ایرانی بیلسٹک میزائل پروگرام پر نئی پابندیاں عائد
اشاعت کی تاریخ: 15th, May 2025 GMT
نیویارک(اوصاف نیوز)ٹرمپ انتظامیہ نے ایک بار پھر ایران کے بیلسٹک میزائل پروگرام کی حمایت کرنے والے 6 افراد اور 12 کمپنیوں پر نئی پابندیاں عائد کر دیں، جن میں کئی چینی شہری بھی شامل ہیں۔
امریکی محکمہ خزانہ کے مطابق نئی پابندیاں ان تنظیموں پر ہیں جو ایرانی حکومت کو ایسے اہم مواد کی مقامی سطح پر تیاری میں مدد فراہم کر رہی ہیں جو تہران کے بیلسٹک میزائل پروگرام کے لیے ضروری ہیں۔
امریکی وزیر خزانہ اسکاٹ بیسنٹ نے کہا کہ ایران کی جانب سے میزائل اور ان کے پرزے مقامی طور پر تیار کرنے کی کوششیں امریکا اور خطے کے استحکام کے لیے خطرہ ہیں اسلئے ایران کو بین البراعظمیٰ بیلسٹک میزائل تیار کرنے کی اجازت نہیں دے سکتے۔
واضح رہے کہ یہ اقدامات ایسے وقت میں کیے گئے ہیں جب امریکا اور ایران کے درمیان جوہری مذاکرات ہو رہے ہیں۔
برکینا فاسو؛ فوجی چیک پوسٹ پر دہشت گردوں کا حملہ، 60 افراد ہلاک
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: بیلسٹک میزائل
پڑھیں:
ایران میں اسرائیل سے روابط کے الزام پر 6 عسکریت پسندوں کو سزائے موت
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
تہران: ایران نے اسرائیل سے روابط کے الزام میں 6 عسکریت پسندوں کو سزائے موت دے کر پھانسی دے دی۔
غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق ایران نے آج اسرائیل کی خفیہ ایجنسی موساد سے وابستگی اور تخریبی سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے الزامات پر 6 عسکریت پسندوں کو سزائے موت دے دی۔
ایرانی میڈیا کے مطابق ان افراد پر الزام تھا کہ وہ اسرائیلی انٹیلی جنس ایجنسی کے ساتھ رابطے میں تھے اور ایران کے سیکیورٹی اداروں اور مذہبی شخصیات کو نشانہ بنانے کی منصوبہ بندی کر رہے تھے۔
رپورٹس میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ سزائے موت پانے والوں میں ایک کُرد عسکریت پسند شامل تھا، جس پر ایک مذہبی رہنما کے قتل کا الزام بھی عائد کیا گیا تھا، ملزمان کے خلاف ٹھوس شواہد اور ان کے اپنے اعترافی بیانات موجود ہیں۔
ایرانی حکام کا مؤقف ہے کہ اسرائیل کی جانب سے ملک میں عدم استحکام پھیلانے کی کوششوں کا بھرپور جواب دیا جائے گا اور جاسوسوں کے خلاف کارروائیاں جاری رہیں گی، اسرائیل کے خلاف سائبر اور انٹیلی جنس محاذ پر بھی بھرپور دفاع جاری ہے۔
یاد رہے کہ ایران میں حالیہ مہینوں کے دوران اسرائیل سے مبینہ روابط رکھنے والے افراد کے خلاف کارروائیوں میں تیزی دیکھی گئی ہے۔ 13 جون کو ایران اور اسرائیل کے درمیان مسلح تصادم کے بعد تہران نے اعلان کیا تھا کہ قومی سلامتی سے متعلق جرائم میں ملوث افراد کے خلاف فوری عدالتی عمل شروع کیا جائے گا۔