسل کے مابین تعاون کے گروپ کے سربراہ ولادیمیر چیزہوف، روس میں پاکستان کے سفیر خالد محمد جمالی، اور چیئرمین سینیٹ کے مالیاتی مشیر اعزاز خان بھی موجود تھے.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے انہوں نے کہا کہ پاکستان سید یوسف رضا گیلانی نے چیئرمین سینیٹ نے فیڈریشن کونسل پاکستان اور ہے انہوں نے پاکستان نے پر زور دیا زور دیا کہ تعاون کے کے مابین کیا اور کے فروغ اور روس ہے اور کے لیے
پڑھیں:
اسرائیل کا غزہ پر مکمل قبضے کا منصوبہ انتہائی خطرناک اور اشتعال انگیز ہے، پاکستان
اسرائیل کا غزہ پر مکمل قبضے کا منصوبہ انتہائی خطرناک اور اشتعال انگیز ہے، پاکستان WhatsAppFacebookTwitter 0 11 August, 2025 سب نیوز
اقوام متحدہ میں پاکستانی مندوب عاصم افتخار احمد نے کہا ہے کہ اسرائیل کا غزہ پر مکمل قبضے کا منصوبہ انتہائی خطرناک اور اشتعال انگیز ہے، جو ممالک اسرائیل کو سیاسی تحفظ، فوجی امداد یا سفارتی ڈھال فراہم کر کے جواب دہی سے بچا رہے ہیں وہ شریکِ جرم ہیں اور انہیں اس کی ذمہ داری اٹھانی چاہیے۔
سلامتی کونسل اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے پاکستان کے مستقل مندوب عاصم افتخار نے کہا کہ غزہ پر قبضے کا منصوبہ دو ریاستی حل پر حملے کے مترادف ہے، فلسطینیوں کے مستقبل کا فیصلہ فلسطینیوں نے ہی کرنا ہے، کوئی فلسطینیوں کے مستقبل اور گورننس سے متعلق فیصلے نہیں کرسکتا۔
رپورٹ کے مطابق اتوار کو پاکستان نے اسرائیل کے غزہ پر قبضے کے منصوبے کی مذمت کرتے ہوئے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا کہ وہ قابض فلسطینیوں کو بچانے کے لیے قابل عمل اقدامات کرے، جن میں ایک بین الاقوامی حفاظتی فورس کی تعیناتی بھی شامل ہو، تاکہ اس محصور اور تباہ حال علاقے میں اسرائیلی جارحیت کا خاتمہ کیا جا سکے۔
اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب سفیر عاصم افتخار احمد نے پندرہ رکنی سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ غزہ کو باقی مقبوضہ فلسطینی علاقے سے الگ کرنے کی کسی بھی کوشش کا مطلب دو ریاستی تصور کی بنیاد پر براہِ راست حملہ ہے۔
یہ اجلاس اسرائیلی حکومت کی اس منظوری کے تناظر میں بلایا گیا تھا جس کے تحت جنگ کو بڑھا کر غزہ سٹی پر قبضہ کرنے کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ’غزہ ریاستِ فلسطین کا لازمی اور ناقابلِ تقسیم حصہ ہے‘۔ سفیر نے مزید کہا کہ ’ہم اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ انصاف کو روکا نہیں جا سکتا، فلسطینی عوام کی مزاحمت اور ان کے حقوق کے لیے عالمی حمایت بالآخر ظلم پر غالب آئے گی‘۔
ان کا کہنا تھا کہ حکمرانی اور مستقبل کے فیصلے صرف فلسطینیوں کا حق ہیں، کوئی اور ان کے لیے فیصلہ نہیں کر سکتا۔
وزیر اعظم شہباز شریف کے حالیہ بیان کا حوالہ دیتے ہوئے، جس میں کہا گیا تھا کہ ’اس جاری سانحے کی جڑ اسرائیل کا طویل اور غیر قانونی قبضہ ہے‘، پاکستانی مندوب نے کہا کہ ’اس کونسل کو اقوام متحدہ کے چارٹر کے باب ہفتم کے تحت فوری طور پر اسرائیل سے مطالبہ کرنا چاہیے کہ وہ غزہ سٹی پر قبضے کے اپنے منصوبے سے باز رہے‘۔
انہوں نے خبردار کیا کہ یہ اقدام فلسطینی وجود کو مٹانے، امن کے امکانات کو ختم کرنے اور تنازع کے پرامن حل کے لیے تمام علاقائی و عالمی کوششوں کو ناکام بنانے کے مترادف ہے، جو کہ ایک منظم نسلی صفائی کی مہم کی انتہا ہے۔
ان کے مطابق اسرائیلی منصوبہ مشرق وسطیٰ سے متعلق تمام سلامتی کونسل قراردادوں کی خلاف ورزی ہے، جو 10 لاکھ سے زائد فلسطینیوں کی بڑے پیمانے پر جبری بے دخلی کا باعث بن سکتا ہے، اور چوتھے جنیوا کنونشن کی سنگین خلاف ورزی ہے۔
انہوں نے کہاکہ یہ منصوبہ ایک واضح تسلسل کی پیروی کرتا ہے، مسلسل بمباری، ہزاروں افراد کو قتل و زخمی کرنا، بنیادی ڈھانچے کی تباہی، انسانی امدادی نظام کا خاتمہ، جبری بھوک اور بے دخلی اور آخر میں سیکیورٹی کے بہانے قبضہ۔
سفیر عاصم افتخار نے کہا کہ جو ممالک اسرائیل کو سیاسی تحفظ، فوجی امداد یا سفارتی ڈھال فراہم کر کے جواب دہی سے بچا رہے ہیں وہ شریکِ جرم ہیں اور انہیں اس کی ذمہ داری اٹھانی چاہیے، انہوں نے اسرائیل کے حامیوں پر زور دیا کہ وہ اپنی پالیسیوں پر نظرثانی کریں کیونکہ تاریخ انہیں سختی سے پرکھے گی۔
انہوں نے سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا کہ وہ فوری، غیر مشروط اور مستقل جنگ بندی، یرغمالیوں کی رہائی اور فلسطینی قیدیوں کا تبادلہ، بے دخلی اور جارحیت کا مکمل خاتمہ، بڑے پیمانے پر اور بلا رکاوٹ انسانی امداد کی فراہمی اور مقبوضہ مغربی کنارے کے مقدس مقامات کی قانونی و تاریخی حیثیت کا تحفظ یقینی بنائے۔
ان کا کہنا تھا کہ سلامتی کونسل کو تیار رہنا چاہیے کہ اگر اسرائیل کونسل کے مطالبات اور عالمی برادری کی مرضی کو مسترد کرتا ہے تو اس پر قیمت عائد کرے۔
انہوں نے کہا کہ غزہ خون میں نہا رہا ہے، جہاں بین الاقوامی قوانین، انسانی قوانین، کونسل کی قراردادوں اور عالمی عدالت انصاف کے حکم ناموں کی منظم اور دانستہ خلاف ورزیاں کی جا رہی ہیں۔
پاکستانی مندوب نے فلسطینی عوام کے جائز حقوق، بشمول حقِ خودارادیت اور 1967 سے پہلے کی سرحدوں پر قائم آزاد، قابلِ عمل اور متصل ریاستِ فلسطین، جس کا دارالحکومت القدس الشریف ہو، کے لیے مکمل حمایت کا اعادہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ ’یہ کونسل محض بیانات سے آگے بڑھے، جارحیت ختم کرے، شہریوں کا تحفظ کرے، انصاف بحال کرے اور جواب دہی کو یقینی بنائے‘۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرلاہور ہائیکورٹ کا سرنڈر کیے بغیر زرتاج گل کی درخواست پر سماعت سے انکار، پیشی کا حکم لاہور ہائیکورٹ کا سرنڈر کیے بغیر زرتاج گل کی درخواست پر سماعت سے انکار، پیشی کا حکم ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان کو یو اے ای میں سفیر لگانے کی منظوری پی ٹی آئی کے کارکنوں پر 14 اگست کو دھرنے کی منصوبہ بندی کا مقدمہ درج نو مئی سیاسی نہیں جرائم کے مقدمات ہیں، یہ واقعات کہیں اور ہوتے تو نتائج سنگین ہوتے، عرفان صدیقی اسلام آباد پٹوار خانوں میں بھرتیوں کا کیس، ڈپٹی کمشنر نے وقت مانگ لیا عمران خان کے طبی معائنہ کیلئے علی امین گنڈاپور کا اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوعCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم