حکومت سندھ کا 15 مئی کو یوم تشکر اور یوم فتح منانے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 13th, May 2025 GMT
کراچی:
حکومت سندھ اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) نے 15 مئی کو ’’یوم تشکر و یوم فتح‘‘ منانے کا اعلان کردیا۔
سندھ کے سینئر وزیر اور صوبائی وزیر اطلاعات، ٹرانسپورٹ اور ماس ٹرانزٹ شرجیل انعام میمن نے کہا کہ 15 مئی کو ’’یوم تشکر‘‘ اور ’’یوم فتح‘‘ منا کر پوری دنیا کو یہ پیغام دیا جائے گا کہ پاکستان ایک پرامن ملک ہے لیکن اپنی سرحدوں، خودمختاری اور قومی وقار کے تحفظ کے لیے ہر لمحہ تیار بھی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس دن کی مناسبت سے سندھ بھر میں تقریبات کا انعقاد کیا جائے گا، جن میں شہدا کے ایصال ثواب کے لیے قرآن خوانی، افواج پاکستان کے جوانوں کے اعزاز میں ریلیاں اور عوامی اجتماعات شامل ہوں گے۔
شرجیل میمن نے کہا کہ اس موقع پر دہشت گرد بھارت کی جارحیت کے خلاف پاکستان کی مسلح افواج کی جرات مندانہ مزاحمت، مؤثر حکمت عملی اور شان دار کامیابی کو بھرپور انداز میں خراج تحسین پیش کیا جائے گا۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
کرناٹک حکومت جی ایس ٹی نقصان پر عدالت جائے گی، سدارامیا
میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے کرناٹک کے وزیراعلٰی نے مودی حکومت کے اقدام پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ یہ آئندہ بہار انتخابات سے متاثر ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بھارتی ریاست کرناٹک کے وزیراعلٰی سدارامیا نے کہا کہ جی ایس ٹی کو آسان بنانے سے ریاست کو 15,000 کروڑ روپے کا تخمینہ نقصان اٹھانا پڑے گا اور وہ مودی حکومت سے اس رقم کی وصولی کے لئے قانونی کارروائی کا سہارا لے گی۔ اپنی رہائش گاہ پر میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلٰی سدارامیا نے مودی حکومت کے اقدام پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ یہ آئندہ بہار انتخابات سے متاثر ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم فنڈز کی وصولی کے لئے قانونی کارروائی کا سہارا لیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ 2017ء میں طے کی گئی جی ایس ٹی کی شرح گزشتہ آٹھ سالوں میں حد سے زیادہ تھیں۔
انہوں نے سوال کیا "کیا اب حکومت عوام سے وصول کئے گئے اضافی جی ایس ٹی کو واپس کرے گی، جی ایس ٹی کی شرحوں کو ابھی کم کرنا اور ان انتخابی کٹوتیوں کے لئے خود کو مبارکباد دینا مناسب نہیں ہے"۔ مرکزی گرانٹس میں تاخیر کا ذکر کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ تخمینہ 17,000 کروڑ میں سے صرف 3,200 کروڑ ہی کرناٹک کو جاری کئے گئے ہیں۔ انہوں نے اس کا موازنہ اترپردیش سے کیا، جسے مرکزی فنڈز کا 18 فیصد ملتا ہے، جبکہ کرناٹک کو صرف 3.5 فیصد ملتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کرناٹک نے مرکز کو ٹیکسوں میں 4.5 لاکھ کروڑ روپےکا تعاون دیا ہے، پھر بھی ہمیں صرف 14 پیسے فی روپیہ ملتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ضروری ہوا تو قانونی کارروائی کا سہارا لیں گے، جیسا کہ ہم نے پچھلی بار کیا تھا۔