متحدہ عرب امارات:راس الخیمہ میں فائرنگ سے 3 خواتین قتل، ملزم گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 13th, May 2025 GMT
متحدہ عرب امارات کی ریاست راس الخیمہ میں ٹریفک تنازع پر فائرنگ سے 3 خواتین جاں بحق ہوگئیں جبکہ پولیس نے ملزم کو گرفتار کرلیا۔
اماراتی میڈیا کے مطابق دبئی سے لگ بھگ 120 کلومیٹر دور واقع ریاست راس الخیمہ میں معمولی ٹریفک تنازع جان لیوا ثابت ہوا۔
اطلاعات کے مطابق جھگڑا راس الخیمہ کے رہائشی علاقے میں اُس وقت شروع ہوا جب گاڑی کے راستے سے متعلق معمولی تلخ کلامی ہوئی، اچانک ملزم نے پستول نکالا اور 3 خواتین پر فائرنگ کر دی۔
راس الخیمہ پولیس کا کہنا ہے کہ حملہ آور کو گرفتار کر لیا گیا ہے اور اسلحہ بھی قبضے میں لے لیا گیا ۔
حکام کے مطابق زخمی خواتین کو فوری طور پر اسپتال منتقل کیا گیا تاہم وہ جانبر نہ ہوسکیں، کیس کو پبلک پراسیکیوشن کے حوالے کر دیا گیا ہے۔
امارات میں اسلحے کے حوالے سے ’زیرو ٹالرنس‘ پالیسی نافذ ہے۔ صرف اماراتی شہری مخصوص شرائط کے تحت اسلحہ رکھنے کا لائسنس حاصل کر سکتے ہیں۔ غیر قانونی اسلحہ رکھنے یا اس کے استعمال پر بھاری جرمانے اور قید کی سزائیں ہیں۔
قانونی ماہرین کے مطابق اسلحہ لائسنس کے حصول کے لیے سخت بیک گراؤنڈ چیکس، طبی اور نفسیاتی جانچ اور مجرمانہ ریکارڈ کی جانچ کی جاتی ہے۔ اگر کوئی شخص زیادہ عرصہ بیرونِ ملک مقیم رہا ہو تو اس کا لائسنس مسترد ہو سکتا ہے۔
سال 2005 میں ایک اماراتی شخص نے ٹریفک جھگڑے کے بعد دوسرے شہری کو گولی مار کر قتل کر دیا تھا جسے عدالت نے اسے سزائے موت سنائی تھی۔ 2012 میں ابوظبی کے علاقے بنی یاس میں 2 افراد نے پولیس پر فائرنگ کی جنہیں عمر قید اور بھاری جرمانے کی سزا ہوئی۔
سال 2019 میں اماراتی ریاست ابوظبی کے شہر العین میں پولیس پر ایک شخص نے فائرنگ کی جو بعد میں گاڑی الٹنے سے ہلاک ہوگیا۔
اماراتی حکام نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ روزمرہ کے تنازعات میں تحمل اور برداشت سے کام لیں کیونکہ قانون نافذ کرنے والے ادارے معاشرے کی سلامتی کے لیے کسی بھی خلاف ورزی پر سمجھوتہ نہیں کریں گے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: راس الخیمہ کے مطابق
پڑھیں:
لاہور: ڈانس پارٹی پر چھاپہ، متعدد لڑکے، لڑکیاں گرفتار
لاہور(نیوز ڈیسک)لاہور کے علاقے باٹا پور میں پولیس نے فارم ہاؤس پر جاری ڈانس پارٹی پر چھاپہ مار کر متعدد مرد و خواتین کو گرفتار کر لیا۔ کارروائی کے دوران پولیس نے شراب اور دیگر منشیات بھی برآمد کیں۔
نجی ٹی وی چینل کے مطابق پولیس کے مطابق انہیں فارم ہاؤس پر غیر قانونی ڈانس پارٹی کی اطلاع ون فائیو پر موصول ہوئی، جس کے بعد کارروائی کرتے ہوئے 100 سے زائد لڑکیوں اور لڑکوں کو حراست میں لیا گیا۔ بعد ازاں 15 سے زائد خواتین اور 40 سے زیادہ مردوں پر مقدمہ درج کیا گیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ متعدد افراد کو ان کے ورثا سے ساز باز کے بعد رہا کر دیا گیا۔ گرفتار خواتین کو کئی گھنٹے تھانے میں رکھنے کے بعد لیڈی پولیس سٹیشن منتقل کیا گیا۔ تاہم اس دوران ایک ویڈیو منظر عام پر آئی ہے جس میں خواتین کو بغیر لیڈی کانسٹیبل کے پولیس گاڑی میں منتقل کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔
پولیس نے اپنی مدعیت میں مقدمہ درج کرتے ہوئے کہا ہے کہ پارٹی میں شراب نوشی اور منشیات کا استعمال ہو رہا تھا۔پولیس کا کہنا ہے کہ مزید تحقیقات جاری ہیں۔
محکمہ موسمیات نے گرج چمک کیساتھ مزید بارشوں کی پیشگوئی کردی